ناروے کا فلسطین کو تسلیم کرنا امید کا پیغام ہے: شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف نے امید ظاہر کی کہ ناروے کا فیصلہ دوسرے ممالک کو بھی پیروی کرنے کی ترغیب دے گا، جس سے ریاست فلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی راہ ہموار ہوگی۔

اس تصویر میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہرسٹور کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی / شہباز شریف فیس بک)

وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہرسٹور سے اتوار کو ٹیلی فون پر بات چیت کی اور ناروے کے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے تاریخی فیصلے کو سراہا۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری کیے جانے والے بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ ’ناروے کا یہ اصولی فیصلہ ان بہادر فلسطینی عوام کے لیے امید اور یکجہتی کا مضبوط پیغام دے گا جو 75 سال سے اسرائیل کی بربریت اور ظلم و جبر کو برداشت کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے رفح اور غزہ کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے حالیہ فیصلے کا بھی خیرمقدم کیا اور اس پر مکمل اور موثر عمل درآمد پر زور دیا۔ وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے حوالے سے دو ریاستی حل کی اہمیت پر زور دیا۔

بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے امید امید ظاہر کی کہ ناروے کا فیصلہ دوسرے ممالک کو بھی اس کی پیروی کرنے کی ترغیب دے گا، جس سے ریاست فلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی راہ ہموار ہوگی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’عالمی برادری کو اپنی توجہ کشمیر کے مظلوم عوام کی حالت زار پر مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو کہ گذشتہ ساڑھے سات دہائیوں سے وحشیانہ قبضے اور بنیادی حقوق سے انکار کا شکار ہیں۔‘

دونوں وزرایے اعظم کے درمیان  بات چیت میں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور قابل تجدید توانائی سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

رہنماؤں نے پاکستان اور ناروے کے درمیان ایک اہم رابطہ قائم کرنے اور دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں کردار ادا کرنے میں پاکستانی نژاد نارویجئن باشندوں کے اہم کردار کو بھی تسلیم کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے مستقبل میں رابطے میں رہنے اور جلد ہی ملاقات کرنے پر اتفاق کیا، دونوں رہنماؤں کی اس سال اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائینز پر ملاقات متوقع ہے۔

وزیر اعظم پاکستان نے ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہرسٹور کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔

ناروے، آئرلینڈ اور سپین نے 22 مئی 2024 کو اعلان کیا تھا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیں گے، جس کے بعد اسرائیل نے فوری طور پر ان ممالک سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا تھا۔

آئرلینڈ کے رہنما نے کہا تھا کہ ان کا ملک فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرے گا لیکن انہوں نے تاریخ کی وضاحت نہیں کی جبکہ ناروے اور سپین کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ ان کے ممالک 28 مئی تک فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کریں گے۔

ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر سٹور نے اوسلو میں، سپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے میڈرڈ میں اور آئرش وزیر اعظم سائمن ہیرس نے ڈبلن میں یہ اعلان کیا تھا۔

ناروے نے 1990 کی دہائی کے اوائل میں اسرائیل فلسطین امن مذاکرات کی میزبانی کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ کی سفارت کاری میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

جوناس گہر سٹور نے کہا تھا کہ ’ (غزہ پر) جارحیت کے دوران، جس میں ہزاروں افراد کی موت اور زخمی ہو چکے ہیں، ہمیں واحد متبادل کو زندہ رکھنا ہوگا جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیے یکساں طور پر ایک سیاسی حل پیش کرتا ہے، یعنی دو ریاستیں، جو امن اور سلامتی کے ساتھ شانہ بشانہ رہیں۔‘

سپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے میڈرڈ میں پارلیمنٹ میں کہا تھا: ’اگلے منگل، 28 مئی کو سپین کی کابینہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی منظوری دے گی۔‘

آئرلینڈ کے وزیراعظم سائمن ہیرس نے اس حوالے سے اعلان کرتے ہوئے اسے ’آئرلینڈ اور فلسطین کے لیے تاریخی اور اہم دن قرار دیا۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان