تھائی لینڈ میں 13 فٹ لمبے اژدھے نے ایک 64 سالہ خاتون کو ان کے گھر پر تقریباً دو گھنٹے تک دبوچے رکھا جس کے بعد مدد پہنچنے پر انہیں بچا لیا گیا۔
تھائی میڈیا رپورٹس کے مطابق اژدھے نے اروم ارونروز نامی خاتون کو متعدد بار کاٹا اور خود کو ان کے گرد لپیٹ کر دبوچتا رہا جب کہ خاتون اس دوران خود کو آزاد کرنے کی جدوجہد میں مصروف رہیں۔
ارونروز نے کہا کہ اژدھے کا سر پکڑنے کی کوشش کے باوجود اس نے انہیں نہیں چھوڑا۔
بنکاک کے جنوب میں واقع صوبے سموت پرکان میں اپنے گھر پر رات 8.30 بجے کے قریب رات کے کھانے کے بعد ارونروز نہا رہی تھیں جب انہیں پہلی بار کاٹے جانے کا احساس ہوا۔
انہوں نے واقعے کے بارے میں کوہا نیوز کو مزید بتایا: ’میں نے اسے دیکھا کہ یہ ایک اژدھے تھا۔‘
انہوں نے اژدھے سے لڑنے کی کوشش کی اور مدد کے لیے پکارا لیکن کسی نے ان کی آواز نہیں سنی۔
انہوں نے خود کو چھڑانے کی کوشش میں اژدھے کا سر پکڑنے کی کوشش کی لیکن ان کے بقول سانپ ’میرا گلا گھونٹتا رہا۔‘
تقریباً دو گھنٹے کے بعد ایک پڑوسی نے ان کی بے ہوشی کی حالت میں چیخنے کی آواز سنی اور اس نے مدد کے لیے پکارا۔
سارجنٹ میجر انوسورن وونگمالی انوسورن نے کہا کہ خاتون کا شاید تھوڑی دیر کے لیے گلا گھٹ گیا تھا کیونکہ ان کی جلد پیلی پڑ گئی تھی۔
سارجنٹ نے مزید کہا: ’یہ ایک اژدھا تھا، ایک بڑا اژدھا۔ میں نے ان کی ٹانگ پر کاٹنے کا نشان دیکھا لیکن مجھے معلوم تھا کہ یہ کہیں اور بھی ہو سکتے ہیں۔‘
رپورٹس کے مطابق اس اژدھے کا وزن تقریباً 20 کلو گرام تھا۔
ریسکیو تنظیم شی پوہ ٹیک تنگ فاؤنڈیشن کے اراکین نے بھی پولیس کی مدد کی اور خاتون کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا۔
مقامی انگریزی اخبار ’ خاسود انگلش‘ کی رپورٹ کے مطابق ہر کوئی ان خاتون کو دیکھ کر حیران رہ گیا جن کے گرد ایک بڑا اژدھا مضبوطی سے لپٹا ہوا تھا۔
خاتون کو اژدھے کی گرفت سے چھڑانے میں 30 منٹ سے زیادہ کا وقت لگا۔ اژدھے کو خاتون سے علحیدہ کیا تو یہ تیزی سے ایک قریبی جنگل میں فرار ہو گیا اور پکڑے جانے سے بچ گیا کیونکہ ریسکیو اراکین نے متاثرہ خاتون کو ابتدائی طبی امداد دینے اور ہسپتال لے جانے کو ترجیح دی۔
انہوں نے خاسود انگلش کو بتایا: ’میں نے اپنے پڑوسیوں اور آس پاس کے لوگوں کو پکارنے کی کوشش کی لیکن کسی نے میری آواز نہیں سنی۔
’میں نے سوچا کہ میں زندہ نہیں بچوں گی اور یقیناً اژدھے کی خوراک بن جاؤں گی۔ آخری کوشش میں، میں پوری طاقت سے چیخی جب تک کہ وہاں سے گزرنے والے کسی شخص نے میری آواز سنی اور فوری طور پر پولیس اور ریسکیو یونٹ کو مدد کے لیے بلایا۔ میں نے اپنی زندگی میں کبھی اس طرح کا (بھیانک) تجربہ نہیں کیا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اگرچہ اژدھے زہریلے نہیں ہوتے لیکن ان کے کاٹنے سے انفیکشن ہو سکتا ہے۔ وہ اپنے شکار کے گرد خود کو لپیٹ کر اور دم گھوٹ کر مار دیتے ہیں۔ یہ بڑے اژدھے 10میٹر سے زیادہ لمبے ہو سکتے ہیں۔
ارونروز بنکاک میں بچوں کے ہسپتال میں ملازمہ ہیں اور سموت پرکان میں ایک کرائے کے کمرے میں رہتی ہیں جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔ ان کے شوہر کا گذشتہ سال نومبر میں انتقال ہو گیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ اکیلی رہ رہی ہیں۔
ان کے کمرے کے پیچھے ایک تالاب کے ساتھ بانس کا جنگل ہے۔
نیشنل ہیلتھ سیکیورٹی آفس کی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ میں تقریباً 12 ہزار افراد کو 2023 میں زہریلے اژدھوں اور دیگر جانوروں کے کاٹنے کا علاج فراہم کیا گیا۔
سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سال بھر میں کم از کم 26 افراد اژدھے کے کاٹنے سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
گذشہ ماہ بھی ایک اژدھے نے ایک آدمی کے ٹیسٹیکلز پر کاٹ لیا جب وہ بیت الخلا میں بیٹھا تھا۔
رپورٹ کے مطابق آدمی نے اژدھے کو اپنے گھر میں فرار ہونے سے روکنے کے لیے اسے پکڑا اور اپنے ہاتھ اور ٹوائلٹ برش سے اس کے سر پر مارتے ہوئے اسے ٹائلٹ سے باہر نکالنے کی کوشش کی جب تک کہ ایک پڑوسی مدد کے لیے پہنچ نہیں گیا۔
© The Independent