ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 میں اتوار کو کھیلے جانے والے میچ میں افریقی ٹیم نیمبیا نے خلیجی ملک عمان کی ٹیم کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد سپر اوور میں شکست دے دی۔
دونوں ٹیموں نے مقررہ 20 اوورز میں 109، 109 رنز بنائے تھے، جس کے بعد میچ کا فیصلہ سپر اوور میں ہوا۔
سپر اوور میں پہلے بلے بازی کرتے ہوئے نیمبیا کی ٹیم نے 21 رنز بنائے، جس کے جواب میں عمان کی ٹیم صرف 10 رنز بنا سکی۔
نیمبیا کے ڈیوڈ ویزے نے بلے بازی اور بولنگ دونوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر کے اپنی ٹیم کی فتح کو یقینی بنایا۔
بارباڈوس میں کھیلے گئے ٹی 20 ورلڈ کپ کے گروپ بی کے میچ میں نیمبیا کے روبن ٹرمپلمین نے چار وکٹیں حاصل کیں، جس کی بدولت نیمبیا نے عمان کو 19.4 اوورز میں 109 رنز پر آؤٹ کر دیا۔
جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے فاسٹ بولر ٹرمپلمین نے میچ کی پہلی گیند پر اوپنر کشیپ پرجاپتی کو گولڈن ڈک پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا اور اس کے کچھ لمحوں بعد ہی عمان کے کپتان عاقب الیاس کو ڈک پر آؤٹ کر دیا۔
عمان کے بلے باز ذیشان مقصود ہیٹ ٹرک گیند سے تو بچ گئے لیکن عمان کو کوئی راحت نہ ملی کیونکہ ٹرمپلمین نے تیسرے اوور میں تیسری وکٹ حاصل کر لی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مقصود نے 20 گیندوں پر 22 رنز بنا کر عمان کی اننگز کو کچھ دیر کے لیے مستحکم کیا لیکن برنارڈ شولٹز کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہونے کے بعد ان کی مزاحمت ختم ہو گئی اور نیمبیا کا کینسنگٹن اوول میں پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ فائدہ مند ثابت ہوا۔
نیمبیا کے بولرز نے عمان کی بیٹنگ لائن اپ پر مکمل غلبہ حاصل کرتے ہوئے عمان کو چھ وکٹوں کے نقصان پر صرف 78 رنز تک پہنچنے دیا۔
ٹرمپلمین نے اپنی چوتھی وکٹ کلیم اللہ کو دو رنز پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر کے حاصل کی اور چار اوورز میں 21 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔
نیمبیا کی جانب سے ٹرمپلمین نے 3.4 اوورز میں 28 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔
جواب میں نیمبیا کی ٹیم اپنے تمام تر تجربے کے باوجود 20 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 109 رنز ہی بنا سکی۔
عمان کی جانب سے مہران خان نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین وکٹیں حاصل کیں۔
گروپ بی کے اس میچ کا فاتح نیمبیا 2021 اور 2022 کے بعد تیسری بار ٹی 20 ورلڈ کپ میں کھیل رہا ہے۔
عمان نے 2016 اور 2021 کے ٹورنامنٹس میں شرکت کے بعد اس سال کے ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ اس سے قبل دونوں ہی بار عمان گروپ مرحلے سے باہر ہو گیا تھا۔