پاک افغان سرحد پر دھماکہ: دو فوجی ہلاک

دیسی ساختہ مواد کا بارودی دھماکا پاک افغان بارڈر پر مہمند ڈسٹرکٹ میں ہوا۔

(ٹوئٹر: ڈی جی آئی ایس پی آر)

پاک افغان بارڈر پر نصب بارودی مواد کا دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں پاکستانی فوج کے ایک میجر اور ایک سپاہی ہلاک ہو گئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق نصب شدہ بارودی مواد سے کیے گئے دھماکے کے نتیجے میں میجرعدیل شاہد اورسپاہی فرازحسین ہلاک ہوئے۔  آئی اسی پی آر کے مطابق مذکورہ میجر اور سپاہی پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کے کام  کی نگرانی کررہے تھے۔  دیسی ساختہ مواد کا بارودی دھماکا پاک افغان بارڈر پر مہمند ڈسٹرکٹ میں ہوا جب کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دیسی ساختہ یہ بارودی سرنگ سرحد پار سے آئے شدت پسندوں نے وہاں نصب کی تھی۔

واضح رہے کہ چھ روز قبل پاک افغان بارڈر پر کیے جانے والے حملوں میں بھی چار پاکستانی فوجی ہلاک  اور ایک زخمی ہو گئے تھے۔

یہ حملے بھی افغان سرحد پر باڑ لگانے میں مصروف فوجیوں پر کیے گئے تھے۔

ہلاک ہونے والوں میں خیبر ضلع سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ لانس نائیک سید امین آفریدی، ضلع مانسہرہ کے 31 سالہ لانس نائیک محمد شعیب سواتی اور نوشہرہ ضلع کے بائیس سالہ رہائشی سپاہی کاشف علی شامل تھے۔ 

اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان  نے قبول کی تھی۔

پاکستان فوج کے بیان کے مطابق دوسرا واقعہ شمالی وزیرستان میں پیش آیا جہاں شدت پسندوں نے سرحد کے قریب گشت کرنے والے فوجیوں پر سپین وام کے علاقے ابا خیل کے قریب حملہ کیا جس کے نتیجے میں ضلع بلتستان کے 23سالہ سپاہی اختر حسین ہلاک ہوگئے۔

فائرنگ کے تبادلے میں شدت پسند بھی ہلاک ہو گئے۔

افغانستان میں موجود پاکستان مخالف شدت پسندوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے حکومت پاکستان نے پاکستان فوج کے ذریعے افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا کام کافی عرصے سے شروع کر رکھا ہے۔

گذشتہ دنوں شمالی وزیرستان کے سرحدی علاقے غلام خان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاک فوج کے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ 2600 کلومیٹر طویل اس سرحد پر سب سے حساس 1200 کلومیٹر کا حصہ گذشتہ سال شروع کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ منصوبے کی لاگت 70 ارب روپے ہے جس میں سرحد پر مشکوک سرگرمیوں کی نگرانی کرنے کے لیے آلات کی لاگت بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ باڑ سے سرحد پار دہشت گردوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جائے گی اور آئندہ سال منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد حالات مزید بہتر ہوں گے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان