بین الاقوامی جریدے فوربس کے مطابق فرانس کی فرانکوئس بیٹن کورٹ میئرز 100 ارب (ایک کھرب) ڈالر دولت جمع کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون بن گئیں، جو فرانس کی بڑھتی ہوئی فیشن اور کاسمیٹکس صنعتوں کے لیے ایک اور سنگ میل ہے۔
بلومبرگ ارب پتی شماریے کے مطابق جمعرات کو ان کے اثاثہ جات کی مالیت بڑھ کر 100.1 ارب ڈالر ہو گئی۔
یہ سنگ میل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فرانکوئس کے دادا کی قائم کردہ کمپنی ’لوریل ایس اے‘ کے حصص میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور یہ سٹاک 1998 کے بعد سے اب اپنی بہترین قیمت پر ہے۔
فرانکوئس میکسیکو کے کارلوس سلم کے بعد دنیا کی 12 ویں امیر ترین شخص ہیں۔
اس اضافے کے باوجود فرانکوئس بیٹن کورٹ میئرز کی دولت اب بھی فرانس کے برنارڈ رنالٹ کے مقابلے میں کافی کم ہے، جو لگژری برانڈ لوئی وٹاں کے مالک ہیں اور 179 ارب ڈالر کے ساتھ عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پرتعیش خوردہ فروشی پر فرانس کے بڑھتے ہوئے غلبے نے کئی دیگر انتہائی امیر خاندانوں کو جنم دیا ہے ، جن میں ہرمیز انٹرنیشنل کے پیچھے موجود خاندان بھی شامل ہے۔
70 سالہ فرانکوئس بیٹن کورٹ میئرز 241 بلین یورو (268 بلین ڈالر) پر پھیلی ہوئی کمپنی لوریل کے بورڈ کی نائب صدر ہیں جس میں وہ اور ان کا خاندان تقریباً 35 فیصد حصص کے ساتھ واحد سب سے بڑے شیئر ہولڈرز ہیں۔
کئی دہائیوں تک خاندان سے باہر کے ایگزیکٹوز کے ذریعہ چلائے جانے والے اس ادارے کی بنیاد 1909 میں بیٹن کورٹ میئرز کے کیمسٹ دادا، یوجین شولر نے رکھی تھی ، جس کا مقصد ان کے تیار کردہ ہیئر ڈائی تیار کرنا اور فروخت کرنا تھا۔
فرانکوئس بیٹن کورٹ میئرز اپنی زندگی کو نجی رکھنا پسند کرتی ہیں اور دنیا کے بہت سے امرا کی مطلوب رنگارنگ سماجی زندگی سے گریز کرتی ہیں۔
انہوں نے دو کتابیں لکھی ہیں – بائبل کی پانچ جلدوں کا مطالعہ اور یونانی دیوتاؤں کا نسب نامہ – وہ روزانہ کئی گھنٹے پیانو بجانے کے لیے بھی جانی جاتی ہیں۔