انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں درجنوں معروف سکولوں کو بم کی دھمکیوں سے عملے اور والدین میں خوف و ہراس پھیل گیا جس کے بعد کلاسوں کو منسوخ اور سکولوں کو طلبہ سے خالی کرا لیا گیا۔
دہلی فائر سروس (ڈی ایف ایس) نے کہا کہ بدھ کی صبح 60 سے زیادہ سکولوں کو ای میل موصول ہوئیں جن میں سکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی تھی تاہم ابھی تک ان عمارتوں سے کوئی مشتبہ چیز برآمد نہیں ہوئی۔
دہلی اور اس کے آس پاس کے معروف سکول، جن میں میور وہار کے ’مدر میری سکول‘، ساکیت کے ’ایمٹی انٹرنیشنل‘ اور دوارکا اور نوئیڈا میں دہلی پبلک سکول کی برانچز شامل ہیں، کو بھی ایسی ہی ای میلز موصول ہوئیں جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کیمپس میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا۔
دھمکیوں کے بعد ان سکولوں میں ہنگامی صورت حال پیدا ہو گئی اور پولیس نے بم ڈسپوزل سکواڈز، فائر بریگیڈز اور سنفر ڈاگز کو سکولوں میں سرچ آپریشن کے لیے روانہ کیا۔
ویڈیوز میں طلبہ گھروں کو واپس جانے کے لیے سکولوں کے باہر قطار میں کھڑے اور پولیس اہلکاروں اور سراغ رساں کتوں کو کیمپسز کے احاطوں کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
تمام سکولوں میں سکول انتظامیہ نے احتیاطی تدابیر کے طور پر کلاسز منسوخ کردی ہیں۔
Some schools of Delhi received E-mails regarding bomb threats. Delhi Police has conducted thorough check of all such schools as per protocol. Nothing objectionable has been found. It appears that these calls seem to be hoax.
— Delhi Police (@DelhiPolice) May 1, 2024
We request the public not to panic and maintain peace.
نوئیڈا کے دہلی پبلک سکول نے والدین کے نام ایک پیغام میں کہا: ’آپ کو مطلع کیا جاتا ہے کہ سکول کو ایک ای میل موصول ہوئی ہے جس میں خبردار کیا گیا ہے طلبہ کی حفاظت اور سلامتی کو خطرہ ہے۔ احتیاطی اقدام کے طور پر ہم طلبہ کو فوری طور پر گھر واپس بھیج رہے ہیں۔‘
سکول کی پرنسپل کامنی بھسین نے خبر رساں ادارے اے این آئی کو بتایا کہ ’سکول کے کچھ حصوں میں بم نصب کیا گیا ہے اور ہم کوئی خطرہ مول نہیں لے سکتے کیونکہ یہ بچوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے۔‘
انہوں نے کہا: ’طلبہ کو ایک کھلے حصے میں منتقل کیا گیا اور پولیس اور والدین کو اطلاع دی گئی اور تمام طلبہ کو واپس بھیج دیا گیا ہے۔‘
دوسری جانب دہلی پولیس نے ایک بیان میں کہا: ’ابتدائی تحقیق کے دوران ایسا لگتا ہے کہ کل سے اب تک کئی جگہوں پر میل بھیجی گئی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ اسی پیٹرن کا حصہ ہے۔‘
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ’ان (میلز میں) ڈیٹ لائن کا ذکر نہیں ہے لیکن اسے بی سی سی کیا گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ ایک ہی میل کئی جگہوں پر بھیجی گئی ہے۔ فی الحال اس کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔‘
ایمٹی پشپ کی وہار اور ساکیت برانچز کو بھی بم کی دھمکیاں ملی ہیں اور پولیس کی ہدایات پر انہیں خالی کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایمٹی گروپ کے ترجمان نے کہا کہ مزید ہدایات تک سکول آج کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
دہلی کی وزیر تعلیم آتشی نے کہا کہ کچھ سکولوں کو بم کی دھمکیاں ملی ہیں اور ابھی تک کسی بھی سکول سے کچھ برآمد نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ’ہم پولیس اور سکولوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ والدین اور شہریوں سے گزارش ہے کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں بھی ضرورت ہوگی سکول حکام والدین کے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔
پولیس نے کہا کہ تمام ای میل کا ماخذ ایک ہی ہے جو بظاہر ملک سے باہر کا معلوم ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شبہ ہے کہ ای میل کے ماخذ کو چھپانے کے لیے وی پی این کا استعمال کیا گیا ہو۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب دہلی کے کسی سکول میں دھمکی دی گئی ہو۔ تاہم حالیہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ایک ساتھ متعدد سکولوں کو بم حملوں کی دھمکیوں والی ای میلز سے نشانہ بنایا گیا ہو۔
رواں سال فروری میں درالحکومت کے علاقے آر کے پورم میں دہلی پولیس سکول کو بم کی دھمکی ملی تھی جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔
گذشتہ سال مئی میں متھرا روڈ پر واقع دہلی پبلک سکول کو بھی بم کی دھمکی کے بعد خالی کر دیا گیا تھا جو بعد میں ایک جعلی ای میل نکلی تھی۔
© The Independent