غزہ میں جارحیت: ایران کا فیفا سے اسرائیل پر پابندی لگانے کا مطالبہ

ایرانی فٹ بال فیڈریشن نے فیفا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی فیڈریشن کو فٹ بال سے متعلق تمام سرگرمیوں سے مکمل طور پر معطل کرے۔

دوحہ میں نو دسمبر 2022 کو ایجوکیشن سٹی سٹیڈیم میں فٹ بال ورلڈ کپ کے ایک مقابلے سے قبل رضاکار فیفا بینر کی نمائش کر رہے ہیں (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

ایران کی فٹ بال فیڈریشن نے ہفتہ کو کہا ہے کہ اس نے فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا سے غزہ میں جاری جارحیت پر اسرائیل کی فٹ بال فیڈریشن کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایرانی فٹ بال فیڈریشن کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک اعلان میں ایران نے فیفا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی فیڈریشن کو فٹ بال سے متعلق تمام سرگرمیوں سے مکمل طور پر معطل کرے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق درخواست میں فیفا اور اس کی رکن تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی جرائم کے تسلسل کو روکنے اور معصوم لوگوں اور شہریوں کو خوراک، پینے کے پانی، ادویات اور طبی سامان فراہم کرنے کے لیے فوری اور سنجیدہ اقدامات کریں۔

غزہ میں سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 27 ہزار زائد فلسطینی جان سے گئے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق رواں ماہ حماس نے سیزفائر کا منصوبہ پیش کیا ہے جس کے تحت غزہ میں ساڑھے چار ماہ تک کوئی مسلح لڑائی نہیں ہوگی، اس دوران تمام قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، اسرائیل غزہ کی پٹی سے اپنی فوجیں واپس بلائے گا اور اپنی جارحیت کا خاتمہ کرے گا۔

حماس کی یہ تجویز ایک ایسی پیشکش کے بعد سامنے آئی تھی جو قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے بھیجی گئی تھی اور اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے منظور شدہ بھی تھی۔

یہ جوابی تجویز تین مراحل پر مشتمل ہے اور ہر مرحلہ 45 دنوں کا ہے۔ حماس باقی اسرائیلی قیدیوں کا فلسطینی قیدیوں کے ساتھ تبادلہ کرے گی،  غزہ کی ازسرنو تعمیر شروع ہو سکے گی، اسرائیل اپنے تمام فوجی نکالے گا اور لاشوں اور باقیات کا بھی تبادلہ ہوگا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال