’عدم تعاون‘ کے باعث نئی دہلی میں افغان سفارت خانہ بند

نئی دہلی میں افغان سافارت خانے نے اپنے بیان میں انڈیا پر عدم تعاون کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ انڈیا میں مشن کو بند کرنے کا فیصلہ افغانستان کے بہترین مفاد میں ہے۔

افغان شہری نئی دہلی میں 29 ستمبر 2023 کو اپنے سفارت خانے میں داخل ہونے کے لیے انتظار کر رہے ہیں (اے ایف پی)

افغانستان نے ہمسایہ ملک انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں آج سے اپنا سفارت خانہ بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

نئی دہلی میں افغان سفارت خانے کی جانب سے 30 ستمبر 2023 کو تین صفحات پر مشتمل جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ انتہائی افسوس ناک فیصلہ افغانستان اور انڈیا کے درمیان تاریخی تعلقات اور دیرینہ شراکت داری کو مدنظر رکھتے ہوئے محتاط غور و خوض کے بعد کیا گیا۔‘

بیان میں سفارت خانہ بند کرنے کی جن وجوہات کا ذکر کیا گیا ان میں میزبان حکومت کی طرف سے تعاون کا فقدان سر فہرست ہے۔

افغانستان کے نئی دہلی میں سفارت خانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’افغان سفارت خانے کو میزبان حکومت کی طرف سے اہم تعاون کی عدم موجودگی کا سامنا کرنا پڑا، جس نے ہمارے فرائض کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کی ہماری صلاحیت میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

بیان میں کہا گیا کہ ’ہم انڈیا میں سفارتی حمایت کی کمی اور کابل میں قانونی حکومت کی عدم موجودگی کے باعث افغانستان اور اس کے شہریوں کے بہترین مفادات کے لیے ضروری توقعات اور تقاضوں کو پورا کرنے میں اپنی خامیاں تسلیم کرتے ہیں۔‘

افغان سفارت خانے کے بیان میں اہلکاروں اور وسائل کی کمی کا تذکرہ بھی کیا گیا۔

’غیر متوقع اور بدقسمت حالات کے باعث، ہمارے پاس دستیاب اہلکاروں اور وسائل دونوں میں نمایاں کمی ہے، جس کے باعث آپریشن جاری رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ سفارتکاروں کے لیے ویزا کی تجدید سے لے کر تعاون کے دیگر اہم شعبوں میں بروقت اور مناسب مدد کی کمی سے ہماری ٹیم میں قابل فہم مایوسی اور معمول کے فرائض کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کی ہماری صلاحیت میں رکاوٹ ہوئی۔‘

نئی دہلی میں افغان سفارت خانے کے مطابق: ’ان حالات کے پیش نظر انتہائی افسوس کے ساتھ ہم نے افغان شہریوں کے لیے ہنگامی قونصلر سروسز کے علاوہ مشن کے تمام آپریشنز کو بھی اس وقت تک بند کرنے کا مشکل فیصلہ کیا ہے جب تک کہ مشن کی حوالگی اتھارٹی میزبان ملک کو منتقل نہیں ہو جاتی۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کا سفارت خانہ حالیہ قیاس آرائیوں کو دور کرنا اور کچھ اہم معاملات پر وضاحت فراہم کرنا چاہتا ہے۔

’سفارت خانہ اپنے سفارتی عملے یا کسی سفارت کار کے درمیان اندرونی تنازعات یا اختلافات کے بارے میں کسی بھی بے بنیاد دعوے کو بالکل مسترد کرتا ہے۔ اس طرح کی افواہیں بے بنیاد ہیں اور ہمارے مشن کی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتی ہیں۔ ہم افغانستان کے بہترین مفادات کے لیے کام کرنے والی ایک متحد ٹیم ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نئی دہلی میں افغان سفارت خانے کے بیان میں انڈین حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ پہلے پیش کیے گئے سرکاری نوٹ میں بیان کردہ چار درخواستوں پر سنجیدگی سے غور کرے۔

’خاص طور پر سفارت خانے کے احاطے کے اندر افغان پرچم لہرانے کی اجازت دی جائے۔‘

افغان سفارت خانے نے بعض قونصل خانوں کی سرگرمیوں کے بارے میں ایک واضح بیان دیتے ہؤئے کہا کہ ان کی سرگرمیاں اور اقدامات کسی جائز یا منتخب حکومت کے مقاصد سے مطابقت نہیں رکھتے بلکہ ایک غیر قانونی حکومت کے مفادات کی تکمیل کرتے ہیں۔

’افغانستان کے سفارتی مشن کی حیثیت سے ہمارا پختہ یقین ہے کہ اس مرحلے پر انڈیا میں مشن کو بند کرنے کا فیصلہ افغانستان کے بہترین مفاد میں ہے۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سفارت خانہ جلد از جلد انڈین حکومت کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنے کا خواہاں ہے۔ ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ انڈیا میں رہنے والے، کام کرنے والے، تعلیم حاصل کرنے، تجارت کرنے اور مختلف سرگرمیوں میں شامل افغانوں کے مفادات کا مناسب طور پر خیال کیا جائے اور ان کے مفادات، عزت اور وقار کا تحفظ کیا جائے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا