انڈیا کشیدگی کے تناظر میں ایف 16 بنانے والی کمپنی کا ’معنی خیز‘ بیان

لاک ہیڈ مارٹن کی ایف 16 کی تعریف پر مبنی پوسٹ کو صارفین کی جانب سے پاکستان انڈیا کشیدگی کے تناظر میں بہت معنی خیز قرار دیا جا رہا ہے۔

21 مارچ، 2024 کی اس تصویر میں پاکستان کے قومی دن پر اسلام آباد میں ہونے والی پریڈ کی ریہرسل میں شریک ایف 16 طیاروں کی پرواز کا ایک منظر(اے ایف پی)

امریکی جنگی جہاز ایف 16 بنانے والی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے دو مئی کو اپنے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ کی، جس میں 16 طیاروں کے حوالے سے ایک تعریفی بیان شامل تھا۔

لاک ہیڈ مارٹن کی اس پوسٹ کو صارفین کی جانب سے پاکستان انڈیا کشیدگی کے تناظر میں بہت معنی خیز قرار دیا جا رہا ہے۔

لاک ہیڈ مارٹن نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’جب آزادی کو خطرہ لاحق ہو تو ایف سولہ اس مشکل میں کام آتا ہے۔ یہ فائٹنگ فالکن طاقت سے امن قائم کرتا ہے اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو ہر خطرے سے محفوظ رکھتا ہے۔‘

پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جن کے فضائی بیڑے میں لاک ہیڈ مارٹن کے طیار کردہ ایف سولہ طیارے شامل ہیں اور پاکستانی فضائیہ کی جنگی صلاحتیوں کا ایک بڑا حصہ ایف سولہ طیاروں پر منحصر ہے۔

ویب سائٹ سٹیٹسٹا کے مطابق امریکہ کے علاوہ کئی اور ممالک کی فضائیہ کے پاس بھی ایف سولہ طیارے موجود ہیں۔

امریکہ کے پاس 936 ایف 16 طیارے، اسرائیل کے پاس 224، مصر کے پاس 224، ترکی کے پاس 243، جنوبی کوریا کے پاس 167، تائیوان کے پاس 202، ڈینمارک کے 43 اور نیدرلینڈز کے پاس 29 ایف سولہ طیارے ہیں۔

اسی ویب سائٹ کے مطابق بیلجیئم کے پاس 52 اور پولینڈ کے پاس 48 ایف سولہ طیارے ہیں۔

پاکستان کے پاس موجود ایف 16 طیاروں کی تعداد ایک اندازے کے مطابق 50 سے 100 کے درمیان ایف سولہ طیارے موجود ہیں۔

لاک ہیڈ مارٹن کی فیس بک پوسٹ پر پاکستانی صارفین کی بڑی تعداد بھی کمنٹس میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی ہے۔

امتیاز علی ملاح نامی ایک صارف نے لکھا ’پی اے ایف کے پائلٹ بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ انہوں نے کیسے اس طیارے کو دشمنوں کے خلاف استعمال کرنا ہے۔‘

طیب طاہر نے لکھا ’انڈیا کا ڈراؤنا خواب۔‘

تہمینہ بلوچ نے لکھا کہ ’شکریہ یو ایس اے اپنے اتحادیوں کو ایف 16 دینے کے لیے۔‘

ایک اور صارف شاہد اقبال نے لکھا کہ ’آپ کا بہترین ایمبسیڈر پاکستان ہے‘ یعنی ایف سولہ کی مشہوری کے لیے سب سے اہم کردار پاکستان کا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حسین خان نامی صارف نے لکھا ’یہ اس بارے میں پوسٹ کرنے کا بہترین وقت ہے کیونکہ پاکستانی ایف سولہ جے ٹین سی اور تھنڈر (جے ایف 17) کے ساتھ ہماری فضاؤں کی حفاظت کر رہے ہیں۔‘

حارث رضا نے لکھا ’اگر ایف 16 پاکستانی پائلٹس کے ہاتھوں میں ہو تو وہ دنیا کے کسی بھی فائٹنگ ایئرکرافٹ کو چیلینج کر سکتے ہیں۔‘

اس پوسٹ پر صرف پاکستانی ہی نہیں بلکہ انڈین صارفین بھی کمنٹ کر رہے ہیں۔

سری کانتھ نارائن نامی صارف نے لکھا ’یہ اس دہائی کا لطیفہ ہے۔ پاکستان انڈیا کے خلاف ایف 16 استعمال نہیں کر سکتا۔ امریکہ اس بات کی وضاحت کر چکا ہے۔‘

دیپک بھٹ اتراکھنڈی نے لکھا کہ ’کیا آپ ایف 16 کے بارے میں پوسٹ کر کے انڈیا کو براہ راست دھمکی دے رہے ہیں۔ امریکہ جانتا ہے کہ دو ممالک کے درمیان جنگ سے اس سے کیسے فائدہ اٹھانا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ