اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کو طالبان پر عائد پابندیوں کے نفاذ کی نگرانی کرنے والی کمیٹی کا چیئرمین اور انسداد دہشت گردی کمیٹی کا نائب چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔
نیویارک میں پاکستان کے سفارتی مشن کی جانب سے چار جون کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اس کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے جو قرارداد 1988 (2011) کے تحت قائم کی گئی تھی۔
’یہ کمیٹی طالبان پر عائد پابندیوں کے نفاذ کی نگرانی کرتی ہے۔ اس کے ساتھ، پاکستان کو انسداد دہشت گردی کمیٹی (Counter-Terrorism Committee) کا نائب چیئرمین بھی مقرر کیا گیا ہے، جو قرارداد 1373 (2001) کے نفاذ کی نگرانی کرتی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سفارتی مشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ’پاکستان کو سلامتی کونسل کے غیر رسمی ورکنگ گروپ برائے دستاویزات (working methods) اور حال ہی میں قائم کیے گئے ’ورکنگ گروپ برائے پابندیاں‘ کا شریک چیئرمین بھی مقرر کیا گیا ہے۔‘
ورکنگ گروپ برائے دستاویزات کا مقصد سلامتی کونسل کے طریقہ کار، شفافیت، کارکردگی اور شمولیت کو بہتر بنانا ہے۔
یہ گروپ اقوام متحدہ کی پابندیوں کے نظام کے ڈھانچے، نفاذ اور مؤثریت کا جائزہ لیتا اور اسے بہتر بھی بناتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ تقرریاں اقوام متحدہ کے نظام کے ساتھ پاکستان کی فعال شمولیت اور سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے اس کے تعمیری کردار کا اعتراف اور پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیے جانے کا مظہر ہیں۔‘
مشن کی جانب سے کہا گیا کہ ’پاکستان اقوام متحدہ کے منشور کے اصولوں اور مقاصد کو فروغ دینے کے لیے اقوام متحدہ اور رکن ممالک کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، اور عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔‘