پاکستان کرکٹ ٹیم گذشتہ کچھ عرصے کے دوارن پے در پے شکستوں کے بعد اب بظاہر نئے کامبینیشنز کی تلاش میں ہے اور یہ تلاش ہر سطح پر ہی جاری ہے۔
نئے کوچ اور ٹی ٹوئنٹی کپتان کو قدرے نوجوان ٹیم کے ہمراہ پہلے بنگلہ دیش بھیجا گیا جہاں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا مگر پھر اسی کامبینیشن نے ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں فتح دلوا دی۔
اب قومی ٹیم ان دنوں ویسٹ انڈیز میں موجود ہے جہاں اس نے ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلنی ہے۔
بابر اعظم، شاہین آفریدی اور محمد رضوان جیسے کھلاڑی جو پہلے ہر فارمیٹ میں ہی دکھائی دے رہے تھے اب انہیں کہیں کہیں ’آرام‘ دے کر نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا جا رہا ہے۔
اس تجربے کا ایک مقصد تو عالمی مقابلوں سے قبل کامبینشین بنانا ہے جبکہ دوسری اور اہم مقصد ’بیک اپ‘ تیار کرنا ہے جس کے بارے میں عام طور پر پاکستان میں اسی وقت سوچا جاتا ہے جب بری کارکردگی پر کھلاڑی نکالے جائیں یا وہ ریٹائرمنٹ لے لیں۔
مگر جب کچھ عرصے سے ’بیک اپ‘ تیار کرنے کی کوشش جاری ہیں اور اسی سلسلے میں پاکستان انڈر 19، پاکستان اے اور شاہینز میں نوجوان کھلاڑیوں کو بھی شارٹ ٹرم نہیں بلکہ مسلسل موقع دیا جا رہا ہے۔
ابھی دو روز قبل ہی پاکستان شاہینز نے اپنا دورہ انگلینڈ مکمل کیا ہے جہاں سے کچھ نوجوان کھلاڑی بھی سامنے آئے ہیں۔
یہ نوجوان کھلاڑی ویسے تو پی ایس ایل، انڈر 19 ٹورنامنٹس سمیت دیگر مقابلوں میں بھی پرفارم کر چکے ہیں مگر انگلش کنڈیشنز میں کارکردگی دکھانا ہر لیول پر ہی الگ تجربہ ہوتا ہے۔
پاکستان شاہینز نے اس دورے کے دوران ون ڈے اور تین روزہ میچوں کی سیریز کھیلی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ون ڈے میں پاکستان شاہینز نے دو، ایک سے فتح حاصل کی جبکہ تین روزہ میچوں کی سیریز بغیر نتیجہ ختم ہوئی۔
پرفارم کرنے والے شاہینز میں شامل حسین، اذان اویس اور عبید شاہ وہ نوجوان کھیلاڑی تھے جنہوں نے سعود شکیل، میر حمزہ اور حیدر علی جیسے قدرے زیادہ تجربہ رکھنے والے کھلاڑیوں کے ہوتے ہوئے کارکردگی دکھائی۔
اس بات کا اندازہ اس سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اذان اویس ون ڈے سیریز میں 164 رنز جبکہ شامل حسین تین روزہ میچز میں 151 رنز کے ساتھ ٹاپ سکورر رہے۔
جبکہ عبید شاہ چھ وکٹوں کے ساتھ کامیاب ترین بولر رہے۔
شامل حسین نے تین اننگز میں 42،6، 33 اور 70 رنز بنائے اور تین روزہ میچوں کے ٹاپ سکورر رہے جبکہ ایک ون ڈے میچ میں بھی انہوں نے 40 رنز کی اننگز کھیلی۔ اسی طرح اذان اویس نے آٹھ، 68 اور 88 رنز کی اننگز کھیلیں۔
پاکستان شاہینز کے ہیڈ کوچ عمران فرحت اس دورے کے خلاصہ کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل کے لیے مضبوط نوجوانوں کا گروپ مل گیا ہے۔
پی سی بی کے مطابق عمران فرحت نے کہا ہے کہ ’ہم نے نوجوانوں کے ایک مضبوط گروپ کی نشاندہی کی ہے جو ہمیں لگتا ہے کہ ہمارے مستقبل کا حصہ ہیں۔‘
عمران فرحت کہتے ہیں کہ ’دورے کے دوران ہماری توجہ ایک مضبوط بینچ بنانے پر رہی ہے۔ ان نوجوان کھلاڑیوں نے اپنی کارکردگی کے ذریعے یہ دکھایا ہے کہ وہ صلاحیت رکھتے ہیں۔
’ہم نے یہ بھی جانچا کہ وہ انگلش حالات کے ساتھ کتنی اچھی طرح ڈھل گئے۔ چونکہ پاکستانی قومی ٹیم کا جلد یہاں کا دورہ ہونا ہے، اس لیے ہمارے لیے یہ ضروری تھا کہ ہم ایسے کھلاڑیوں کی نشاندہی کریں جو جلدی ڈھل سکیں اور ان حالات میں کارکردگی دکھا سکیں۔‘