وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف چار ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں آج (اتوار کی) دوپہر کو ترکی روانہ ہو گئے ہیں۔ بعدازاں وہ ایران، آذربائیجان اور تاجکستان بھی جائیں گے۔
اس دورے کا مقصد علاقائی اور بین الاقوامی اہمیت کے امور پر بات چیت کرنا ہے۔ یہ دورہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان فوجی جھڑپ کے چند ہفتے بعد ہو رہا ہے۔
اسلام آباد میں ایوان وزیر اعظم سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی غیر ملکی دورے پر روانہ ہوئے۔
وزیر اعظم کا چار ملکوں کا دورہ 30 مئی تک جاری رہے گا، جس دوران وزیر اعظم شہباز شریف ان ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور علاقائی اور بین الاقوامی اہمیت کے معاملات پر وسیع پیمانے پر بات چیت کریں گے۔
بیان کے مطابق وزیر اعظم انڈیا کے ساتھ حالیہ بحران کے دوران دوست ممالک کی جانب سے پاکستان کو دی گئی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کریں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس ماہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان کئی دنوں تک میزائل، ڈرون اور توپ خانے کے حملوں کا تبادلہ ہوا، جس میں 70 افراد کی جان گئی جس کے بعد 10 مئی کو امریکہ کی ثالثی میں جنگ بندی پر اتفاق ہوا۔
یہ تنازع 22 اپریل کو انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد شروع ہوا، جس کا الزام نئی دہلی نے پاکستان پر عائد کیا۔ اسلام آباد نے اس میں ملوث ہونے کی تردید کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں گلیشیئرز پر بین الاقوامی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔
یہ کانفرنس 29 اور 30 مئی کو منعقد ہو رہی ہے اور اس کا مقصد ماحولیاتی مطابقت اور تحفظ سے متعلق عالمی کوششوں کو فروغ دینا ہے، خصوصاً گلیشیئرز کے پگھلاؤ جیسے مسئلے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے۔
پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کے لحاظ سے شدید طور پر غیر محفوظ ملک ہے، جہاں درجہ حرارت میں اضافہ اور شدید موسم کے واقعات میں تیزی جیسے اثرات سامنے آ رہے ہیں۔
حکام کے مطابق پاکستان کے شمالی علاقوں میں غیر معمولی حد تک بلند درجہ حرارت کے باعث گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، اور خبردار کیا ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو مستقبل میں پانی کی قلت اور انسانی زندگیوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔