کمپنی نے اپنی انٹرن کی بکنی میں تصویر انسٹاگرام پر شیئر کر دی

امریکہ کی ایک مارکیٹنگ کمپنی نوکری کی تلاش میں سرگرداں انٹرن کی تیراکی کے لباس میں تصویر دکھانے پر تنقید کی زد میں ہے۔

متاثرہ لڑکی ایملی کی ٹویٹ کو ساڑھے تین ہزار سے زائد مرتبہ لائیک کیا گیا(اے ایف پی)

امریکی ریاست ٹیکساس کی ایک مارکیٹنگ کمپنی نوکری کی تلاش میں سرگرداں ایک انٹرن کی تیراکی کے لباس میں تصویر دکھانے پر تنقید کی زد میں ہے۔ کمپنی نے بظاہر ایسا انٹرن کو شرمندہ کرنے کی غرض سے کیا۔

انٹرن ایملی کلو کا دعویٰ ہے کہ کک ایس ماسٹر مائنڈز نے نوکری سے انکار کرنے سے تھوڑی دیر پہلے ان کے ذاتی انسٹاگرام پر موجود تصویر کا سکرین شاٹ کمپنی کے انسٹا اکاؤنٹ پر پوسٹ کر دیا۔

تصویر میں ایملی کو ایک سوئمنگ پول میں تیراکی کے چست لباس میں دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر پر کمپنی نے لکھا، ’کیوں کہ ہم جانتے ہیں آپ میں سے نوکری کے خواہش مند اس کو دیکھ رہے ہیں۔ اگر آپ کے سوشل میڈیا پر کچھ ایسا مواد موجود ہے تو اپنے ممکنہ آجر سے اکاؤنٹ مت شیئر کریں۔ آپ اپنے ساتھ جو کچھ کرنا چاہیں اپنی نجی زندگی میں کریں لیکن یہ نوکری تلاش کرنے میں آپ کی مدد نہیں کر سکتا۔‘

چوبیس سالہ ایملی نے اس پوسٹ کا سکرین شاٹ ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’میری بکنی میں تصویر کے باعث مجھے شرمندہ کیا گیا۔ کمپنی کا دعویٰ تھا کہ یہ مجھے ’غیر پیشہ ورانہ ‘ دکھاتی ہے۔ انہوں نے میری تصویر کا سکرین شاٹ لے کر اسے اپنے انسٹا پر پوسٹ کیا اور مجھے شرمندہ کیا۔ میں حیران ہوں کہ کمپنی نے اس معاملے پر ایسا رویہ اختیار کیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایملی کی ٹویٹ کو ساڑھے تین ہزار سے زائد مرتبہ لائیک کیا گیا۔ لوگوں نے ان کی حمایت میں پیغامات بھیجے اور کمپنی پر غصے کا اظہار کیا۔ ایک صارف نے لکھا، ’کمپنی کی یہ حرکت بہت شرم ناک ہے، اور یہ بکنی میں تصویر سے زیادہ غیر پیشہ ورانہ ہے۔ مجھے امید ہے وہ اس پر شرمندگی محسوس کریں گے۔ یہ تصویر کیسے غیر سنجیدہ ہے؟ آپ اس تصویر میں نظر بھی نہیں آرہیں ۔ یہ ایک بے ضرر تصویر ہے۔‘

تنقید کے بعد کمپنی نے اپنا اکاؤنٹ پرائیویٹ سیٹنگز پر کر لیا ہے۔

کمپنی کی مالک سارہ کرسٹینسن نے میل آن لائن کو اس واقعے کی تصدیق کی لیکن ان کا کہنا تھا کہ ایملی کو انٹرن شپ دینے سے انکار نہیں کیا گیا۔ ’جن خاتون کی بات ہو رہی ہے انہیں سوشل میڈیا کی وجہ سے نااہل قرار نہیں دیا گیا بلکہ انہیں نااہل قرار ہی نہیں دیا گیا۔ انہیں یہ نہیں کہا گیا تھا کہ وہ اس نوکری کے لیے اہل نہیں۔‘

تصویر کے بارے میں سارہ کا مزید کہنا ایملی نے درخواست کی کہ یہ تصویر ہٹا دی جائے تو میں نے فوری طور پر ہٹا دی تھی۔ دی انڈپینڈنٹ نے کک ایس ماسٹر مائنڈز سے اس بارے میں مزید بات کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ