اسرائیل نے اقوام متحدہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غزہ میں امداد کی تقسیم میں رکاوٹ ڈال رہا ہے، جبکہ اقوام متحدہ کا مؤقف ہے کہ وہ ’اسرائیلی منظوری کے تحت دستیاب امداد کو متاثرین تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ( اے ایف پی) کے مطابق اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ ’اگرچہ اقوام متحدہ خوف و ہراس پھیلاتا ہے اور حقیقت سے ہٹ کر اعلانات کرتا ہے لیکن اسرائیل غزہ میں امداد کے داخلے کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ناکہ بندی کے بعد گذشتہ ہفتے سے اسرائیل کی جانب سے محدود اجازت کے تحت ٹرکوں پر ’امریکہ اور اہم بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے تیار کردہ نئے ڈسٹری بیوشن میکانزم‘ کے ذریعے امداد بھیجی جا رہی ہے۔
ڈینن کا اشارہ ’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن ( جی ایچ ایف)‘ کی جانب تھا جو ایک امریکی حمایت یافتہ غیر سرکاری امدادی ادارہ ہے، جس نے اقوام متحدہ کے تعاون کے بغیر امدادی سامان کی ترسیل کا اپنا نظام قائم کیا ہے۔ اقوام متحدہ اس نظام کو اپنے انسانی اصولوں کے منافی قرار دیتا ہے۔
منگل کو جی ایچ ایف کے ایک مرکز میں امداد کی تقسیم کے دوران ہنگامے کے نتیجے میں 47 افراد زخمی ہو گئے جبکہ فلسطینی طبی ذرائع نے کم از کم ایک موت کی اطلاع دی ہے۔
فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے سربراہ اجیت سنگھ نے کہا کہ زیادہ تر افراد اسرائیلی فائرنگ سے زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم اسرائیلی فوج نے اس دعوے کو مسترد کیا ہے۔ ایک ترجمان نے کہا کہ فوجیوں نے لوگوں کی طرف نہیں بلکہ ہوا میں انتباہی گولیاں چلائیں۔
اسرائیلی سفیر نے حماس کو ہنگامہ آرائی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی گروپ نے ڈسٹری بیوشن سینٹر تک رسائی روکنے کے لیے رکاوٹیں اور چیک پوائنٹس قائم کیے ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ پر الزام عائد کیا کہ وہ امداد روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ڈینن نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ ’ان این جی اوز کے خلاف دھمکیوں اور انتقامی کارروائیوں کا استعمال کر رہا ہے جو نئے انسانی میکانزم میں حصہ لینے کا فیصلہ کرتی ہیں۔‘
ڈینن نے خاص طور پر اقوام متحدہ پر الزام عائد کیا کہ اس نے غزہ میں کام کرنے والے گروپوں کی فہرست میں شامل ایک ڈیٹا بیس سے کئی غیر سرکاری تنظیموں کو ہٹا دیا ہے، تاہم اقوام متحدہ نے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریش کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے اے ایف پی کو بتایا کہ موجودہ فہرست اور جی ایچ ایف کے آغاز سے قبل کی فہرست میں کوئی فرق نہیں ہے۔ لیکن اقوام متحدہ نے جی ایچ ایف کے ساتھ تعاون کی مخالفت کا اعادہ کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ہم ان کاموں میں حصہ نہیں لیں گے جو ہمارے انسانی اصولوں پر پورا نہیں اترتیں۔‘
اسرائیل کا یحیٰ سنوار کے بھائی کی موت کا دعویٰ
اسرائیل نے محمد سنوار کی موت کا دعویٰ کیا ہے، جو حماس کے قتل کیے گئے رہنما یحییٰ سنوار کے بھائی ہیں۔
غزہ پر جنگ کے 600 ویں دن وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے غزہ پر اسرائیل حملوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس نے محمد سنوار سمیت ہزاروں عسکریت پسندوں کو مارا گیا۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ محمد سنوار کو رواں ماہ کے اوائل میں جنوبی غزہ میں حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان کے بھائی کو اکتوبر 2024 میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
غزہ کی وزارت صحت نے بدھ کو کہا کہ 18 مارچ کو اسرائیل کی جانب سے فائر بندی ختم کرنے کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 3,924 افراد جان سے گئے، جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 54,084ہو گئی ہے، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔ اقوام متحدہ ان اعداد و شمار کو قابل اعتماد سمجھتی ہے۔
اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں فلسطینی علاقے کا بیشتر حصہ ملبے میں تبدیل ہو گیا ہے جس میں ہسپتال، سکول اور دیگر بنیادی ڈھانچے شامل ہیں اور تقریباً 20 لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔