ملیے پاکستان کے ’واحد پارسی دکان دار‘ سے

یزدان سیٹھنا کے مطابق پارسی کمیونٹی کے لوگ اس وقت بھی پاکستان میں مختلف کاروبار کرتے ہیں لیکن وہ اپنے کاروبار خود نہیں چلاتے، یزدان پاکستان کے واحد پارسی ہیں جو خود اپنی دکان چلاتے ہیں۔

کراچی کی ایمپریس مارکیٹ میں واقع ’بی ڈی سیٹھنا سٹور‘ نامی پرچون کی بڑی دکان کے مالک یزدان سیٹھنا کے مطابق، ان کی دکان اس وقت پاکستان میں کسی پارسی کی واحد دکان ہے۔ اسے ان کے والد اور دادا نے 1945 یا 1946 میں شروع کیا تھا اور اب تک چل رہی ہے۔

کراچی میں پارسیوں کی نمائندہ تنظیم کے مطابق اس وقت پاکستان میں تقریباً 800 پارسی آباد ہیں، جن میں اکثریت کراچی میں مقیم ہے، جبکہ چند خاندان لاہور اور کوئٹہ میں بھی آباد ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے یزدان سیٹھنا نے بتایا: ’اس وقت بھی پاکستان میں مقیم پارسی مختلف کاروبار کرتے ہیں، مگر وہ اپنے کاروبار خود نہیں چلاتے۔ میں اس وقت پاکستان کا واحد پارسی ہوں جو خود اپنی دکان چلاتا ہوں۔‘

یزدان سیٹھنا کے مطابق ڈھائی تین سو سال پہلے پارسی ایران سے نقل مکانی کر کے برصغیر ہند آئے اور مختلف خطوں میں آباد ہو گئے۔ ’میرے دادا قیام پاکستان سے قبل کراچی میں مختلف کاروبار کرتے تھے اور کچھ عرصے کے بعد وہ موجودہ انڈیا سے نقل مکانی کرکے کراچی آ گئے۔ بعد میں میرے دادا اور والد نے 1945 یا 1946 میں یہ دکان شروع کی، جہاں میں نے بچپن سے کام شروع کر دیا تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’قیام پاکستان کے بعد لوگوں کے پاس مالی طور پر اتنی استطاعت نہیں تھی کہ وہ ہفتے یا مہینے کا راشن خرید سکیں، اور اس وقت لوگ روزانہ کی بنیاد پر اس دن کی ضرورت کی اشیا خریدتے تھے، جیسے ایک پاؤ چینی یا ایک پاؤ دال۔‘

بقول یزدان سیٹھنا: ’اس وقت ایمپریس مارکیٹ بہت بہترین مارکیٹ سمجھی جاتی تھی اور لوگ دور دور سے اشیائے خوردنی اور دیگر روزمرہ کی چیزیں خریدنے اس مارکیٹ میں آتے تھے۔‘

’پرچون کی دکان چلانا بہت مشکل کام ہے۔ پرچون کی دکان کو کامیابی سے چلانے کے لیے روزانہ 14 سے 15 گھنٹے مسلسل دکان پر بیٹھنا پڑتا ہے۔ اب نئی نسل دکان کو اتنا ٹائم نہیں دے سکتی، مگر مجھے چونکہ بچپن سے دکان پر بیٹھنے کی عادت ہو گئی ہے، اس لیے میں اب تک اس دکان کو چلاتا آ رہا ہوں۔ آگے کیا ہوگا، اس کا مجھے پتہ نہیں۔‘

کراچی کے پارسیوں کی نمائندہ تنظیم کراچی پارسی انجمن ٹرسٹ فنڈ کے چیئرمین ڈنشا بی آواری کے مطابق اس وقت پورے پاکستان میں پارسیوں کی کُل آبادی 800 ہے۔ 

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈنشا بی آواری نے کہا کہ یزدان سیٹھنا پاکستان کا واحد پارسی دکاندار ہے۔ 

بقول ڈنشا بی آواری: ’میرے علم میں پاکستان میں کوئی دوسرا پارسی دکاندار نہیں ہے۔ اس وقت کراچی یا دیگر شہروں میں مقیم پارسی کاروبار کرتے ہیں، مگر وہ یزدان سیٹھنا کی طرح خود کاروبار نہیں چلاتے۔‘

یزدان سیٹھنا نے پاکستان میں مقیم پارسیوں کے بارے میں بتایا کہ قیام پاکستان کے وقت کراچی میں پارسیوں کی بڑی تعداد آباد تھی، جو مختلف کاروباروں سے منسلک تھی۔ اس وقت پارسی کراچی میں مشہور ایرانی ریستوران چلانے کے ساتھ بیکریز، کھانے پینے کی اشیا، فارمیسی، وائن شاپ سمیت مختلف کاروبار کرتے تھے۔ لیکن ’وقت گزرنے کے ساتھ کراچی، لاہور، کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں آباد پارسی بہتر مستقبل کے لیے بیرونِ ممالک چلے گئے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان