ہم نے ایران کو موقع دیا لیکن اس نے فائدہ نہیں اٹھایا: امریکی صدر

ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان پر جتنا سخت حملہ ممکن تھا، وہ کیا گیا اور ابھی بہت کچھ باقی ہے۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو  اے بی سی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ ’ہم نے انہیں (ایران) موقع دیا لیکن انہوں نے فائدہ نہیں اٹھایا، میرا خیال ہے یہ شاندار (کارروائی) تھی، اُن پر جتنا سخت حملہ ممکن تھا، وہ کیا گیا اور ابھی بہت کچھ باقی ہے۔ بہت زیادہ۔‘

ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر اپنے ایک بیان میں یہ بھی کہا ’دو ماہ پہلے میں نے ایران کو 60 دن کا الٹی میٹم دیا تھا کہ معاہدہ کر لیں‘ انہیں کر لینا چاہیے تھا! آج 61 واں دن ہے… اب شاید اُن کے پاس دوسرا موقع ہے!‘

اسرائیل نے جمعے کو ایران بھر میں حملے کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس نے جوہری تنصیبات، میزائل فیکٹریوں کو نشانہ بنایا اور ایران کے متعدد اعلیٰ فوجی کمانڈروں کو قتل کر دیا۔ 

اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی تہران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنے کے لیے ایک طویل آپریشن کا آغاز ہو سکتی ہے۔

اگرچہ واشنگٹن نے کہا ہے کہ اس حملے میں اس کا کوئی کردار نہیں، تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے، جو اسرائیل کے اہم ترین اتحادی ہیں، عندیہ دیا کہ ایران نے خود کو اس حملے کی طرف دھکیلا کیونکہ اس نے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے امریکی الٹی میٹم کو تسلیم نہیں کیا۔

ایران نے اس رات بھر جاری رہنے والے حملے کے بعد سخت ردعمل دینے کا اعلان کیا ہے، جس میں اُس کی افواج اور طاقت ور پاسداران انقلاب کے سربراہان مارے گئے۔ 

اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایران نے جوابی کارروائی میں تقریباً 100 ڈرون اسرائیلی علاقے کی طرف بھیجے، تاہم ایک ایرانی ذریعے نے اس کی تردید کی ہے۔

تقریباً 0800 جی ایم ٹی پر اسرائیلی شہریوں کو محفوظ علاقوں کے قریب رہنے کا حکم واپس لے لیا گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ تر یا تمام ڈرونز کو راستے میں ہی روک لیا گیا۔

ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے ایک نشری پیغام میں عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی قیادت کا ساتھ دیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ایران کا طاقتور ردعمل ’اسرائیل کو اس احمقانہ اقدام پر پچھتانے پر مجبور کرے گا۔‘

ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا، جو جمعے کو تہران کی درخواست پر اجلاس کرنے والی ہے، کہ وہ اسرائیل کے ’غیر قانونی‘ اور ’بزدلانہ‘ اقدامات کا فیصلہ کن اور مناسب جواب دے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایرانی نیوز ایجنسی نور نیوز کے مطابق اسرائیلی حملوں میں تہران کے رہائشی علاقوں میں 78 افراد جان سے گئے اور 329 زخمی ہوئے۔

علاقے میں بڑے پیمانے پر جوابی حملوں کے خدشے کے باعث خام تیل کی قیمت میں تقریباً آٹھ فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ 

ایرانی قومی آئل کمپنی کا کہنا ہے کہ ریفائننگ اور ذخیرہ کرنے کی تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور وہ معمول کے مطابق کام کر رہی ہیں۔

اوپیک کے سیکریٹری جنرل ہائثم الغیث نے جمعے کو کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کے باوجود فی الحال تیل کی فراہمی میں کوئی فوری تبدیلی کا جواز موجود نہیں کیونکہ موجودہ حالات مستحکم ہیں۔

ایک اسرائیلی سکیورٹی ذریعے نے انکشاف کیا کہ حملے سے قبل موساد کے کمانڈوز اسلامی جمہوریہ ایران کے اندر گہرائی میں سرگرم تھے، اور اسرائیلی خفیہ ادارے و فوج نے ایران کے سٹریٹجک میزائل نظام کے خلاف خفیہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا تھا۔

ذرائع کے مطابق اسرائیل نے تہران کے قریب ایک اٹیک ڈرون بیس بھی قائم کیا۔ 

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ایران کے فضائی دفاعی نظام پر حملے کیے اور ’درجنوں ریڈارز اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل لانچرز‘ تباہ کر دیے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا