ایک شخص جو عام طور پر دنیا کا سب سے بوڑھا رنر سمجھا جاتا تھا، جو کبھی میراتھن مکمل کرنے والا تھا، ایک سڑک حادثے میں 114 سال کی عمر میں چل بسا ہے۔
برطانوی میراتھن رنر فوجا سنگھ انڈین پنجاب میں سڑک عبور کرتے ہوئے ایک کار سے ٹکرا کر جان سے گئے۔
انڈین رپورٹس کے مطابق، وہ پنجاب میں جالندھر کے قریب اپنے پیدائشی گاؤں بیاس پنڈ میں اس حادثے میں شدید زخمی ہوئے۔
ان کے لندن میں مقیم رننگ کلب اور چیرٹی ’سکھ ان دی سٹی‘ نے ان کی موت کی تصدیق کی اور کہا کہ ان کے آئندہ ایونٹس ایلفرڈ، مشرقی لندن میں ان کی زندگی اور کامیابیوں کو یاد کیا جائے گا۔
سنگھ، جو 1992 سے ایلفرڈ میں مقیم تھے، نے متعدد عمر کے زمرے میں میراتھن ریکارڈز توڑ کر اپنا نام بنایا۔
سینٹینریئن (100 سال سے زائد عمر کے) رنر نے 100 سال سے زائد عمر میں میراتھن دوڑ کر بے شمار ایتھلیٹس کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث بنے۔
اولمپکس ویب سائٹ پر ایک پروفائل میں کہا گیا کہ فوجا سنگھ یکم اپریل 1911 کو پنجاب میں (جو اُس وقت برطانوی حکمرانی میں تھا) پیدا ہوئے اور وہ ایک کسان خاندان کے چار بچوں میں سب سے چھوٹے تھے۔
کہا جاتا ہے کہ ان کی ٹانگیں کمزور اور پتلی تھیں، اور وہ پانچ سال کی عمر تک چل نہیں سکتے تھے۔
انہوں نے اپنی بیوی گیان کور کی موت کے بعد اپنے بیٹے کے ساتھ انگلینڈ منتقل ہو کر مشرقی لندن میں سکونت اختیار کی۔
Saddened to hear about the passing of #FaujaSingh
— Preet Kaur Gill MP (@PreetKGillMP) July 14, 2025
I had the honour of meeting him. A truly inspiring man. His discipline, simple living, and deep humility left a lasting mark on me.
A reminder that age is just a number, but attitude is everything.
Rest in power, legend. pic.twitter.com/y61rW4v6Hj
وہ 2000 میں، 89 سال کی عمر میں تھے جب انہوں نے دوڑنا شروع کیا، اور لندن میں اپنی پہلی میراتھن چھ گھنٹے اور 54 منٹ میں مکمل کر کے تیزی سے شہرت حاصل کی۔
یہ وقت 90 سال سے زائد عمر کے زمرے میں پہلے سے موجود عالمی ریکارڈ سے 58 منٹ کم تھا۔
سنگھ نے کئی میراتھن دوڑیں، جن میں 2003 کا ٹورانٹو واٹر فرنٹ میراتھن شامل ہے جسے انہوں نے پانچ گھنٹے اور 40 منٹ میں مکمل کیا، جو ان کا ذاتی بہترین ریکارڈ تھا۔
16 اکتوبر 2011 کو، ٹورانٹو میں، کہا جاتا ہے کہ فوجا سنگھ وہ پہلے سینٹینریئن بن گئے تھے جنہوں نے میراتھن دوڑ مکمل کی۔
گنیز ورلڈ ریکارڈز نے اسے ایک ’ حوصلہ افزا کامیابی‘ قرار دیا لیکن کہا کہ اس کارنامے کو ان کی تاریخ پیدائش کے مناسب ثبوت کے بغیر تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔
سنگھ کے پاس پیدائش کا سرٹیفکیٹ نہیں تھا کیونکہ 1911 میں انڈیا میں سرکاری پیدائش کے ریکارڈ نہیں رکھے جاتے تھے، حالانکہ ان کے پاسپورٹ پر تاریخ پیدائش 1 اپریل 1911 تھی، اور انہیں ان کے 100ویں یوم پیدائش پر ملکہ الزبتھ دوم سے ذاتی خط موصول ہوا تھا۔
وہ 2012 کے لندن اولمپکس کے لیے مشعل بردار بھی تھے اور 101 سال کی عمر میں ریٹائر ہو گئے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فوجا سنگھ کے کوچ ہارمنڈر سنگھ نے ’سکھ ان دی سٹی‘ رننگ کلب کے پوسٹ کیے گئے بیان میں ان کی موت کی تصدیق کی: ’پیارے رنرز، یہ انتہائی افسوس کے ساتھ ہم تصدیق کر سکتے ہیں کہ ہماری انسانیت کے آئیکون اور مثبتیت کی طاقت فوجا سنگھ انڈیا میں 114 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ وہ ایک گاڑی کے حادثے میں زخمی ہو گئے تھے جب وہ اپنے گھر کے قریب سڑک عبور کر رہے تھے۔‘
’ان کا رننگ کلب اور چیرٹی ’سکھ ان دی سٹی‘ اپنے تمام ایونٹس کو فوجا سنگھ کی زندگی اور کامیابیوں کا جشن بنانے کے لیے وقف کرے گا۔‘
’ہم فوجا سنگھ کلب ہاؤس کی تعمیر کے لیے فنڈز جمع کرنے کی کوششوں کو دوگنا کر دیں گے۔‘
’پھولوں کے بدلے براہ کرم ان کے کلب ہاؤس اپیل میں عطیات دیں تاکہ ہم ان کی وراثت کو آگے بڑھا سکیں اور دنیا کو فٹ رکھنے اور مثبت رہنے کی ترغیب دے سکیں۔‘
پریت کور گل ایم پی نے ایکس پر کہا: ’فوجا سنگھ کے انتقال کی خبر سن کر بہت افسوس ہوا۔
Deeply saddened to hear about the passing of Sardar Fauja Singh Ji. He was legendary - a man who continued running until he was 101.
— Jas Athwal MP (@Jas_Athwal) July 14, 2025
He was a global Sikh icon, that inspired millions across the world. His spirit & legacy of resilience will run on forever.
My heartfelt… pic.twitter.com/hzxDTHAVAB
’مجھے ان سے ملنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ ایک حقیقتاً حوصلہ افزائی کرنے والا شخص۔ ان کے نظم و ضبط ، سادہ زندگی اور انتہائی عاجزی نے مجھ پر ایک دیرپا اثر چھوڑا۔ یہ ایک یاد دہانی ہے کہ عمر صرف ایک عدد ہے، لیکن رویہ سب کچھ ہے۔ ریسٹ ان پاور، لیجنڈ۔‘
جَس آتھوال ایم پی نے ایکس پر کہا: ’سردار فوجا سنگھ جی کے انتقال کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔
’وہ لیجنڈری تھے – ایک ایسا شخص جو 101 سال کی عمر تک دوڑتا رہا۔ وہ ایک عالمی سکھ آئیکن تھے، جنہوں نے دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر کیا۔ ان کی روح اور استقامت کی وراثت ہمیشہ کے لیے زندہ رہے گی۔ میرے دل کی گہرائیوں سے ان کے خاندان اور دوستوں سے تعزیت۔ ہم انہیں یاد کریں گے۔ RIP۔
’ان کی روح اور استقامت کی وراثت ہمیشہ کے لیے زندہ رہے گی۔ میں دل کی گہرائیوں سے ان کے خاندان اور دوستوں سے تعزیت کرتا ہوں۔ ہم انہیں یاد رکھیں گے۔ خدا انہیں سکون دے۔‘
فنڈ دینے کے لیے وزٹ کریں: www.gofundme.com/f/fauja-singh-clubhouse-appeal
© The Independent