پاکستان کی حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ دو طرفہ اقتصادی تعلقات اور مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
وزیر اعظم آفس کی جانب سے اتوار کو جاری کیے گئے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کی مشترکہ صدارت وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق مسعود ملک اور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد، نیشنل کوآرڈینیٹر برائے سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کریں گے۔
یہ ایک سول و عسکری ادارہ ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاری کی نگرانی کرتا ہے۔
گذشتہ چند مہینوں میں پاکستان نے دوست ممالک، خصوصاً سعودی عرب کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات مضبوط بنانے کے لیے کوششیں تیز کی ہیں۔
سعودی عرب نے پاکستان کے لیے پانچ ارب ڈالر کے سرمایہ کاری پیکج کا وعدہ کر رکھا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ’مشترکہ چیئرپرسنز سعودی ہم منصبوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے بنیادی/مذاکراتی ٹیمیں تشکیل دیں گے۔
’یہ ٹیمیں تفویض کردہ ذمہ داریوں پر تیز رفتاری سے عمل درآمد اور نفاذ کی ذمہ دار ہوں گی۔‘
نوٹیفیکیشن کے مطابق تمام اراکین اور نمائندگان چھ اکتوبر سے دستیابی یقینی بنائیں اور وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ ایس آئی ایف سی اراکین کے سفری منظوری کے معاملات کو اسی دن ایک گھنٹے کے اندر مکمل کیا جائے۔
کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی پیش رفت کی 15 روزہ رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے، جب کہ ایس آئی ایف سی سیکریٹریٹ انتظامی معاونت فراہم کرے گا۔
کمیٹی کے دیگر اراکین میں وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر برائے توانائی اویس لغاری، وزیر برائے تجارت جام کمال خان، وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین، وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ریاض میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق، ایس ای سی پی کے چیئرمین عاکف سعید اور سٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر ڈاکٹر عنایت حسین بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کمیٹی میں سٹیٹ بینک آف پاکستان، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان بھی شامل ہوں گے تاکہ جامع رابطہ کاری کو یقینی بنایا جا سکے۔
ایف بی آر حکام نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’کمیٹی اراکین رواں ماہ سعودی عرب کا دورہ کریں گے جس میں معاہدے کے حوالے سے باہمی پیش رفت ہو گی۔‘
گذشتہ برس اکتوبر میں پاکستان اور سعودی عرب نے صنعت، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی( آئی ٹی)، خوراک، تعلیم، کان کنی اور معدنیات، صحت، پیٹرولیم، توانائی اور باہمی تعاون کے دیگر شعبوں سمیت مختلف شعبوں میں 2.2 ارب ڈالر مالیت کی 27 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے تھے۔
تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے اسلام آباد میں پاکستان سعودی بزنس فورم کا انعقاد بھی کیا گیا۔
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم 5.12 ارب ڈالر تھا جو گذشتہ ایک برس میں تقریباً 5.5 سے چھ ارب امریکی ڈالر سالانہ کے درمیان رہا۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی و تجارتی فروغ کے لیے سعودی عرب کا ایک 15 رکنی تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا۔
وزارت کامرس کے حکام نے بتایا ’وفد میں معروف کاروباری شخصیات اور صنعت کار شامل ہیں۔ تجارتی وفد منگل کو ایس آئی ایف سی حکام سے ملاقاتیں کرے گا۔‘
ملاقاتوں کے دوران توانائی، اطلاعاتی ٹیکنالوجی، زراعت، مالیاتی خدمات، تعمیرات، سیمی کنڈکٹرز اور خوراک کی صنعت سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر بات چیت کی جائے گی۔