13 لاکھ سے زیادہ مسلمان فریضہ حج ادا کرنے کے لیے مقدس شہر مکہ پہنچ چکے ہیں جبکہ سعودی عرب کے حکام نے صحرا کی جھلسا دینے والی گرمی کے باوجود غیر قانونی عازمین حج کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کر کے محفوظ حج کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
حج کا آغاز بدھ کو ہو رہا ہے جب کہ اس ہفتے درجہ حرارت 40 درجے سیلیئس (104 فارن ہائٹ) سے تجاوز کرنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
حج، اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک ہے، اور ہر صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں کم از کم ایک بار اس کی ادائیگی فرض ہے۔
حکام کے مطابق جمعے تک 13 لاکھ سے زیادہ عازمین حج سعودی عرب پہنچ چکے تھے تاکہ اس کئی روزہ عبادت میں شریک ہو سکیں۔
2024 میں جان لیوا گرمی کی لہر کے بعد، اس سال حکام نے گرمی سے متعلق خطرات کو کم کرنے کے لیے اپنی کوششیں دگنی کر دی ہیں۔ اس مقصد کے لیے 40 سے زائد سرکاری ادارے اور ڈھائی لاکھ اہلکار متحرک کیے گئے ہیں۔
لاکھوں عازمین حج کی مسجد الحرام میں نماز جمعہ کی ادائیگی، فلسطین کے لیے خصوصی دعائیں pic.twitter.com/IaNAdQDhPQ
— Independent Urdu (@indyurdu) May 30, 2025
سعودی عرب کے وزیر حج توفیق الربیعہ نے گذشتہ ہفتے اے ایف پی کو بتایا کہ سایہ دار علاقوں کو 50000 مربع میٹر (12 ایکڑ) تک بڑھا دیا گیا ہے، ہزاروں افراد پر مشتمل اضافی طبی عملہ تیار رہے گا، اور حج کے دوران 400 سے زیادہ کولنگ یونٹس لگائے جائیں گے۔
جدید ترین مصنوعی ذہانت سافٹ ویئر بھی اب اس سال حج کے دوران معلومات اور ویڈیو فوٹیج کی نگرانی میں مدد دے گا، جن میں مکہ بھر میں نصب کردہ ڈرونز کے ذریعے حاصل کردہ مناظر بھی شامل ہیں، تاکہ اس عظیم اجتماع کو بہتر طریقے سے منظم کیا جا سکے۔
سخت گرمی کے باوجود، زائرین مکہ پہنچ کر خوشی سے سرشار نظر آئے۔
’ایک نعمت‘
فلپائنی وکیل اور شریعت کے مشیر عبدالمجید عاطی نے مسجد الحرام کے قریب اے ایف پی کو بتایا کہ ’یہ واقعی اللہ کی طرف سے ایک نعمت ہے۔ ہم یہاں بہت پرامن اور خود کو محفوظ محسوس کرتے ہیں۔‘
نائجیریا سے تعلق رکھنے والے عبد الحمید نے کہا کہ وہ مسلسل دوسری بار محض 27 سال کی عمر میں حج ادا کر کے ’بہت خوش‘ ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تاہم اس نوجوان نے کہا کہ وہ دھوپ کے چشمے کے بغیر کبھی باہر نہیں نکلتے۔ انہوں نے مکہ کے درجہ حرارت کو ’بہت، بہت، بہت زیادہ گرم‘ قرار دیا۔
اس سال بھی مکہ اور اس کے اردگرد کے مقدس مقامات میں مناسک حج جون کے گرم مہینے میں آ رہے ہیں۔
اس سال کے حج سے قبل سعودی حکام نے غیرقانونی عازمین حج کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی جن میں بار بار چھاپے مارے گئے اور ڈرون کے ذریعے نگرانی کی گئی جب کہ متواتر ٹیکسٹ پیغامات کے ذریعے ایسے زائرین کو روکنے کی کوشش کی گئی جو اجازت نامے کے بغیر مکہ میں داخل ہونا چاہتے تھے۔
حج کے اجازت نامے ممالک کو کوٹہ نظام کے تحت دیے جاتے ہیں اور انفرادی سطح پر قرعہ اندازی کے ذریعے تقسیم کیے جاتے ہیں۔
گرفتاری اور ملک بدری
جو لوگ حج کی اجازت حاصل کرنے میں کامیاب ہو بھی جاتے ہیں، ان کے لیے اخراجات اس قدر زیادہ ہوتے ہیں کہ بہت سے لوگ بغیر اجازت حج کی کوشش کرتے ہیں حالاںکہ ایسا کرنے پر گرفتاری اور ملک بدری کا خطرہ ہوتا ہے۔
بھاری جرمانوں کے ساتھ ساتھ حج کے دوران مکہ میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والوں پر سعودی عرب میں 10 سال تک داخلے پر پابندی بھی لگ سکتی ہے۔
سینی گال سے تعلق رکھنے والی 52 سالہ زائرہ مریمہ کے لیے حج کا یہ سفر عمر بھر کا خواب پورا ہونے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا: ’میں اس کے بارے میں خواب دیکھتی تھی، ہر وقت اس کے بارے میں سوچتی تھی کہ مکہ آؤں اور حج ادا کروں۔‘