امن کے نوبیل انعام کے لیے ٹرمپ جیسی اہلیت والا نہیں ملے گا: خواجہ آصف

خواجہ آصف نے کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ڈیڑھ مہینے کی مدت دو سیز فائر کرائے ہیں۔ یہ بات (ہماری نامزدگی کو) مزید مضبوط بناتی ہے۔‘

وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ ماضی میں جتنے لوگوں کو امن کے نوبیل انعام ملے ہیں ان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسی اہلیت والا کوئی نہیں ہے۔

انہوں نے منگل کی سہ پہر انڈپینڈنٹ اردو کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ ماضی میں دیکھ لیں کہ جن لوگوں کو بھی دہائیوں میں ۔۔۔ امن کے نوبیل انعام ملے ہیں، کبھی بھی آپ کو اس قسم کی کوالیفیکیشن (اہلیت) والا امیدوار نہیں ملے گا۔‘

منگل کو امریکی صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہو گئی ہے۔ اس سے قبل وہ مئی میں اسی قسم کا اعلان پاکستان اور انڈیا کی جنگ بندی کا بھی کر چکے ہیں، تاہم انڈیا کا اصرار ہے کہ اس جنگ بندی میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں تھا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ’ایران اسرائیل تنازع پھیلتا جا رہا تھا اور خطے کو لپیٹ میں لینے کا خطرہ تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ڈیڑھ مہینے کی مدت دو سیز فائر کرائے ہیں۔ یہ بات (ہماری نامزدگی کو) مزید مضبوط بناتی ہے۔‘

خواجہ آصف نے کہا کہ ’صدر ٹرمپ کو اب دو ریاستی حل کے لیے کام کرنا چاہیے، یہاں پر فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیے۔ یہ ایک نامکمل ایجنڈا ہے، جس پر ساری دنیا کا اتفاق ہے۔ ان کا نام تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ سیز فائز کو کامیاب رکھے، اس سیز فائر کے بعد ہماری نامزدگی مزید مضبوط ہوئی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خواجہ آصف نے کہا کہ ’امریکہ ایک بڑی عالمی قوت ہے، بالخصوص دوسری جنگ عظیم کے بعد۔ انہیں امن کے لیے کام کرنا چاہیے۔ جس طرح صدر ٹرمپ نے شروعات کی ہے۔ اس سے دنیا میں امن ہو گا۔ طرز زندگی بہتر ہو گا۔‘

اس سوال کے جواب میں کہ پاکستان انڈیا جنگ بندی کے بعد اب اسرائیل ایران جنگ بندی میں بھی امریکہ کا کردار ہے، کیا پاکستان کا بھی کوئی اس جنگ بندی میں کوئی کردار ہے؟ خواجہ آصف نے کہا کہ جس طرح ایک ہمسائے کا حق ہوتا ہے، پاکستان نے ایران کے لیے وہ ادا کیا ہے اور چین روس، امریکہ، ترکی اور تمام خلیجی ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا کہ کسی طرح یہ جنگ بندی ہو جائے۔ پاکستان کا کردار بہت مثبت رہا ہے۔ یہ سیزفائر ایک مشترکہ کامیابی ہے۔‘

کیا ایران کو پاکستان نے ٹیکنیکل اور ٹیکٹیکل مدد فراہم کی یا وہاں سے کوئی درخواست ہوئی؟ اس سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ ’ایران نے پاکستان سے کسی بھی قسم کی مدد کی درخواست نہیں کی بلکہ ایران کے پاس ہر طرح کے میزائل و آلات موجود تھے جو آئرن ڈوم تک کو ناکام کر چکے ہیں۔‘

امریکی صدر کے متوقع دورہ پاکستان کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ ’اگر وہ کنفرم کر دیتے ہیں تو اس خطے کی سیاست پر اس بہت اہم اثر ہو گا۔‘

اس سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ میں میڈیا نمائندگان سے مشترکہ گفتگو میں کہا تھا کہ ’ایران اسرائیل سیز فائر خوش آئند بات ہے۔ اللہ نے پاکستان کو انڈیا سے فتح دی ہے۔ ایران کو اسرائیل سے فتح نصیب ہوئی۔ جنگ بندی اس بات کا ثبوت ہے کہ فتح ایران کی ہوئی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان