پہلا سیمی فائنل، انڈیا کی من مانی پچ بغیر بتائے تبدیل کر دی

برطانوی اخبار دی میل سپورٹس کو معلوم ہوا ہے کہ سیمی فائنل ایک ایسی پچ پر کھیلا جائے گا جو پہلے ہی دو بار استعمال کی جا چکی ہے جس سے انڈین سپنرز کو مدد ملے گی۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان تیسرے ٹی 20 کرکٹ میچ سے قبل ناگپور کے ودربھ کرکٹ ایسوسی ایشن سٹیڈیم میں ٹریننگ سیشن کے دوران پچ کا معائنہ کر رہے ہیں (اے ایف پی / پنیت پرانجپی) /

کرکٹ ورلڈ کپ 2023 اپنے آخری مراحل میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ ایک تنازع میں بھی پھنس گیا ہے کیونکہ انڈیا کے بورڈ نے بدھ کو ممبئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل کے لیے اپنی ٹیم کی پچ آئی سی سی کی اجازت کے بغیر تبدیل کردی ہے۔

اور اگر انڈیا اتوار کو احمد آباد میں ہونے والے فائنل تک پہنچتا ہے تو وہ دوبارہ بھی ایسا ہی کر سکتا ہے، جہاں کے میدان میں چار میں سے تین گروپ میچ کھیلے گئے ہیں۔

آئی سی سی کے مقابلوں میں پچ گورننگ باڈی کے کنسلٹنٹ اینڈی ایٹکنسن کی نگرانی میں تیار کی جاتی ہیں، جو ہوم بورڈ کے ساتھ پیشگی اتفاق کرتے ہیں کہ کون سی ہر میچ کے لیے استعمال کی جائے گی۔

برطانوی اخبار دی میل سپورٹس کو معلوم ہوا ہے کہ ٹورنامنٹ اپنے عروج پر پہنچنے پر اس معاہدے کو نظر انداز کر دیا گیا ہے اور سیمی فائنل ایک ایسی پچ پر کھیلا جائے گا جو پہلے ہی دو بار استعمال کی جا چکی ہے جس سے ممکنہ طور پر بھارت کے عالمی معیار کے سپنرز کو مدد ملے گی۔

ممبئی کے وانکھیڈے سٹیڈیم میں آج کھیلے جانے والے میچ کی پچ نمبر 7 ہونی چاہیے تھی، جو اس مقام کے چار گروپ میچوں میں سے کسی کے لیے بھی استعمال نہیں کی گئی تھی۔

تاہم منگل کو بی سی سی آئی اور آئی سی سی کے 50 سے زائد عہدیداروں کے ایک گروپ کو بھیجے گئے ایک وٹس ایپ پیغام میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ پہلا سیمی فائنل پچ نمبر 6 پر منتقل کردیا گیا ہے جس پر پہلے ہی انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے علاوہ بھارت اور سری لنکا کے درمیان میچ کھیلے جاچکے ہیں۔

خیال کیا جاتا ہے کہ ایٹکنسن کو بتایا گیا ہے کہ پچ نمبر 7 کے ساتھ ایک غیر واضح مسئلہ ہے - ایک ایسی رائے جو ان کے خیال میں شیئر نہیں کی جاسکتی ہے۔

اس سے قبل یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اتوار کو نریندر مودی سٹیڈیم میں ہونے والے فائنل کے منصوبے میں بھی یکطرفہ تبدیلی کی جاسکتی ہے جس میں بھارت یا نیوزی لینڈ کا مقابلہ آسٹریلیا یا جنوبی افریقہ سے ہوگا جو جمعرات کو کولکتہ میں کھیلیں گے۔

ایٹکنسن فائنل کی تیاریوں کے بارے میں براہ راست جواب نہ ملنے پر مایوس ہو گئے تھے، جس کی وجہ سے وہ گذشتہ جمعہ کو احمد آباد کے لیے روانہ ہونے پر مجبور ہوئے تھے۔

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ پہلے سے طے شدہ پچ نمبر 6 پر کھیلا گیا تھا لیکن اگلے تین میچوں میں سے کوئی بھی شیڈول کے مطابق نہیں تھا اور ایٹکنسن نے اپنے سینیئرز کو ایک ای میل میں دعویٰ کیا تھا کہ یہ تبدیلیاں 'مناسب نوٹس یا پیشگی انتباہ کے بغیر' کی گئی ہیں۔

یہ معاملہ اس وجہ سے پیچیدہ تھا کہ انہیں آئی سی سی کے سینیئر ایونٹس منیجر نے وینیو پر بتایا کہ 14 اکتوبر کو انڈیا اور پاکستان کے درمیان میچ شیڈول کے مطابق پچ نمبر 7 پر ہونا تھا جب یہ دراصل میں پچ نمبر 5 پر ہوا تھا۔

ایٹکنسن کی سفارش یہ ہے کہ فائنل بھی پچ نمبر 5 پر کھیلا جائے، جسے صرف ایک بار استعمال کیا گیا ہے، حالانکہ انہیں پچھلے ہفتے پتہ چلا تھا کہ پچ نمبر 6، جسے دو بار استعمال کیا گیا ہے - کو منظوری مل سکتی ہے ، جس سے انڈیا کے سپنرز دوبارہ میدان میں آسکتے ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ مختلف تبدیلیوں کی اجازت کس نے دی تو بی سی سی آئی نے کہا کہ یہ گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن ہے جبکہ جی سی اے نے دعویٰ کیا کہ وہ بی سی سی آئی کی ہدایات کے تحت کام کر رہے ہیں۔

بھارتی کرکٹ بورڈ (آئی سی بی) کی جانب سے نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میچ کے لیے 'سست' پچ تیار کرنے کی درخواست نے شائقین کرکٹ کو حیران کر دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وراٹ کوہلی اور روہت شرما نے بلے بازی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس سے ورلڈ کپ 2019 کے طرح انڈیا پھر سے سیمی فائنل پہنچا ہے۔ منگل کو انڈیا کے کپتان شرما کو میچ سے پہلے وانکھیڑے میں پچ کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے بعد بی سی سی آئی نے بنگالارو میں گروپ مرحلے کے آخری میچ کے بعد وانکھیڑے کی پچ کو ٹرم کرنے کی درخواست کی تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کیوریٹر کو سیمی فائنل میں انڈیا کی ترجیحات سے آگاہ کیا گیا تھا۔

بی سی سی آئی کے پاس ورلڈ کپ کے دوران پچوں کی دیکھ بھال کرنے والے مقامی کیوریٹرز کا ایک گروپ ہے جبکہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے پاس بھی اپنے کیوریٹرز ہیں۔

تاہم رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سست پچ کو ترجیح دی گئی ہے جس نے کرکٹ شائقین کو مایوس کر دیا ہے۔

بہت سے شائقین نے اس فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی درخواست کسی بین الاقوامی مقابلے میں کیسے کی جا سکتی ہے۔ اگرچہ انڈیا میزبان ملک ہے لیکن ٹورنامنٹ آئی سی سی کے کنٹرول میں ہے۔

منتخب کی گئی پچ دو میچ ہوچکے ہیں اور جس نے پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کی بہت مدد کی ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ سیمی فائنل بلے بازوں کا دلکش خواب ثابت ہوسکتا ہے۔

ٹاس اہم ہوگا

سیمی فائنل کے لیے ممبئی میں سست پچ اور اوس کی توقع کے ساتھ، ٹاس ایک بہت بڑا عنصر بن سکتا ہے۔ وانکھیڈے میں کھیلے گئے چار میچوں میں سے صرف ایک ٹیم نے دوسری بیٹنگ کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی ہے۔

ایکس پر کیی لوگ نئی پچ پر مقابلے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

انڈیا نے حال ہی میں سری لنکا کو یہاں 302 رنز سے شکست دی تھی۔ واحد میچ گلین میکسویل کی افغانستان کے خلاف تاریخی ڈبل سنچری کی وجہ سے جیتا گیا تھا۔ اس مقابلے کے نتیجے میں ریکارڈ رنز کا تعاقب ہوا۔ اس کے باوجود اپنی پریس کانفرنس میں شرما نے دعویٰ کیا کہ ٹاس اتنا اہم نہیں ہے جتنا کہا جا رہا ہے۔

’میں نے یہاں بہت کرکٹ کھیلی ہے۔ یہ چار یا پانچ میچ اس بارے میں بہت کچھ نہیں بتائیں گے کہ وانکھیڈے کیا ہے... لیکن مجھے یقین ہے کہ ٹاس اس کا اہم عنصر نہیں ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ