وولٹیج کے اتار چڑھاؤ سے نقصان کا ذمہ دار صارف خود: آئیسکو

آئیسکو کے مطابق وولٹیج کے اتار چڑھاؤ سے برقی آلات کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کمپنی نہیں کرے گی۔

اسلام آباد میں بجلی کمپنی کا ایک اہلکار 18 مارچ 2020 کو ایک عمارت کے باہر میٹر لگا رہا ہے (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

اسلام آباد کی پی ڈبلیو ڈی سوسائٹی میں رہائش پذیر اسما کنول کے مطابق جون کی شدید گرمی میں وولٹیج کے اتار چڑھاؤ نے ان کا پنکھا جلا دیا اور اب ان کو سخت گرمی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

اسما جیسے متعدد شہری ان دنوں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بجلی کی بندش اور وولٹیج کی خرابی سے متاثر ہو رہے ہیں، جس سے نہ صرف روزمرہ زندگی درہم برہم ہو گئی ہے بلکہ برقی آلات کی خرابی سے مالی نقصان ہو رہا ہے۔

اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے مطابق ایسے نقصانات کی ذمہ داری صارفین پر عائد ہوتی ہے اور کمپنی اس نقصان کی کوئی تلافی نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا ’یہ نقصان صارف کی ذمہ داری ہے۔‘

آئیسکو کے ترجمان راجہ عاصم کا کہنا ہے کہ موجودہ گرمیوں میں کمپنی کو وولٹیج کے اتار چڑھاؤ سے متعلق شہریوں کی بڑی تعداد نے شکایات درج کروائی ہیں۔

تاہم ’گھر کے اندر برقی تحفظ صارف کی ذمہ داری ہے۔ اگر صارفین نے مناسب وائرنگ اور بریکرز نہیں لگائے تو اس کے اثرات کے ذمہ دار وہ خود ہیں۔‘

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ بجلی کے کنکشن کے وقت ’ٹیسٹ وائرنگ‘ کی رپورٹ لی جاتی ہے تاکہ ایسی صورت میں فیوز یا بریکر کام کرے اور مہنگے برقی آلات محفوظ رہیں۔

صارف کے قانونی حقوق کیا ہیں؟

ہائی کورٹ کے وکیل ایڈووکیٹ حیدر علی کے مطابق پاکستان میں ایسا کوئی مخصوص قانون موجود نہیں جو وولٹیج کی خرابی سے ہونے والے نقصانات پر بجلی کی تقسیم کار کمپنی کو مالی تلافی کا پابند بناتا ہو۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’دنیا کے کئی ممالک میں ایسے کیسز میں جرمانہ اور ازالے کا قانون موجود ہے، لیکن پاکستان کے پاور سیکٹر میں ایسا کوئی نظام رائج نہیں۔‘

ان کے مطابق اگرچہ نیپرا میں شکایت درج کی جا سکتی ہے، لیکن نیپرا کو بھی نقصان کی تلافی کا اختیار حاصل نہیں، اس کے بعد واحد راستہ سول کورٹ میں دعویٰ دائر کرنا ہے۔

’قانون سازی ناگزیر‘

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی سینیٹر زرقا تیمور کہتی ہیں کہ صارفین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے۔

’عوام مہنگی بجلی خرید رہے ہیں، ایسے میں اگر ان کے آلات جل جائیں اور کوئی ادارہ جواب دہ نہ ہو، تو یہ ناانصافی ہے۔ ہم اس پر سینیٹ میں بات اٹھائیں گے۔‘

خرابی کی وجوہات اور سسٹم پر دباؤ

آئیسکو کے مطابق گرمی کی شدت اور بجلی کے استعمال میں اضافے کے باعث سسٹم پر غیر معمولی دباؤ ہے، جس سے ٹرانسفارمرز، فیڈرز اور انڈر گراؤنڈ کیبلز میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

ترجمان کے مطابق ’ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ فالٹس نہیں آ رہے، فالٹس ہیں، اور ہمیں ٹرانسفارمر اتار کر نئے لگانے پڑ رہے ہیں، جس میں وقت لگتا ہے۔‘

’ایک اور خطرناک رجحان انڈر گراؤنڈ کیبلز کو نشے کے عادی افراد کی جانب سے کاٹ کر دھات نکالنے کی کوشش ہے، جس سے نہ صرف سسٹم کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ خود ان افراد کو جان لیوا خطرہ لاحق ہو رہا ہے۔‘

آئیسکو کے مطابق گذشتہ سال گرمیوں میں درجنوں اوورلوڈڈ ٹرانسفارمرز کی مرمت یا تبدیلی عمل میں لائی گئی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان