پاکستان میں 12 ربیع الاول مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے اور ملک کے مختلف شہروں میں جلوسوں کے راستوں پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گیے ہیں بعض شہروں میں موبائل سروس جزوی طور پر معطل بھی رہے گی۔
دن کا آغاز منگل کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔
آج ملک بھر میں عام تعطیل ہے۔ دن کی اہم تقریب اسلام آباد میں ہونے والی قومی سیرت کانفرنس ہے جو وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے زیراہتمام منعقد کی گئی ہے۔
ادھراس دن کی مناسبت سے گلیوں، سڑکوں، عمارتوں، مساجد اور گھروں میں چراغاں کیا گیا ہے۔
آج تمام شہروں میں میلاد النبی ﷺ کے جلوس نکالے جائیں گے جن میں علمائے کرام و خطبا محمد ﷺ کی سیرت کے تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالیں گے۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف نے قوم اور امت مسلمہ پر زور دیا ہے کہ وہ پیغمبر اسلام ﷺ کی تعلیمات پر عمل کریں جو موجودہ مسائل پر قابو پانے کے لیے رہنمائی کا سرچشمہ ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے اپنے الگ الگ پیغامات میں 12 ربیع الاول کے موقعے پر پوری قوم کو دلی مبارکباد دی۔
صدر پاکستان نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’حضور اکرم ﷺ کی حیات طیبہ قیامت تک پوری انسانیت کیلئے رہنمائی کا ذریعہ ہے۔‘
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’پیغمبر پاک ﷺ کی حیات طیبہ، اعلیٰ کردار اور مثالی طرز عمل پوری انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔‘
شہبازشریف نے کہا کہ ’اس دن ہمیں مظلوم فلسطینی اور کشمیری بہن بھائیوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے جنہیں ظلم و جبر کا سامنا ہے۔
کراچی
کراچی میں 12 ربیع الاول کو سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
صوبہ سندھ میں سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے سندھ حکومت نے صوبے بھر میں ڈبل سواری پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔
کراچی میں دو مرکزی جلوس نکالے جائیں گے، پہلا ٹاور سے آرام باغ تک اور دوسرا بولٹن مارکیٹ میں واقع نیو میمن مسجد سے نشتر پارک تک نکالا جائے گا جس میں ہزاروں افراد کی شرکت متوقع ہے۔
عید میلادالنبی ﷺ کا جلوس میمن مسجد سے دوپہر دوبجے برآمد ہوگا، جلوس میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر وزرا بھی شریک ہوں گے۔
جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا نشترپارک پراختتام پزیرہوگا۔
اس موقعے پر کراچی میں کل چار ہزار 716 اہلکار تعینات کیے جائیں گے جن میں 15 سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، 27 ڈپٹی ایس ایس پیز، 648 این جی اوز اور تین ہزار 735 کانسٹیبل، 51 خواتین اہلکار، 31 پولیس موبائلیں اور 40 موٹر سائیکل پر پولیس اہلکار شامل ہیں۔
لاہور
لاہور میں جشن عید میلادالنبی ﷺ کے جلوسوں، محافل کے لیے ٹریفک کے انتظامات کیے گئے ہیں اور ٹریفک پولیس نے آج کے دن کے لیے روٹ جاری کر دیا ہے۔
لاہور میں آج سکیورٹی کے لیے تین ڈویژنل ایس پیز کی نگرانی میں 10 ڈی ایس پیز فرائض سرانجام دیں گے۔ جبکہ 310 انسپکٹرز، 1400زائد وارڈنز و پٹرولنگ آفیسرز تعینات کیے گئے ہیں۔
لاہور میں سب سے بڑا جلوس نوری بلڈنگ ریلوے سٹیشن سے برآمد ہوکر داتا دربار پہنچے گا۔ دہلی گیٹ سے برآمد ہونے والا جلوس بھی داتا دربار پہنچے گا جبکہ اسلام پورہ آخری مسجد اور شیلر چوک باغبانپورہ سے برآمد ہونے والے جلوس بھی داتا صاحب پہنچیں گے۔
یہ تمام جلوس ایک ایک بڑے جلوس کی شکل میں داتا صاحب سے برآمد ہوں گے اور مسجد رحمت اللعالمین بیٹری سٹاپ پہنچ کر اختتام پذیر ہوں گے۔
اس دوران ریلوے سٹیشن سے لنڈے آنے والی ٹریفک کو ریلوے روڈ بجھوایا جائے گا۔ آؤٹر سرکلر روڈ سے آنے والی ٹریفک کو اک موریہ پل، آزادی فلائی اوور بجھوایا جائے گا اور ملتان روڈ سے آنے والے ٹریفک کو کچہری چوک سے آؤٹ فال روڈ بجھوایا جایے گا۔
راولپنڈی
راولپنڈی میں بھی عید میلادالنبی ﷺ کے مرکزی جلوس کی تیاریاں کی گئی ہیں۔ مرکزی جلوس میں 500 سے زائد میلاد کمیٹیاں شرکت کریں گی۔ مرکزی میلاد جلوس کا افتتاح عید گاہ شریف کے سجادہ نشین حافظ نقیب الرحمٰن کریں گے۔
عید میلاد النبی پر پولیس کے پانچ ہزار اہلکار و افسران ڈیوٹی کے فرائض انجام دیں گے۔ ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے 450 اہلکار و افسران تعینات کیے گئے ہیں۔ مرکزی جلوس کی نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں۔
مرکزی جلوس کا آغاز مرکزی جامع مسجد راجہ بازار سے ہوگا۔ جلوس کے روٹ کی طرف آنے والے راستوں کو سیل کردیا گیا ہےیہ جلوس رات گئے مرکزی جامع مسجد پر اختتام پذیر ہوگا۔
جلوس جامع مسجد روڈ، بنی چوک، سرکلر روڈ سے ہوتا ہوا مری روڈ پہنچے گا۔ مری روڈ، کمیٹی چوک، اقبال روڈ، ٹرنک بازار، فوارہ چوک سے ہوتا ہوا جامع مسجد پہنچ پر اختتام پزیر ہوگا۔