غیرمحفوظ جنسی تعلقات کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ایک جان لیوا بیماری

حال ہی میں برطانیہ کے ایک ہسپتال میں دو خواتین مریضوں کے جسم میں سوزاک کی وہ قسم دریافت کی گئی ہے جو کسی بھی دوا سے قابو میں نہیں آ رہی ہے

سوزاک  کے جرثوموں کا خوردبینی جائزہ

حال ہی میں برطانیہ کے ایک ہسپتال میں دو خواتین مریضوں کے جسم میں سوزاک کی وہ قسم دریافت کی گئی ہے جو کسی بھی دوا سے قابو میں نہیں آ رہی۔

فی الوقت اسے سپر گونوریا کا نام دیا گیا ہے جس کا مطلب سوزاک کی انتہائی قسم ہے۔

برطانیہ کے ادارہ برائے عوامی صحت کے مطابق دونوں میں سے ایک خاتون کا تعلق یورپ سے ہے جبکہ دوسری خاتون کو برطانیہ میں ہی یہ انفیکشن ہوا تھا۔

 واضح رہے کہ یہ بیان عوامی صحت کے ادارے نے دیا ہے۔

معالجین دونوں کیسز میں مزید تحقیقات کر رہے ہیں اور چند تشخیصی مراحل کے نتیجے کا انتظار ہے۔

دونوں خواتین میں موجود انفیکشن پر قابو پا لیا گیا ہے لیکن اس کے لئے مروجہ طریقہ علاج سے انحراف کرنا پڑا۔ 

پرانا طریقہ علاج اور پرانی دوائیاں خواتین کے اس مرض پر اثر نہیں کر رہی تھیں۔

یہ طبی دنیا میں سوزاک کی ایک نئی خطرناک قسم کہلائی جا رہی ہے۔

برطانیہ کے قومی ادارہ صحت میں انفیکشن سروس کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر نک فن کے مطابق دونوں خواتین کی بیماری کو مکمل طور پر کنٹرول کر لیا گیا ہے لیکن یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ یہ انفیکشن کس جگہ سے یا کس مرد سے انہیں منتقل ہوا، تاکہ اس سلسلے میں مکمل روک تھام کی جاسکے اور یہ بیماری مزید کسی کو منتقل نہ ہو سکے۔

“اگر ہم چاہیں تو اسے ایک یاددہانی سمجھ سکتے ہیں، جو بہت بروقت ملی ہے۔ ہم باآسانی سوزاک سے بچ سکتے ہیں، کنڈوم استعمال کرنے سے اس کا خطرہ نہ ہونے کے برابر رہ جاتا ہے۔”

یاد رہے کہ جنسی سرگرمی کے دوران ہر مرتبہ کنڈوم استعمال کرنے کو ترجیح دینی چاہیے۔

سوزاک جنسی تعلقات کے دوران منتقل ہونے والی ایک بیماری ہے جو کہ نذیریا گونرائے نامی بیکٹیریا کے ذریعے پھیلتی ہے اور اس کے پھیلنے کا واحد ذریعہ غیر محفوظ جنسی تعلقات ہیں۔

اس انفیکشن کو عام طور پر اینٹی بائیوٹکس کی مختلف اقسام سے کنٹرول کیا جاتا ہے لیکن ان دو مریضوں میں بیکٹیریا ان اینٹی بائیوٹک ادویات سے قابو میں نہیں آ رہا تھا۔ 

ایک تجویز یہ بھی دی گئی ہے کہ اگر سوزاک کا علاج بروقت کروا لیا جائے تو ایسی کسی پیچیدگی یا کسی بھی دیگر خطرے سے بچا جاسکتا ہے، یاد رہے کہ اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جرثومہ جسم کے باقی حصوں میں بھی پھیل سکتا ہے اور بہت ہی پیچیدہ امراض کا سبب بن سکتا ہے۔ 

واضح رہے کہ ایک انسان جتنی زیادہ مرتبہ سوزاک کا شکار ہوتا ہے، اتنی مرتبہ مرض سے متعلق پیچیدگیوں میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔

سوزاک اسقاط حمل کی وجہ بھی بن سکتا ہے یا وقت سے پہلے بچے کی پیدائش بھی اس بیماری کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔

سوزاک سے متاثرہ خواتین میں پیدائش کے بعد بچہ کسی بھی خطرناک بیماری میں مبتلا پایا جاسکتا ہے نیز بچوں میں پیدائشی اندھا پن بھی اسی جرثومے کی حامل خواتین میں دیکھا گیا ہے۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس