ہتھیار بنائیں تو کس کے لیے اور بیچیں تو کہاں جا کر؟

ملکی معیشت کی خراب صورت حال کا اثر درہ آدم خیل کے اسلحہ سازوں پر بھی پڑا اور آج کل کاروبار نہ ہونے کے برابر ہے۔

پاکستان کا علاقہ درہ آدم خیل ہتھیار سازی کا گڑھ سمجھا جاتا تھا کیونکہ یہاں کے لوگوں کو ہاتھوں سے اسلحہ تیار کرنے میں منفرد مہارت حاصل ہے۔

آج کل اگر درہ آدم خیل جائیں تو ہتھیاروں کے ہنرمند اور تاجر ہاتھوں پر ہاتھ دھرے گاہکوں کا انتظار کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تقریباً دو دہائیوں تک سکیورٹی کی صورتحال ابتر رہی تو دیگر شہروں سے گاہکوں نے آنا چھوڑ دیا اور جب حالات بہتر ہوئے تو ملک کے معاشی حالات خراب ہونے لگے۔

معیشت کا اثر درہ آدم خیل کے اسلحہ سازوں پر بھی پڑا اور آج کل کاروبار نہ ہونے کے برابر ہے۔

ان کاریگروں کو شکوہ ہے کہ سالہا سال سے پاکستانی حکومتوں نے ان کے ہنر کو صنعتی مقام تک لانے کی کوشش ہی نہیں کی جس کی وجہ سے وہ مقامی اسلحے کو بیرونِ ملک برآمد نہ کر سکے۔

اب جبکہ مقامی گاہک نہیں آتے تو درے کے تاجروں کو سمجھ نہیں آتی کہ وہ ہتھیار کس کے لیے بنائیں اور فروخت کسے کریں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا