جاپان: زلزلے کے 72 گھنٹوں بعد 80 سالہ خاتون ملبے سے بازیاب

مقامی حکام کی جانب سے شیئر کیے گئے وقت کے مطابق خاتون جزیرہ نما نوٹو میں آنے والے 7.6 شدت کے زلزلے کے 72 گھنٹے اور 18 منٹ بعد بھی زندہ رہیں۔

پانچ جنوری 2024 کو سال نو کو آنے والے زلزلے کے باعث جاپان کے علاقے وجیما میں تباہی کے مناظر (اے ایف پی/ توشیفیومی کٹامورا)

جاپان کے علاقے اشیکاوا میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں 72 گھنٹے سے زیادہ وقت تک ملبے تلے دبی 80 سالہ خاتون کو امدادی عملے نے بچا لیا۔

اخبار دی اساہی شمبن نے رپورٹ کیا ہے کہ فائر ڈپارٹمنٹ کے حکام نے کہا کہ اوساکا کے آگ بجھانے والے عملے کو کسی انسان کی موجودگی کا پتہ چلا اور انہوں نے خاتون کو دو منزلہ عمارت کے ملبے تلے دبا پایا۔

فائر ڈپارٹمنٹ کے حکام کی ریکارڈ کردہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ امدادی کارکنوں نے مقامی کانسائی بولی میں خاتون سے یہ کہہ کر ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ریسکیو کیے جانے کے ’تقریباً قریب‘ ہیں اور ان سے کہا کہ وہ ’وہیں رہیں۔‘

ریسکیو آپریشن جاپان کے شہر وجیما میں کیا گیا۔

وہ ویڈیو میں فائر فائٹرز کی کوششوں اور ان کی باتوں کا جواب دیتے ہوئے بھی نظر آئیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ جزوی طور پر منہدم ہونے والے مکان کے ملبے سے مقامی وقت کے مطابق شام چار بج کر 28 منٹ پر نکالے جانے کے بعد خاتون پر کمبل ڈال دیا گیا جس کے بعد انہیں سٹریچر پر لٹا کر ہسپتال منتقل کیا گیا۔

اوساکا میونسپل فائر ڈپارٹمنٹ کے حکام نے بتایا کہ ریسکیو کے بعد خاتون کی حالت بہتر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

مقامی حکام کی جانب سے شیئر کیے گئے وقت کے مطابق وہ جزیرہ نما نوٹو میں آنے والے 7.6 شدت کے زلزلے کے 72 گھنٹے اور 18 منٹ بعد بھی زندہ رہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ماہرین کا کہنا ہے کہ امدادی کارروائیوں کے پہلے 72 گھنٹے خاص طور پر اہم ہوتے ہیں کیوں کہ اس کے بعد زندہ رہنے کے امکانات بہت کم ہو جاتے ہیں۔

جاپان کی مغربی ساحلی پٹی میں نئے سال کے پہلے دن آنے والے زلزلے کے نتیجے میں 92 افراد جان سے گئے۔

اشیکاوا کے علاقے میں 7.6 شدت کے زلزلے کے بعد کم از کم 51 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ زلزلے کے نتیجے میں متعد مکانات تباہ ہو گئے اور سونامی کی لہریں شمالی اور مغربی ساحلوں سے ٹکرائیں۔

یونیورسٹی آف ٹوکیو کے زلزلہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق مغربی جاپان میں ریتیلی ساحلی پٹی بعض مقامات پر سمندر کی جانب 250 میٹر (820 فٹ) تک کھسک گئی ہے۔

ہزاروں جاپانی فوجی جزیرہ نما نوٹو پر زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے مقامات تک پہنچنے کی کوششوں میں شامل ہو گئے ہیں۔ یہ علاقہ ایک تنگ زمینی پٹی کے ذریعے ہونشو کے باقی مرکزی جزیرے سے جڑا ہوا ہے۔

ماہرین نے ان مراکز جہاں متاثرین زلزلہ کو رکھا گیا ہے، میں بیماری حتیٰ کہ اموات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ اب ان مراکز میں تقریباً 34 ہزار افراد مقیم ہیں جو اپنے گھروں سے محروم ہو چکے ہیں۔ ان لوگوں میں  زیادہ تر عمر رسیدہ ہیں۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا