سعودی عرب نے منگل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کے نتیجے میں ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کشیدگی میں کمی کی کوششوں کو سراہا ہے۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان 13 جون سے جاری جنگ کے خاتمے اور سیزفائر کا اعلان پیر اور منگل کی درمیانی شب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس جنگ کے دوران دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر سینکڑوں میزائل فائر کیے، جس کے دوران ایران میں اعلیٰ فوجی اور جوہری قیادت سمیت عام شہریوں کی اموات ہوئیں، جبکہ اسرائیل میں بھی اموات ہوئیں۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی جانب سے ایکس پر جاری کیے گئے پیغام میں کہا گیا: ’سعودی وزارت خارجہ اس اعلان کا خیر مقدم کرتی ہے جو امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیا گیا، جس میں علاقائی کشیدگی میں ملوث دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کیا گیا۔ مملکت ان کوششوں کو سراہتی ہے جو کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کی گئی ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا: ’مملکت کو امید ہے کہ آنے والے عرصے میں تمام فریق کشیدگی میں کمی کے لیے پُرعزم رہیں گے، طاقت کے استعمال یا اس کی دھمکی سے گریز کریں گے اور امید ہے کہ یہ معاہدہ خطے میں سلامتی اور استحکام کی بحالی میں مددگار ثابت ہوگا اور مسلسل کشیدگی کے خطرات سے بچاؤ کا باعث بنے گا۔‘
#Statement | The Foreign Ministry expresses Saudi Arabia’s welcoming of the announcement made by President Donald Trump, President of the United States of America, regarding the agreement reached to establish a ceasefire between both parties involved in the regional escalation.… pic.twitter.com/nWSTERFKIQ
— Foreign Ministry (@KSAmofaEN) June 24, 2025
سعودی وزارت خارجہ کے مطابق: ’مملکت علاقائی تنازعات اور اختلافات کو حل کرنے کے لیے مذاکرات اور سفارتی ذرائع کے مؤثر ہونے کا مؤقف دہراتی ہے، جو ریاستی خودمختاری کے احترام اور خطے اور دنیا میں سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے اصولوں پر مبنی ہے۔‘