ریاض سے سرمایہ کاری پر گفتگو سے قبل ریکوڈک حصص کا تخمینہ جاری

حکومت پاکستان نے ریکوڈک کان میں اپنے حصص کے تخمینے کے لیے ایک بین الاقوامی ایڈوائزر مقرر کیا ہے۔ تحمینے کے بعد سعودی عرب سے سرمایہ کاری کے لیے گفتگو ہو گی۔

بلوچستان میں واقع ریکوڈک کان میں کینیڈا کی کمپنی بیرک گولڈ کا حصہ 50 فیصد ہے جو اسے دنیا کے سب سے بڑے تانبے سونے سے مالا مال خطوں میں سے ایک سمجھتا ہے (ٹیتھیان کاپر کمپنی)

وزیر اعظم کے مشیر خصوصی جہانزیب خان کا کہنا ہے کہ ’حکومت پاکستان نے ریکوڈک کان میں اپنے حصص کے تخمینے کے لیے ایک بین الاقوامی مشیر مقرر کیا ہے اور توقع ہے کہ یہ کام 25 دسمبر 2023 سے پہلے مکمل ہو جائے گا جس کے بعد ریاض سے اس منصوبے میں سرمایہ کاری کے لیے بات چیت شروع ہو گی۔‘

وزیر اعظم کے مشیر خصوصی جہانزیب خان نے منگل کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کی ریکوڈک سونے اور تانبے کی کان میں حکومتی حصص حاصل کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے جس سے معاشی بحران کا سامنا کرنے والے ملک کی اقتصادیات کو سہارا ملنے کی توقع ہے۔

بلوچستان میں واقع ریکوڈک کان میں کینیڈا کی کمپنی بیرک گولڈ کا حصہ 50 فیصد ہے جو اسے دنیا کے سب سے بڑے تانبے سونے سے مالا مال خطوں میں سے ایک سمجھتا ہے۔

رواں سال کے آغاز میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے تین ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کے بعد پاکستان کے لیے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل گیا تھا لیکن یہ عبوری معاہدہ انتہائی کم زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری لانے پر منحصر ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر خصوصی جہانزیب خان نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ ’حکومت پاکستان نے ریکوڈک کان میں اپنے حصص کی ویلیوشن کے لیے ایک بین الاقوامی ایڈوائزر مقرر کیا ہے اور توقع ہے کہ یہ کام 25 دسمبر 2023 سے پہلے مکمل ہو جائے گا جس کے بعد ریاض سے اس منصوبے میں سرمایہ کاری کے لیے بات چیت شروع ہو گی۔‘

وزیر اعظم کے مشیر خصوصی جہانزیب خان نے جون میں ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد پہلی میڈیا بریفنگ کہا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے 25 ارب ڈالر کا فنڈ قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی اس فنڈ کے ذریعے سرمایہ کاری کریں گے اور ان کے مشیر اب ممکنہ سرمایہ کاری پر غور کر رہے ہیں۔

ان کے بقول: ’اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ  ہم (سعودی سرمایہ کاری کے لیے) سازگار ماحول ہیدا کریں۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ گرین فیلڈ ریفائننگ پالیسی کی منظوری دی گئی ہے اور سعودی عرب کے ساتھ شیئر کی گئی ہے اور ان کے مشیر اس پر غور کر رہے ہیں۔

جہانزیب خان نے کہا کہ ’ترکی، جاپان، قطر اور سویڈن سمیت دیگر سرمایہ کار گروپوں کے ساتھ بھی بات چیت ہوئی ہے جس سے بہت زیادہ امید پیدا ہوئی ہے لیکن اب یہ 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو عملی جامہ پہنانے کی ہماری صلاحیت اور صلاحیت پر منحصر ہوگا۔‘

بیرک گولڈ کے ساتھ کان کے بقیہ 50 فیصد حصے کے حصص پاکستان اور صوبہ بلوچستان کی حکومتوں کے پاس ہیں۔

اگرچہ جہانزیب خان نے پریس کانفرنس میں بین الاقوامی ایڈوائزر کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی تاہم عرب نیوز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں قائم کنسلٹنگ فرم آر بی اینڈ اے پارٹنرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

ادارے نے برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے استفسار پر مبنی ای میل کے جواب میں تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان نے پہلے کہا تھا کہ بیرک گولڈ اس منصوبے میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا تاہم کینیڈٰین فرم نے اگست میں کہا تھا کہ وہ سعودی عرب کو کان میں اپنے شراکت داروں میں سے ایک کے طور پر لانے کے لیے تیار ہے۔

سعودی عرب کی حکومت نے بھی فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

جہانزیب خان نے کہا کہ سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے دیگر دوست ممالک ممکنہ طور پر پاکستان میں مختلف شعبوں میں تقریباً 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔

جہانزیب خان نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کو منصوبے میں شامل کرنے کا خواہاں ہے لیکن انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسلام آباد ’جلد بازی‘ سے کام نہیں لے گا اور وہ اپنے کسی بھی اثاثے کو ’نقصان کے سودے‘ پر فروخت کرنا نہیں چاہتا اور وہ اپنے قومی مفادات کا تحفظ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سرمایہ کاری کو تیز تر اور آسان بنانے اور زراعت، کان کنی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں پر توجہ دینے کے لیے جون میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) قائم کی تھی۔

انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی کے اختیارات کے بارے میں استفسار کیا تھا لیکن یہ ادارہ تمام لین دین میں شفافیت کو یقینی بنائے گا۔

ایس آئی ایف سی میں پاکستان کی فوج کی شمولیت کے بارے میں جہانزیب خان نے کہا کہ فوج سرمایہ کاروں کے لیے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے کیوں ریکوڈک بلوچستان میں واقع ہے جو متعدد شورشوں کی لپیٹ میں ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت