دو بجلی چوروں کی سزا پورے علاقے کو دی جاتی ہے: قائمہ کمیٹی

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیر کو حکومت کا تجویز کردہ کرمنل لا امینڈمنٹ بل بحث کے بعد مسترد کر دیا ہے۔

اسلام آباد میں ایک اہلکار 18 مارچ 2020 کو ایک عمارت پر بجلی کا میٹر لگا رہا ہے (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں پیر کو بجلی چوری کی روک تھام کے لیے لائے گئے حکومتی بل ’کرمنل لا امینڈمنٹ‘ کمیٹی اراکین نے یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ بغیر اصلاحات بل منظور نہیں ہو سکتا۔

قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں پیر کو ہونے والی بحث کے دوران اراکین کا کہنا تھا کہ ’دو بندے بجلی چوری کریں تو پورے علاقے کی بجلی کاٹ دی جاتی ہے۔ بل کو پاس کرنے سے پہلے معاملات بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔‘

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس راجا خرم شہزاد نواز کی صدارت میں ہوا۔

چیئرمین کمیٹی خرم نواز نے کرمنل لا امینڈمنٹ بل پیش ہونے پر کہا کہ ’آج ممبران اس بل کو یا پاس کریں یا مسترد کریں۔ ایک سال سے ہم وہی سوالات بار بار دہرا رہے ہیں۔ اگر کوئی بندہ اس گھر میں نہیں رہ رہا تو اس کے خلاف کیسے اندراج مقدمہ ہو گا؟‘

نبیل گبول نے کہا کہ ’کراچی میں 18، 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، بجلی دو بندے چوری کرتے ہیں لیکن کے الیکٹرک اس پورے علاقے کی بجلی کاٹ دیتا ہے۔ دو بندوں کی بجلی چوری کی سزا پورے علاقے کو دی جاتی ہے۔‘

جمشید دستی نے کمیٹی میں بتایا کہ ’میں نے آج تک کسی سیکریٹری پاور کو فیلڈ میں نہیں دیکھا۔ اس ادارے کے تو ایس ڈی او بھی فیلڈ میں جانا پسند نہیں کرتے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جون میں یہ اپنی کرسی بچانے کے لیے اندھا دھند پرچے کرواتے ہیں۔ ہم اس قانون کو اندھا بن کر پاس کر دیں اللہ کو کیا جواب دینا ہے۔ جنوبی پنجاب میں کمزور افراد پر روزانہ جعلی مقدمات کا اندراج ہوتا ہے۔‘

رکن کمیٹی قادر پٹیل نے کہا کہ ’ہم اس بل کو بغیر اصلاحات کے منظور نہیں کر سکتے، کوئی سسٹم نہیں ہے، کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے۔ ہم کسی صورت اس کو پاس نہیں کریں گے، ہم کسی کو ہتھکڑی نہیں لگنے دیں گے۔‘

اس موقع پر وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری بھی کمیٹی میں موجود تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں بجلی چوری ہو رہی ہے اس میں کوئی شک نہیں، ہم نے چوری کو روکنا ہے، اس پر پوائنٹ سکورنگ نہ کی جائے۔‘

ممبر کمیٹی نے طلال چوہدری سے استفسار کیا کہ ’اب تک کتنی ایف آئی آرز کاٹی گئی ہیں؟؟‘

ڈاکٹر نثار جٹ نے کہا کہ ’ڈسکوز کو تحفظ دینے کے لیے عوام کو ظلم کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔‘

رکن کمیٹی نبیل گبول نے کہا کہ ’میں اس سے براہِ راست متاثر ہوں، میرے حلقے میں ایک بلڈنگ پر ریڈ ہوا، چوکیدار چار مہینے جیل میں رہا اور ہارٹ اٹیک سے مر گیا، ایک تو ہم عوام کو بجلی نہیں دے رہے اور دوسرا ہم ان پر چھاپے بھی ڈلوائیں؟ ایسا کوئی بل بھی کوئی عوامی نمائندہ منظور نہیں کرے گا۔‘

قادر مندو خیل نے کہا کہ کیا ہم اس بل کو آنکھیں بند کر کہ پاس کر دیں؟ اس موقع پر زرتاج گل نے بھی کہا کہ ’پاکستان تحریک انصاف اس ظالمانہ بل کی مخالفت کرتے ہیں بلا وجہ عوام کو ہتھکڑیاں نہ لگائی جائیں۔‘

بحث کے بعد قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے حکومت کا تجویز کردہ کرمنل لا امینڈمنٹ بل مسترد کر دیا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان