ایک سوشل میڈیا انفلوئنسر غلط طور صنعتی بلیچ کو ’آٹزم کا علاج‘ قرار دے کر فروغ دے رہی ہے حالاں کہ صحت کے ماہرین خبردار کر چکے ہیں اور والدین نے بھی بتایا ہے کہ ان کے مشورے پر عمل کرنے کے بعد ان کے بچوں کی حالت شدید خراب ہوئی۔
کیری ریویرا، جن کے انسٹاگرام پر 17 ہزار سے زائد فالوورز ہیں، والدین کو ترغیب دیتی ہیں کہ وہ آٹزم کے شکار اپنے بچوں کو کلورین ڈائی آکسائیڈ (سی ڈی) دیں۔ یہ ایک ایسا کیمیل ہے جو کسی کی جان لے سکتا ہے۔ یہ کیمیکل کپڑے بلیچ کرنے اور صنعتی مشینری جراثیم سے پاک کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
ماہرین نے ان کے جھوٹے علاج کو ’قابل نفرت‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ طریقہ ’غلط، خطرناک اور آٹزم کے شکار افراد اور ان کے خاندانوں کے لیے نقصان دہ‘ ہے۔
دی انڈپینڈنٹ نے جو پیغامات دیکھے ان کے مطابق کیری ریویرا کے پرائیویٹ سپورٹ گروپ میں والدین نے بتایا کہ ان کے مشورے پر عمل کرنے کے بعد ان کے بچوں کو قے آئی، جلد پر دھبے بن گئے، دورے پڑے اور پیشاب سے کیمیکل جیسی بدبو آنا شروع ہو گئی۔
والدین میں سے ایک نے لکھا: ’میں نے اپنی بیٹی کے ڈائپرز میں پیشاب کی تیز امونیا جیسی بو محسوس کی۔ میرا خیال ہے یہ وہ پیراسائٹس ہیں جو مر رہے ہیں اور اپنے زہریلے اثرات پیچھے چھوڑ رہے ہیں۔ کیا یہ خوش آئند علامت ہے؟‘
ریویرا، جو جھوٹا دعویٰ کرتی ہے کہ آٹزم ’پیراسائٹس‘ اور ’کیڑوں‘ کی وجہ سے ہوتا ہے، باقاعدگی سے والدین کو یقین دلاتی ہیں کہ یہ علامات اس بات کی نشانی ہیں کہ علاج کام کر رہا ہے۔ وہ قے، خارش اور جلد کے مسئلے کی علامات کو اس بات کا ثبوت قرار دیتی ہے کہ جسم ’زہریلے مواد سے پاک ہو رہا ہے۔‘
انہوں نے انسٹاگرام پر لکھا کہ ’آٹزم قابل علاج ہے۔‘ یہ ایک سراسر جھوٹا دعویٰ ہے۔
کیری ریویرا کے انسٹاگرام پر 17 ہزار سے زائد فالوورز ہیں، جب کہ ان کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر تین ہزار سے زیادہ افراد موجود ہیں۔
جب دی انڈپینڈنٹ نے تبصرے کے لیے ٹک ٹاک سے رابطہ کیا تو اس کے ترجمان نے تصدیق کی کہ ان کا اکاؤنٹ غیر فعال کر دیا گیا ہے۔ میٹا سے بھی تبصرے کے لیے رابطہ کیا گیا۔
قبل ازیں اس سوشل میڈیا انفلوئنسر کے ایمازون سٹور فرنٹ پر ایسی کتابیں اور سامان فروخت کیا جاتا تھا جو ان جھوٹے دعووں کو فروغ دیتا تھا، لیکن مہم چلانے والوں کی قیادت میں دائر کی گئی ایک درخواست کے بعد وہ پیج بند کر دیا گیا۔
آٹزم ایک تاحیات نیورولوجیکل کیفیت ہے۔ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ آٹزم کی بیماری کسی اور سے لگ سکتی ہے اور جو کوئی اس مرض میں مبتلا ہوتا ہے اس کا مرض کبھی ٹھیک نہیں ہوتا۔ آٹزم وائرس یا پیراسائٹس کی وجہ سے نہیں ہوتا، اور اس کا کوئی علاج نہیں۔
برطانوی ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ کلورین ڈائی آکسائیڈ کے پینے سے منہ، حلق اور معدے میں فوری جلن کے ساتھ شدید تکلیف ہو سکتی ہے۔ پیٹ میں درد، خون کی قے اور سانس لینے میں دشواری جیسی علامات پیدا ہو سکتی ہیں۔
شدید صورتوں میں، یہ کیمیکل جسم میں خون کی شدید کمی یا ہیموریجک شاک پیدا کر سکتا ہے۔ ایسی حالت جس میں خون کی مقدار اتنی کم ہو جاتی ہے کہ اعضا تک مناسب خون اور آکسیجن نہیں پہنچ پاتی۔
بچوں میں یہ آنتوں کی اندرونی تہہ کو متاثر سکتا ہے، پیشاب گلابی اور فضلہ سبز رنگ کا ہو سکتا ہے، اور بعض بچوں کو دورے بھی پڑ سکتے ہیں۔
ان خطرات کے باوجود کیری ریویرا آن لائن کلورین ڈائی آکسائیڈ کی مدد سے ’علاج‘ کو فروغ دیتی رہتی ہے اور والدین کو ہدایات دیتی ہیں کہ جب ان کے بچے بیمار ہو جائیں تو کیا کرنا چاہیے۔
نیشنل آٹسٹک سوسائٹی (این اے ایس) کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر برائے پالیسی، ریسرچ اور حکمت عملی، ٹم نکولز نے کہا:
’یہ نہایت مکروہ عمل ہے کہ والدین کے لیے بنائے گئے اس نام نہاد ’پروٹوکول گائیڈ‘ میں آٹزم کے علاج یا خاتمے کا دعویٰ کیا گیا۔
یہ معلومات غلط، خطرناک اور آٹزم کے شکار افراد، ان کے خاندانوں اور ہماری فلاحی تنظیم کے لیے نقصان دہ ہیں۔‘
’آٹزم کے شکار کسی بھی فرد، والدین یا سرپرست کو یہ مشورہ نہیں دیا جانا چاہیے کہ وہ اپنے بچے کا ’علاج‘ کسی ایسے خطرناک اور جان لیوا کیمیکل سے کریں۔
آٹزم ایک تاحیات نیورولوجیکل تنوع اور معذوری ہے۔ یہ کوئی بیماری نہیں جس کا ’علاج‘ یا ’خاتمہ‘ ممکن ہو۔
سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز پر موجود یہ غیر سائنسی اور جھوٹے دعوے چیلنج کیے جانے چاہییں اور انہیں متعلقہ اداروں کو رپورٹ کیا جانا چاہیے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
این اے ایس لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ آٹزم کے علاج یا خاتمے کا دعویٰ کرنے والی کسی بھی قسم کی مصنوعات یا طریقۂ کار کو فوری طور پر فوڈ سٹینڈرڈز ایجنسی کو رپورٹ کریں۔
جولانتا لاسوتا جو ’ایمبیشس اباؤٹ آٹزم‘ کی چیف ایگزیکٹیو ہیں، نے کلورین ڈائی آکسائیڈ کے بارے میں خبردار کرنے والے پیغامات کو دہرایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’آن لائن فروخت کیے جانے والے جھوٹے علاج آٹزم کے شکار بچوں اور نوجوانوں کی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔‘
’جو بھی شخص یہ دعویٰ کرتا ہے کہ وہ آٹزم کا علاج کر سکتا ہے، وہ جھوٹی اور نقصان دہ غلط معلومات پھیلا رہا ہے۔‘
جولانتا لاسوتا نے والدین پر زور دیا کہ وہ معلومات کے لیے این ایچ ایس جیسے قابل اعتماد ذرائع سے رجوع کریں اور ’ایسے آن لائن فراڈ سے ہوشیار رہیں۔‘
کیری ریویرا نے تبصرے کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔
ریویرا کا اکاؤنٹ بند کے لیے دی گئی درخواست پر 30 ہزار سے زائد افراد دستخط کر چکے ہیں۔
© The Independent