پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پرتھ میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن کا اختتام میزبان ٹیم کے 346 رنز پر ہوا ہے۔
پرتھ میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن کا کھیل آسٹریلیا کے 346 رنز پانچ کھلاڑی آؤٹ پر ہوا ہے۔
آسٹریلیا نے جمعرات کو ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو پاکستان کی جانب سے دو کھلاڑی پہلی مرتبہ میدان میں اترے۔
پاکستان کے نئے ٹیسٹ کپتان شان مسعود پرتھ کے نئے کرکٹ سٹیڈیم کی اس پچ سے آغاز میں زیادہ فائدہ نہ اٹھا سکے جس میں بظاہر بولرز کے لیے بھی بہت کچھ تھا۔
جبکہ دوسری جانب آسٹریلیا کے لیے اپنی آخری ٹیسٹ سیریز کھیلنے والے ڈیوڈ وارنر نے پہلے ٹیسٹ کا آغاز سینچری سے کیا۔ تاہم ان کے علاوہ فی الحال کوئی دوسرا آسٹریلوی بلے باز بڑی اننگز نہیں کھیل سکا ہے۔
ڈیوڈ وارنر نے اپنے مخصوص انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 211 گیندوں پر 164 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ پاکستان کے نئے کپتان نے انہیں گھیر کر آؤٹ کیا تو زیادہ صحیح ہوگا۔
شان مسعود نے اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں کچھ اچھے فیصلے کیے مگر تھوڑی دیر سے کیے۔ جیسے کہ فیلڈرز کو ان جگہوں پر کھڑا کرنا جہاں وہ ماضی میں بھی آؤٹ ہوتے رہے ہیں۔
ان کی مثال ٹریوس ہیڈ اور ڈیوڈ وارنر کی وکٹیں ہیں۔ لیکن شان مسعود نے بھی ماضی کے کپتانوں کی طرح وکٹیں لینے کے باوجود وہ دباؤ نہ ڈالا جو انہیں ڈالنا چاہیے تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اگر پاکستانی نوجوان بولرز کی بات کی جائے تو ان کی کارکردگی زیادہ مایوس کن نہیں تھی۔ دو بولر تو پہلی بار کھیل رہے تھے جن میں ایک عامر جمال جنہوں نے وارنر اور ہیڈ کی اہم وکٹیں لیں اور دوسرے خرم شہزاد ہیں جو سٹیو سمتھ کی وکٹ لینے میں کامیاب رہے۔
ان کے علاوہ شاہین آفریدی اور فہیم اشرف نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا جبکہ پارٹ ٹائم سپنر کی ذمہ داری نبھانے والے آغا سلمان تھوڑے بدقسمت رہے۔
آسٹریلیا کی طرف سے وانر کے علاوہ اوپنر عثمان خواجہ پہلی وکٹ کی شراکت میں 126 رنز بنانے کے بعد 41 کے انفرادی سکور پر شاہین شاہ کا شکار بنے۔
پاکستانی فیلڈرز نے ایک بار پھر کیچ چھوڑنے اور سٹمپنگ کا موقع گنوانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ اگر یہ مواقعے ضائع نہ کیے جاتے تو یقیناً صورت حال مختلف ہوتی۔
پرتھ ٹیسٹ کے دوسرے دن کا آغاز پاکستان کے لیے انتہائی اہم ہوگا کیونکہ اگر وہ جلدی وکٹیں لینے میں کامیاب نہ ہوا تو اسے سٹارک، کمنز، لائن اور ہیزل وڈ جیسے بولرز کو کھیل کر پہلی اننگز کا خسارہ ختم کرنے میں کافی مشکلات ہو سکتی ہیں۔