محکمہ داخلہ پنجاب نے منگل کو صوبے میں کام کرنے والے غیر رجسٹرڈ فلاحی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ پنجاب چیریٹیز کمیشن کے 23ویں اجلاس میں کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب میں کسی بھی خیراتی ادارے کے لیے پنجاب چیریٹیز کمیشن سے رجسٹریشن لازمی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ کمیشن کے موثر اقدامات سے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں مدد ملی۔ اجلاس میں رجسٹرڈ این جی اوز کی تربیت، صلاحیت، مہارت اور وسائل کو بہتر بنانا اور نوجوانوں کی شمولیت کو سراہا گیا جبکہ نئی بھرتیوں کی سفارشات کی بھی منظوری دی گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اجلاس میں کمشنرز چیریٹی کمیشن سید علی مرتضیٰ، کیپٹن (ر) اسد اللہ، اسامہ صدیق، سپیشل سیکریٹری داخلہ فضل الرحمن اور چیف ایگزیکٹو آفیسر کرنل (ر) شہزاد عامر سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں سال جنوری سے جولائی تک 938 این جی اوز کا معائنہ کیا گیا، قوانین کی خلاف ورزی پر 98 اداروں کے خلاف کارروائی ہوئی جبکہ 29 این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ یا معطل کی گئی۔
محکمہ داخلہ کے ترجمان نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنی زکوٰۃ، خیرات اور عطیات صرف رجسٹرڈ اداروں کو دیں جن کی تصدیق ان کے سرٹیفکیٹ پر موجود کیو آر کوڈ سے کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ غیر رجسٹرڈ اور کالعدم خیراتی اداروں کو عطیات دینا جرم ہے جبکہ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت کالعدم تنظیموں کو کسی قسم کی معاونت فراہم کرنے پر سخت کارروائی ہو سکتی ہے