ایران اور اسرائیل میں اچانک جنگ بندی کیسے ہوئی؟

اطلاعات کے مطابق امریکہ کے صدر نے قطر کی قیادت سے کہا کہ اسرائیل جنگ بندی پر متفق ہو گیا ہے اور قطر ایران کو اس پر آمادہ کرے، یوں کچھ ہی گھنٹوں میں سب کچھ طے پا گیا۔

اس تصویر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (درمیان)، ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای (بائیں) اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو (دائیں) کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی(

اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 دن تک لڑائی جاری رہی، جس کے پھیلنے کا خطرہ مسلسل بڑھتا رہا لیکن پھر اچانک امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر اور منگل کی درمیانی شب اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اعلان کیا کہ اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔

ایسا کیا ہوا اور کس نے اس میں کردار ادا کیا کہ دونوں ملک جنگ بندی پر متفق ہو گئے اور اس پر منگل سے عمل درآمد کا آغاز بھی ہو گیا۔

صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران اور اسرائیل نے تقریباً بیک وقت ان سے رابطہ کر کے ’امن‘ کے لیے کہا۔

لیکن پس پردہ کیا ہوتا رہا، اس بارے میں سامنے آنے والی معلومات کے مطابق صدر ٹرمپ نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے پیر کو ٹیلی فون پر رابطہ کر کے کہا کہ امریکہ نے اسرائیل کو جنگ بندی پر آمادہ کر لیا ہے اور قطر ایران سے بات کو آگے بڑھائے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق صدر ٹرمپ نے قطر سے کہا کہ وہ ایران سے رابطہ کر کے اسے جنگ بندی پر آمادہ کرنے کی کوشش کرے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اطلاعات کے مطابق امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن آل ثانی سے رابطہ کر کے بات کو آگے بڑھایا اور یوں قطر کی کوششوں سے ایران جنگ بندی پر متفق ہوا۔

 جبکہ دوسری جانب صدر ٹرمپ نے اسرائیل کے وزیراعظم بنیامن نتن یاہو سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے سیز فائر کے لیے کہا۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے نام ظاہر کیے بغیر تین سفارت کاروں کے حوالے سے کہا کہ قطر نے صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کے کہنے پر ایران کو اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی پر آمادہ کرنے میں کردار ادا کیا۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق تینوں سفارت کاروں کے مطابق صدر ٹرمپ نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کو بتایا تھا کہ اسرائیل نے امریکی جنگ بندی کی تجویز پر دستخط کر دیے ہیں اور صدر ٹرمپ نے قطر سے کہا تھا کہ وہ ایران کو آن بورڈ لانے میں مدد کرے۔

بعد ازاں قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے ایرانی قیادت سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے ایران کو جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق کرنے پر آمادہ کیا۔

یوں کچھ ہی گھنٹوں میں امریکہ، اسرائیل، ایران اور قطر کی قیادت کے درمیان ٹیلی فون پر رابطوں سے جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا اور منگل کی صبح سے اس پر عمل درآمد کا بھی آغاز ہو گیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا