پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے بدھ کو بیجنگ میں چین کے وزیر اعظم لی کیانگ کے ساتھ مشترکہ طور پر چینی قمری پروگرام میں شمولیت کے ابتدائی معاہدے پر دستخط کیے۔
اس معاہدے کے بعد پاکستان چاند کے جنوبی قطب پر ریسرچ سٹیشن کی تعمیر کے منصوبے میں چینی شراکت داروں کے توسیعی کلب میں شامل ہو گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چائنہ نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن نے جمعے کے روز کہا کہ تعاون چینی قمری بیس پروگرام کے انجینئرنگ اور آپریشنل پہلوؤں سمیت تمام شعبوں کا احاطہ کرے گا۔
چین جو 2030 تک بڑی خلائی طاقت بننے کا ارادہ رکھتا ہے، اسے پہلے ہی اس پروگرام میں روس، وینزویلا اور جنوبی افریقہ کا تعاون حاصل ہے۔
چین نے اس دہائی کے آخر تک اپنے خلابازوں کو چاند پر اتارنے کا ہدف طے کر رکھا ہے۔
چاند کے جنوبی قطب پر چوکی کی تعمیر کا وقت خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا کے زیادہ وسیع آرٹیمس نامی پروگرام کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔
امریکی منصوبے کا مقصد، تاخیر نہ ہونےکی صورت میں، دسمبر 2025 تک امریکی خلابازوں کو ایک بار پھر چاند کی سطح پر اتارنا ہے۔