انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان راولپنڈی میں جاری تیسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ کے پہلے دن سپنرز نے صنعتی پنکھوں اور ہیٹرز سے تیار کی گئی پچ پر 12 وکٹیں لے کر میچ کو دلچسپ بنا دیا۔
پیچ کے پہلے دن انگلش بلے باز جیمی سمتھ کے علاوہ کوئی بلے باز زیادہ دیر تک ٹک نہیں پایا۔
پہلے دن کے اختتام پر پاکستان نے اپنی ابتدائی تین وکٹیں 73 کے مجموعی سکور پر کھو دیں جبکہ کپتان شان مسعود اور سعود شکیل 16، 16 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
اوپنر عبداللہ شفیق 14 رنز بنا کر شعیب بشیر کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہو کر ریویو ضائع کرکے پویلین چلتے بنے۔
ان کے بعد دوسرے اوپنر صائم ایوب نے بھی انگلش سپن بولر جیک لیچ کو اپنی وکٹ تھما دی۔ روٹ نے 19 رنز پر ان کا آسان کیچ لیا۔
پاکستان کے تیسرے آؤٹ ہونے والے بلے باز غلام کامران تھے جو گوس اٹکنسن کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
اس سے قبل جمعرات کو مہمان ٹیم نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کا انتخاب کیا تو پاکستان کے سپنر ساجد خان نے چھ وکٹیں کی بدولت انگلینڈ کی پوری ٹیم 267 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔
ساجد خان نے 128 رنز دے کر چھ وکٹیں حاصل کیں۔ نعمان علی نے بھی 86 رنز کے عوض تین وکٹیں اپنے نام کیں۔
جیمی سمتھ کے 89 رنز کی مدد سے انگلینڈ 267 رنز تک پہنچ پایا جس کا سکور لنچ تک پانچ وکٹوں پر 110 رنز تھا۔
جیمی سمتھ نے اپنی 119 گیندوں کی اننگز میں چھ چھکے اور پانچ چوکے لگائے لیکن سپنر زاہد محمود کے خلاف غلط انداز میں کھیتے ہوئے کیچ آؤٹ ہو گئے۔
چائے کے بعد ساجد نے ریحان احمد کو نو رنز پر آؤٹ کر کے پانچ وکٹ مکمل کرنے سے پہلے جیک لیچ کو 16 رنز پر آؤٹ کیا۔
صبح کے سیشن میں ساجد اور نعمان علی کا غلبہ رہا جنہوں نے 42 اوورز تک مسلسل بولنگ کی اور آدھی ٹیم کو 100 رنز پر پویلین لوٹا دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انگلش بلے باز زیک کرولی اور بین ڈکٹ نے پراعتماد آغاز کرتے ہوئے 56 رنز جوڑے جس کے بعد نعمان نے کرولی کو جبکہ ساجد خان نے پوپ اور کو آؤٹ کر کے انگلش ٹیم کو مشکل میں ڈال دیا۔
ڈکٹ، جنہوں نے 76 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی، چار چوکے اور ایک چھکا لگانے کے بعد 52 رنز بنا کر نعمان کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔
پہلے ٹیسٹ میں ٹرپل سنچری بنانے والے ہیری بروک 14 گیندیں کھیل پائے اور پانچ رنز پر ساجد کے ہاتھوں ناکام سوئپ کھیلتے ہوئے بولڈ ہو گئے۔
دونوں ٹیموں نے اس پچ پر تین سپنرز شامل کیے تھے جسے پاکستان کرکٹ بورڈ نے پنکھے اور ہیٹر لگا کر خشک کیا تھا۔
ساجد اور نعمان نے ملتان میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں تمام 20 وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کی تقریباً چار سال بعد فتح سے سیریز 1-1 سے برابر کر دی تھی۔