سعودی عرب کا ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کا خیرمقدم

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’مملکت ان کوششوں کو سراہتی ہے جو کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کی گئی ہیں۔‘

23 جون 2025 کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی کی تصویر میں اسی دن تہران میں اسرائیلی حملوں کے بعد دھواں اٹھتا ہوا دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)

سعودی عرب نے منگل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کے نتیجے میں ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کشیدگی میں کمی کی کوششوں کو سراہا ہے۔

اسرائیل اور ایران کے درمیان 13 جون سے جاری جنگ کے خاتمے اور سیزفائر کا اعلان پیر اور منگل کی درمیانی شب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس جنگ کے دوران دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر سینکڑوں میزائل فائر کیے، جس کے دوران ایران میں اعلیٰ فوجی اور جوہری قیادت سمیت عام شہریوں کی اموات ہوئیں، جبکہ اسرائیل میں بھی اموات ہوئیں۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی جانب سے ایکس پر جاری کیے گئے پیغام میں کہا گیا: ’سعودی وزارت خارجہ اس اعلان کا خیر مقدم کرتی ہے جو امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیا گیا، جس میں علاقائی کشیدگی میں ملوث دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کیا گیا۔ مملکت ان کوششوں کو سراہتی ہے جو کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کی گئی ہیں۔‘

بیان میں مزید کہا گیا: ’مملکت کو امید ہے کہ آنے والے عرصے میں تمام فریق کشیدگی میں کمی کے لیے پُرعزم رہیں گے، طاقت کے استعمال یا اس کی دھمکی سے گریز کریں گے اور امید ہے کہ یہ معاہدہ خطے میں سلامتی اور استحکام کی بحالی میں مددگار ثابت ہوگا اور مسلسل کشیدگی کے خطرات سے بچاؤ کا باعث بنے گا۔‘

 سعودی وزارت خارجہ کے مطابق: ’مملکت علاقائی تنازعات اور اختلافات کو حل کرنے کے لیے مذاکرات اور سفارتی ذرائع کے مؤثر ہونے کا مؤقف دہراتی ہے، جو ریاستی خودمختاری کے احترام اور خطے اور دنیا میں سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے اصولوں پر مبنی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا