ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کالعدم، دوبارہ انتخابات کا حکم

کوئٹہ میں الیکشن ٹریبونل نے انتخابی عذرداری پر فیصلہ دیتے ہوئے بلوچستان سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 265 پر انتخابات کو کالعدم قرار دے کر دو بارہ پولنگ کرانے کا حکم دیا ہے۔

 قاسم سوری کا تعلق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف سے ہے اور وہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی بھی تھے (قاسم خان سوری/ فیس بک)

کوئٹہ میں الیکشن ٹریبونل نے انتخابی عذرداری پر فیصلہ دیتے ہوئے بلوچستان سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 265 پر انتخابات کو کالعدم قرار دے کر دو بارہ پولنگ کرانے کا حکم دیا ہے۔

این اے 265 پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کامیاب ہوئے تھے جن کے خلاف اسی نشست پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے امیدوار نوابزادہ لشکری رئیسانی نے ان کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔

 قاسم سوری کا تعلق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف سے ہے اور وہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی بھی تھے۔

الیکشن ٹریبونل کی سربراہی جسٹس عبداللہ بلوچ نے کی جنہوں نے دوران سماعت ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کا حکم دیا تھا۔ نادرا کی طرف سے ٹریبونل میں جمع کردہ رپورٹ کے مطابق ایک لاکھ 14 ہزار میں سے 65 ہزار ووٹ کی تصدیق نہ ہوسکی۔

درخواست گزار کے وکیل ریاض کے مطابق فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انتخابات میں این اے 265 میں ریکارڈ دھاندلی ہوئی ہے۔

یاد رہے  2018 کے عام انتخابات میں این اے 265 کی نشست پر بی این پی کے نوابزادہ لشکری رئیسانی، پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور پاکستان تحریک انصاف کے قاسم سوری کے درمیان مقابلہ ہوا تھا۔

ٹریبیونل نے 14 ستمبر کی سماعت میں دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ این اے 265 میں دھاندلی کی تحقیقات کی درخواست بی این پی مینگل کے امیدوار نوابزادہ لشکری رئیسانی نے دائر کی تھی۔

واضح رہے کہ این اے 265 کا حلقہ بلوچستان اسمبلی کی تین نشستوں پی بی 27، پی بی 28 اور پی بی 29 پر مشتمل ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اس نشست پر رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد تین لاکھ 21 ہزار ایک سو 17 ہے۔

نوابزادہ لشکری رئیسانی کے وکیل ریاض نے میڈیا بریفینگ میں بتایا کہ الیکشن ٹریبیونل نے قاسم سوری کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حلقہ میں دوبارہ انتخابات کا حکم دیا ہے۔

قاسم سوری نے ہی ایوان میں ’سلیکٹڈ‘ کے لفظ کا نوٹس لیتے ہوئے اس لفظ کو دوبارہ استعمال کرنے سے روک دیا تھا۔

انھوں نے ’سلیکٹڈ‘ لفظ کے استعمال پر ایوان میں منتخب ارکان سے کہا تھا کہ ’میں خود بطور ڈپٹی سپیکر ووٹ لے کر آیا ہوں۔ یہاں بیٹھے وزیراعظم، اور تمام ارکان ووٹ لے کر آئے ہیں۔ کسی نے بھی آئندہ یہ الفاظ استعمال نہیں کرنا یہ منتخب نمائندوں کا ایوان ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان