اسرائیل کے 13 جون کو ایران کی متعدد فوجی اور جوہری تنصیبات پر حملوں کے نتیجے میں ایران کی عسکری قیادت، جوہری سائنس دانوں اور عام شہریوں کی موت کے بعد آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کے نام سے تہران کے جوابی حملے جاری ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل بھی مختلف ایرانی شہروں اور تنصیبات پر میزائل حملے کر رہا ہے۔
امریکہ نے بھی ایران کی تین ’جوہری تنصیبات‘ کو نشانہ بنایا ہے۔
صبح 08 بج کر 30 منٹ
حملے سے ایران کو نقصان پہنچا مگر امریکہ کی ساکھ خراب ہوئی: چین
چین نے کہا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے سے واشنگٹن کی ’ساکھ متاثر‘ ہوئی ہے اور بیجنگ کو تشویش ہے کہ یہ صورت حال ’قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے اتوار کو ہونے والے اجلاس کے بعد چینی سرکاری نشریاتی ادارے کے حوالے سے رپورٹ کیا۔
سرکاری ٹی وی ’سی سی ٹی وی‘ کے مطابق اقوام متحدہ میں چین کے سفیر فو کونگ کا کہنا تھا کہ ’تمام فریق طاقت کے استعمال کی خواہش کو قابو میں رکھیں۔ تنازعات کو مزید خراب کرنے سے گریز کریں اور جلتی پر تیل نہ ڈالیں۔‘
فو کونگ نے کہا کہ تمام فریقین، خاص طور پر اسرائیل، ’صورت حال کی سنگینی سے بچنے اور جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری طور پر جنگ بندی کریں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’حملے سے ایران کو نقصان پہنچا لیکن امریکہ کی ساکھ بھی خراب ہوئی، نہ صرف ایک ملک کے طور پر بلکہ بین الاقوامی مذاکرات کے فریق کے طور پر بھی۔‘
صبح 07 بج کر 40 منٹ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو ایران کی تین جوہری تنصیبات پر اچانک حملے کے بعد ملک کے موجودہ حکمران مذہبی نظام کے مستقبل پر سوال اٹھا دیا۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق یہ بیان ان کی انتظامیہ کی جانب سے مذاکرات بحال کرنے اور جنگ میں شدت سے گریز کی گذشتہ اپیلوں کے برعکس دکھائی دیتا ہے۔
ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ’اگرچہ ’حکومت کی تبدیلی‘ کی اصطلاح استعمال کرنا سیاسی طور پر درست نہیں، لیکن اگر ایران کی موجودہ حکومت ایران کو دوبارہ عظیم نہیں بنا سکتی تو حکومت کیوں تبدیل نہ ہو؟ ایران کو دوبارہ عظیم بناؤ۔‘
ٹروتھ سوشل پر امریکی صدر کی یہ پوسٹ وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کی اتوار کی صبح کی پریس کانفرنس سے کسی حد تک متضاد دکھائی دیتی ہے جس میں انہوں نے فضائی بم باری کے بارے میں تفصیلات بیان کی تھیں۔
ہیگستھ نے کہا کہ ’یہ مشن حکومت کی تبدیلی کے بارے میں نہیں تھا اور نہ ہی ہے۔‘
امریکی انتظامیہ واضح طور پر یہ کہہ چکی ہے کہ وہ ایران کی جانب سے کسی بھی قسم کی جوہری ہتھیار سازی کو روکنا چاہتی ہے۔ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فوکس نیوز کے پروگرام ’سنڈے مارننگ فیوچرز‘ میں خبردار کیا ہے کہ امریکہ کے خلاف کسی بھی جوابی کارروائی یا فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی کوشش سے ’ایرانی حکومت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔‘
ٹرمپ نے ایرانی قیادت کو یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں جاری کیا جب امریکہ نے ایران سے مطالبہ کر رکھا ہے کہ وہ اس جوہری پروگرام پر بم باری کا جواب نہ دے، جس کی تعمیر میں ایران نے کئی دہائیاں لگائیں۔
صبح 07 بج کر 05 منٹ
امریکہ کا بیرون ملک شہریوں کو محتاط رہنے کا انتباہ
امریکی محکمہ خارجہ نے اتوار کو امریکی شہریوں کے لیے ’عالمی سطح پر احتیاط‘ کا انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کے تنازعے کے باعث بیرون ملک سفر کرنے یا رہنے والے امریکی شہریوں کو سلامتی کے بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
محکمہ خارجہ کے سکیورٹی الرٹ میں کہا گیا کہ ’اسرائیل اور ایران کے تنازعے کے باعث مشرقِ وسطیٰ بھر میں فضائی سفر میں رکاوٹ آئی اور فضائی حدود وقتاً فوقتاً بند ہو رہی ہیں۔ بیرون ملک امریکی شہریوں اور امریکی مفادات کے خلاف مظاہروں کا بھی امکان ہے۔‘
’محکمہ خارجہ دنیا بھر میں امریکی شہریوں کو اضافی احتیاط برتنے کا مشورہ دیتا ہے۔‘
اس بیان میں امریکہ کے اس اقدام کا ذکر نہیں کیا گیا جس میں امریکی طیاروں نے رات گئے ایران میں جوہری تنصیبات پر بمباری کی۔ تہران نے اس اقدام کو ’ناقابلِ تلافی نتائج‘ کا حامل قرار دیا۔
ایران نے اتوار کو مشرقِ وسطیٰ میں امریکی اڈوں کو دھمکی دی اور خبردار کیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ایران پر فضائی حملوں جن کی مثال نہیں ملتی، کے جواب میں امریکی افواج کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی اکبر ولایتی نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے ذریعے جاری پیغام میں کہا کہ ’خطے یا کہیں بھی کسی دوسرے ملک کی سرزمین سے ایران پر حملے کے لیے امریکی افواج کی مدد لی گئی تو وہ ہمارے مسلح افواج کا جائز ہدف ہو گا۔‘
صبح 06 بج کر 45 منٹ
ایران پر امریکی حملے: تیل کی قیمتیں بڑھ گئیں
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹر کے مطابق اختتام ہفتہ پر امریکہ کے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد پیر کو تیل کی قیمتیں جنوری کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں جس کی وجہ یہ ہے کہ امریکی حملوں نے سپلائی کے حوالے سے خدشات میں اضافہ کر دیا۔
برینٹ خام تیل کے فیوچرز 1.92 ڈالر یا 2.49 فیصد اضافے کے ساتھ 78.93 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئی۔ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل 1.89 ڈالر یا 2.56 فیصد اضافے کے ساتھ 75.73 ڈالر فی بیرل ہو گیا۔
دونوں معاہدے ابتدا میں 3 فیصد سے زائد بڑھ کر بالترتیب 81.40 اور 78.40 ڈالر تک پہنچ گئے تھے جو گذشتہ پانچ ماہ کی بلند ترین سطح تھی تاہم بعد میں معمولی کمی ہوئی۔
ایران اوپیک کا تیسرا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے۔