کانٹینٹ بنانے کے کام کو باقاعدہ پیشہ تسلیم کیا جائے: یوٹیوب

ویڈٰو شیئرنگ پلیٹ فارم کے مطابق یوٹیوب اور دیگر ویب سائٹس کے لیے ویڈیوز بنانے والوں کو پیشہ ور تسلیم نہ کیے جانے کے باعث یہ شعبہ ترقی نہیں کر پا رہا۔

22 ستمبر، 2023 کی اس تصویر میں پاکستانی کنٹینٹ کریئٹر ڈاکٹر مہرب معیز اعوان کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر لائیو پوڈ کاسٹ کے دوران (آصف حسن / اے ایف پی) 

ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے کہا ہے کہ ’کانٹینٹ کریئٹرز‘ یعنی مواد تخلیق کرنے والے کے کام کو باضابطہ اور سرکاری طور پر ایک پیشے کے طور پر تسلیم کیا جائے۔

ویڈیو کمپنی کا کہنا ہے کہ یوٹیوب اور دیگر ویب سائٹس کے لیے ویڈیوز بنانے والوں کو پیشہ ور تسلیم نہ کیے جانے کے باعث یہ شعبہ ترقی نہیں کر پا رہا۔

کمپنی کے مطابق اگر حکومت سرکاری سطح پر اس پیشے کو تسلیم کر لے اور دیگر ادارے بھی اس شعبے سے تعاون کریں تو کانٹینٹ کریئٹرز کے لیے مطلوبہ مدد حاصل کرنا آسان ہو جائے گا۔

اس سے مواد تخلیق کرنے والوں کی محنت کو باقاعدہ اقتصادی رپورٹس میں شامل کیا جا سکے گا، مالی امداد اور قرضوں تک ان کی رسائی بہتر ہو گی اور سرکاری اداروں میں ان کی نمائندگی یقینی بنائی جا سکے گی۔

یوٹیوب نے کہا ہے کہ اس سے ویڈیو بنانے کے لیے مناسب جگہوں کی دستیابی جیسے عملی مسائل بھی حل ہو سکیں گے۔

یہ تجاویز یوٹیوب کے پہلے ’کریئٹر مشاورت‘ میں سامنے آئیں۔

اس مشاورت کے دوران برطانیہ بھر سے مواد تخلیق کرنے والوں کے ساتھ مل کر ان مسائل کو سمجھا گیا جن کا انہیں سامنا ہے۔

یہ رپورٹ برطانیہ پر مرکوز ہے جہاں یوٹیوب کے مطابق کانٹینٹ کریئٹرز ملکی معیشت میں 200 کروڑ پاؤنڈ سے زائد کا حصہ ڈال رہے ہیں۔ یوٹیوب کی یہ اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ ہے۔

تخلیق کاروں کی آرا کی روشنی میں یوٹیوب نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مواد تخلیق کرنے والوں کے لیے باقاعدہ ’وزیر برائے کریئٹرز‘ مقرر کرے، صنعت میں ان کی نمائندگی بہتر بنائے، مہارتوں اور تربیتی پروگراموں تک ان کی رسائی آسان بنائے، مالی وسائل فراہم کرے اور فلم بندی کے لیے نئے قواعد اور بہتر بنیادی ڈھانچہ تشکیل دے۔

یوٹیوب کا کہنا ہے کہ وہ ان تجاویز پر حکومت کے ساتھ پہلے سے بات چیت کر رہی ہے۔

اس کے علاوہ کمپنی نیشنل فلم اینڈ ٹی وی سکول کے اشتراک سے ’کانٹینٹ انکیوبیٹر‘ بھی شروع کر رہی ہے تاکہ تخلیق کاروں کو نئی مہارتیں سکھائی جا سکیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یوٹیوب برطانیہ اور آئرلینڈ کی مینیجنگ ڈائریکٹر ایلیسن لو میکس نے کہا ’اس طرح کے منفرد مشاورتی عمل میں ہزاروں باصلاحیت برطانوی کریئٹرز کا رد عمل دیکھ کر خوشی ہوئی۔‘

انہوں نے مزید کہا ’ہم کریئٹرز کی آرا کی بنیاد پر ایسی ٹھوس پالیسیوں کی حمایت کر رہے ہیں جن کے ذریعے تربیت، مہارتوں کے فروغ اور مالی وسائل تک رسائی جیسے اقدامات ممکن ہو سکیں گے۔

’اس سے برطانیہ کی کریئٹر معیشت کا اثر، اختراع اور صلاحیتیں ملک کی تخلیقی صنعتوں کی ترقی اور عالمی سطح پر بطور اہم برآمد ایک کلیدی کردار ادا کریں گی۔‘

ان تجاویز کو ’چکن شاپ ڈیٹ‘ کی میزبان امیلیا ڈی مولڈن برگ سمیت متعدد کریئٹرز کی بھی حمایت حاصل ہے۔

امیلیا کا کہنا تھا کہ ’ہمیں نئے اور پرجوش نوجوان تخلیق کاروں کو ان کے کیریئر کے آغاز میں معاونت اور رہنمائی فراہم کرنی چاہیے تاکہ وہ نئے راستے تلاش کر سکیں۔

’اس طرح وہ اپنی ٹیمیں تشکیل دے سکیں گے جو آگے بڑھنے کے لیے صحیح مواقع فراہم کرنے میں ان کی مدد کریں گی۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل