اوپن اے آئی کے سربراہ سیم آلٹمین نے انکشاف کیا ہے کہ میٹا کے سربراہ مارک زکربرگ نے چیٹ جی پی ٹی پر کام کرنے والے ماہرین کو اپنی اے آئی ٹیم میں شامل کرنے کے لیے دس کروڑ ڈالر تک کی پیشکش کی تھی۔
سیم آلٹمین نے یہ بات ’ان کیپڈ‘ پوڈکاسٹ میں کی، جہاں انہوں نے بتایا کہ بھاری معاوضے کی پیشکش کے باوجود میٹا کی یہ بھرتی مہم زیادہ کامیاب ثابت نہیں ہوئی۔
انھوں نے اپنے بھائی جیک آلٹمین سے بات کرتے ہوئے کہا، ’میٹا نے ہماری ٹیم کے بہت سے لوگوں کو بھاری آفرز دینا شروع کر دی تھیں۔۔۔ جیسے نوکری شروع کرنے پر دس کروڑ ڈالر کے بونس، اور سالانہ اس سے بھی زیادہ معاوضہ۔ یہ پاگل پن ہے۔ اور میں خوش ہوں کہ کم از کم ابھی تک ہماری بہترین ٹیم کے کسی فرد نے یہ آفر قبول نہیں کی۔‘
اگر یہ رقم درست ہو، تو یہ فٹبالر لیونل میسی کو انٹر میامی میں شامل ہونے کے لیے دی جانے والی دو کروڑ ڈالر کی پیشکش سے تقریباً پانچ گنا زیادہ ہے۔
دی انڈیپنڈنٹ نے اس معاملے پر تبصرے کے لیے میٹا سے رابطہ کر رکھا ہے۔
اوپن اے آئی کے سربراہ کے مطابق ان کے ملازمین نے اپنی کمپنی کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی کیونکہ ان کے بقول اوپن اے آئی اپنی سپر انٹیلی جنس (ایسی مصنوعی ذہانت جو انسانی ذہانت سے آگے نکل جائے) بنانے کے مشن میں سب سے آگے ہے۔
پچھلی رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ میٹا، گوگل ڈیپ مائنڈ کے ملازمین کو بھی اسی طرح کی بھاری پیشکشیں دے رہی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کچھ معاملات میں وہ کامیاب بھی رہی ہے، جیسا کہ ڈیپ مائنڈ کے محقق جیک رے رواں ماہ میٹا کی سوپر انٹیلی جنس ٹیم میں شامل ہو گئے۔
یہ ٹیم سکیل اے آئی کے الیگزینڈر وانگ کی سربراہی میں کام کرے گی، جس کا اعلان میٹا نے گذشتہ ہفتے 14.3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ کیا۔
پوڈکاسٹ کے دوران سیم آلٹمین نے مستقبل میں آنے والی اوپن اے آئی کی نئی مصنوعات کے بارے میں بھی بتایا، جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ’حیران کن نئے سوشل تجربات‘ اور’ورچوئل ملازمین‘ کے امکانات پیدا کریں گی۔
انہوں نے کہا، ’اگلے پانچ سے دس سال میں جو سب سے بڑا اور اہم بریک تھرو ہو گا، وہ یہ ہے کہ مصنوعی ذہانت نئی سائنسی دریافتیں کرے گی۔ یہ سننے میں پاگل پن لگتا ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ یہ سچ ہے، اور اگر ایسا ہوا تو وقت کے ساتھ یہ سب کچھ پیچھے چھوڑ دے گا۔‘