آرمی چیف کی خاتون کو مشتعل ہجوم سے بچانے والی شہربانو سے ملاقات

ملاقات کے دوران آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اے ایس پی شہربانو کی پیشہ ورانہ مہارت، فرائض کی انجام دہی سے بے لوث لگن اور مشکل صورت حال کو قابو میں لانے پر سراہا۔

28 فروری 2024 کی اس تصویر میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر لاہور میں ایک خاتون کو ہجوم سے بچانے والی پولیس افسر شہربانو نقوی کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے (آئی ایس پی آر)

چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے لاہور کے اچھرہ بازار میں ایک خاتون کو مشتعل ہجوم سے بچانے والی اسسٹنٹ سپرٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) سیدہ شہربانو نقوی سے بدھ کو ملاقات کی اور ان کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنرل ہیڈ کوارٹرز، راولپنڈی میں ہونے والی اس ملاقات کے دوران آرمی چیف نے اے ایس پی شہربانو کی پیشہ ورانہ مہارت، فرائض کی انجام دہی سے بے لوث لگن اور مشکل صورت حال کو قابو میں لانے پر سراہا۔

26 فروری 2024 کو لاہور کے ایک مصروف بازار اچھرہ میں ایک خاتون کو عربی رسم الخط سے ملتی جلتی تحریر والا کرتا پہننے کے باعث وہاں موجود چند مشتعل افراد نے ہراساں کیا تھا۔

جس کے بعد اے ایس پی شہربانو نقوی کی سربراہی میں پولیس فورس نے خاتون کو نہ صرف بحفاظت ریسکیو کیا بلکہ مشتعل ہجوم کو کنٹرول بھی کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اے ایس پی شہربانو نقوی سے ملاقات کے دوران چیف آف آرمی سٹاف کا کہنا تھا کہ خواتین زندگی کے ہر شعبے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ آزادی سے لے کر اب تک پاکستانی خواتین نے اپنی قابلیت، استقامت اور عزم کی وجہ سے اندرون و بیرون ملک نمایاں مقام بنایا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل عاصم منیر نے یہ بھی کہا کہ ’خواتین پاکستانی معاشرے کا اثاثہ ہیں اور ان کی عزت کرنا نہ صرف ہمارے مذہب بلکہ معاشرتی اقدار کا بھی حصہ ہے۔‘

انہوں نے سماجی ہم آہنگی کی اہمیت اور عدم برداشت کو روکنے کے لیے ملک گیر اتفاق رائے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے۔ تحفظات اور شکایات کے حل کے لیے قانونی راستے دستیاب ہیں، اس لیے کسی کو بھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے اور یہ کہ سنی سنائی باتوں پر خود سے کیے گئے فیصلے معاشرے کی غلط عکاسی کرتے ہیں۔

ملاقات کے دوران آرمی چیف نے ملک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو بھی سراہا۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان