روی شاستری نے شاہین آفریدی کی ’ناقص کارکردگی‘ کی وجہ بتا دی

سابق انڈین کپتان اور کوچ نے کہا: ’پاکستان کے پاس دوسرا ایک بھی ایسا بولر نہیں ہے جو 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے قریب بھی ہو، اس لیے شاہین پر اس کا بہت زیادہ دباؤ پڑتا ہے۔‘

14 دسمبر، 2023 کی اس تصویر میں پاکستانی بولر شاہین آفریدی آسٹریلوی بلے باز ڈیوڈ وارنر کو بولنگ کرتے ہوئے(اے ایف پی)

پرتھ میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان جاری سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں کمنٹری کرنے والے سابق انڈین کپتان روی شاستری نے پہلی اننگز میں قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے والے شاہین شاہ آفریدی کے لیے ’ تیز گیند بازی کی قیادت کے دباؤ‘ کو ان کی ’ناقص پرفارمنس‘ کی اصل وجہ قرار دیا ہے۔

روی شاستری نے تبصرے کے دوران کہا: ’میرے خیال میں شاہین کے لیے اصل مسئلہ ٹیم کی تیز گیند بازی کی قیادت کا دباؤ ہے اور جب رفتار کی بات کی جائے تو انہیں دوسرے اینڈ سے مدد درکار ہے۔

سابق انڈین کپتان اور کوچ نے مزید کہا: ’پاکستان کے پاس دوسرا ایک بھی ایسا بولر نہیں ہے جو 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے قریب بھی ہو، اس لیے شاہین پر اس کا بہت زیادہ دباؤ پڑتا ہے۔‘

شاہین نے پرتھ میں 27 اوورز میں 96 رنز دیے اور صرف ایک وکٹ حاصل کی۔ شاہین نے پہلے دن اوپنر عثمان خواجہ کو 41 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی تھی۔

پاکستان کے باؤلنگ کوچ عمر گل نے کہا کہ ’کافی عرصے بعد ٹیسٹ میچ کھیلنے سے شاہین کو مشکل پیش آ رہی ہے۔‘

عمر گل نے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا: ’شاہین وائٹ بال کرکٹ میں 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کرتے ہیں تاہم جب آپ وائٹ بال کرکٹ سے ریڈ بال کرکٹ میں آتے ہیں تو آپ کو سب سے پہلے اپنے ردھم کو کھوجنے کی ضرورت ہوتی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے بقول: ’چونکہ وہ طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہے ہیں اس لیے ان کا جسم جلد ہی تھک جاتا ہے اور وہ لمبے سپیل کرنے کے عادی نہیں ہیں۔ ہمارے گیند بازوں کو ردھم میں آنے اور اچھی رفتار سے باؤلنگ کرنے میں وقت لگے گا۔‘

عمر گل نے کہا کہ ’امید ہے کہ دوسری اننگز میں آپ انہیں زیادہ رفتار کے ساتھ بولنگ کرتے ہوئے دیکھیں گے۔‘

دوسری جانب ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبیو کرنے والے عامر جمال کی چھ وکٹوں نے پاکستان کو دوسرے دن میزبان ٹیم کو 487 رنز تک محدود کرنے میں مدد کی۔

جواب میں پاکستان نے تیسرے دن کے دوسرے سیشن میں سات وکٹوں پر 235 رنز بنائے ہیں۔ آج جب میچ شروع ہوا تو نائٹ واچ مین خرم شہزاد سات رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے جس کے بعد بابر اعظم 21 اور امام الحق 62 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔

آسٹریلیا کی جانب سے مچل سٹارک اور نیتھن لائن نے دو دو جب کہ پیٹ کمنز اور مچل مارش اور نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں: 

https://www.whatsapp.com/channel/0029VaBsPzJ2ER6hrUL1sM0P

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ