افریقہ کے مغربی ساحل پر واقع دا گیمبیا ایک چھوٹا لیکن متحرک ملک ہے، جو اپنی منفرد جغرافیائی حیثیت اور دلکشی کے ساتھ ان سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، جو قدرتی حسن کے ساتھ ساتھ ثقافتی رنگا رنگی کے بھی شائق ہوں۔
گیمبیا مین لینڈ افریقہ کا سب سے چھوٹا ملک ہے۔ تین اطراف سے سینیگال سے گھرا ہوا ہے اور مغرب میں بحرِ اوقیانوس کو چھوتا ہوا یہ ملک اپنے دریا کے لیے مشہور ہے، جس کے نام پر ملک کا نام رکھا گیا ہے۔
یہ دریا ملک کے وسط سے بہتا ہے اور زبردست مناظر اور مہم جوئی کے ناقابلِ فراموش مواقعے فراہم کرتا ہے۔
دا گیمبیا چھوٹا سا ملک ہے، جس کا رقبہ 11 ہزار تین سو مربع کلومیٹر ہے اور آبادی 24 لاکھ کے قریب ہے۔
یہاں کی فی کس آمدن 28 سو ڈالر کے لگ بھگ ہے، یعنی پاکستان سے نصف سے بھی کم۔
پاکستان سے گیمبیا کا سفر کیسے کریں؟
پاکستان سے گیمبیا تک براہ راست پروازیں نہیں جاتیں۔ آپ کو کئی ہوائی کمپنیاں بدل کر ’بنجول‘ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا سفر کرنا ہو گا جہاں سے بقیہ گیمبیا کو دریافت کیا جا سکتا ہے۔
تاریخ
گیمبیا کی تاریخ سلطنتوں اور نوآبادیاتی حکمرانی کا امتزاج ہے۔
کئی صدیوں تک یہ ملک پرتگالی، ڈچ اور انگریز نوآبادیاتی غلبے کا شکار رہا۔ اس سے قبل یہ مالی کی سلطنت کا حصہ تھا۔ گیمبیا نے بالآخر 18 فروری 1965 کو برطانیہ سے آزادی حاصل کی۔
گیمبیا کی اس طویل اور پیچیدہ تاریخ کی بازگشت جیمز آئی لینڈ جیسے تاریخی مقامات میں گونجتی ہے، جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہے۔
یہ افریقہ سے شمالی امریکہ تک غلاموں کی تجارت کا اہم مرکز تھا۔ امریکی مصنف ایلکس ہیلی کی مشہور کتاب ’روٹس‘ میں جیمز ٹاؤن کا ذکر شامل ہے۔
لوگ: گرم جوشی اور تنوع
گیمبیا اپنے ثقافتی تنوع اور گرم جوش مہمان نوازی کی خصوصیت کا حامل ہے۔
یہاں کی آبادی نو مختلف قبائل پر مشتمل ہے جن میں مینڈنکا، وولوف، اور فولا شامل ہیں اور ان میں سے ہر ایک قبیلے کی اپنی روایات اور رسوم و رواج ہیں۔
انگریز نوآبادی ہونے کی وجہ سے انگریزی سرکاری زبان ہے، جس کی وجہ سے پاکستان سے وہاں جانے والے سیاحوں کو آسانی ہو گی۔
گیمبیا کی ثقافت کے سب سے زیادہ دلکش پہلوؤں میں سے ایک یہاں کی منفرد جذبات سے بھرپور موسیقی اور رقص ہے جو روزمرہ زندگی کا حصہ ہیں۔ روایتی پرفارمنس متحرک ملبوسات اور دھڑکن جیسی تال سے لبریز ہیں۔
گیمبیا کے بارے میں پانچ دلچسپ حقائق
- دنیا میں صرف دو ملک ایسے ہیں جن کے نام میں لفظ The (دا) آتا ہے، ایک دا گیمبیا اور دوسرا دا بہاماس۔ پہلے پہل پرتگالیوں نے دریائے گیمبیا کی مناسب سے ملک کو دا گیمبیا کہنا شروع کیا، بعد میں انگریزوں نے یہ روایت برقرار رکھی اور اب یہ اس ملک کا سرکاری نام ہے۔
- انتخابات کے دوران دا گیمبیا کے باشندے سنگ مرمر کی گولیوں (بنٹوں) کا استعمال کرتے ہوئے اپنے امیدوار منتخب کرتے ہیں۔ پولنگ بوتھ ہر امیدوار کے انتخابی نشان کے ساتھ ایک سوراخ ہوتا ہے جس میں ووٹر سنگِ مرمر کی گولی ڈال دیتے ہیں۔ ووٹنگ کے اختتام پر گولیاں گن کر فاتح امیدوار کا تعین کیا جاتا ہے۔
- منفرد شکل: گیمبیا کا ایک مخصوص جغرافیہ ہے جو دریائے گیمبیا کے ساتھ زمین کی ایک تنگ پٹی پر مشتمل ہے۔ ملک کی لمبوتری شکل کی وجہ سے اسے ’گیمبیا کا سب سے لمبا گاؤں‘ بھی کہا جاتا ہے۔
- بنجول چیلنج: یہ ایک آف اور آن ٹریک روڈ ریس ہے جس میں شرکا یورپ سے بنجول تک گاڑی چلاتے ہیں، سیاحت کو فروغ دیتے ہیں اور راستے میں مقامی خیراتی اداروں کی مدد کرتے ہیں۔
- پرندوں کی دیکھ بھال کرنے والوں کی جنت: دا گیمبیا پرندوں کی 540 سے زیادہ اقسام کا گھر ہے۔ پرندوں کی رنگا رنگ نسلوں کی کثرت اس ملک کو دنیا بھر میں پرندوں کے شائقین کے لیے پرکشش بناتی ہے۔