ایپسٹین سے تعلق کا انکشاف، شہزادہ اینڈریو نے ’ڈیوک آف یارک‘ کا لقب چھوڑ دیا

اینڈریو، جنہوں نے ایپسٹین سکینڈل کے دوران 2019 میں عوامی زندگی سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی، شہزادے رہیں گے، کیوں کہ وہ  ملکہ الزبتھ دوم کے دوسرے بیٹے ہیں، لیکن ان کے پاس اب ڈیوک آف یارک کا وہ خطاب نہیں ہوگا جو ملکہ نے انہیں دیا تھا۔

برطانیہ کے شہزادہ اینڈریو 16 ستمبر 2025 کو لندن کے ویسٹ منسٹر کیتھیڈرل میں ڈچس آف کینٹ کیتھرین کی کیتھولک تدفین کی عبادت میں شریک ہیں (اے ایف پی)

برطانیہ کے شہزادہ اینڈریو نے جمعے کو اعلان کیا کہ وہ اپنے شاہی لقب ’ڈیوک آف یارک‘ اور دیگر اعزازات سے دستبردار ہو رہے ہیں۔ یہ اعلان انہوں نے جنسی جرائم میں ملوث امریکی شہری جیفری ایپسٹین سے اپنے تعلقات کے بارے میں مزید انکشافات سامنے آنے کے بعد کیا۔

جیفری ایپسٹین نے 2019 میں نیویارک کی ایک جیل میں اس وقت خودکشی کر لی تھی، جب وہ کم عمر لڑکیوں کی جنسی مقاصد کے لیے سمگلنگ کے الزامات میں مقدمے کا انتظار کر رہے تھے۔

65 سالہ اینڈریو نے کہا: ’میں اب اپنا خطاب یا وہ اعزازات استعمال نہیں کروں گا جو مجھے دیے گئے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ فیصلہ سربراہ مملکت شاہ چارلز سوم سے براہ راست بات چیت کے بعد کیا۔

بکنگھم پیلس سے جاری ہونے والے بیان میں شہزادہ اینڈریو نے کہا: ’میں نے فیصلہ ہے، جیسا کہ میں نے ہمیشہ کیا کہ اپنے فرائض میں خاندان اور ملک کو اولیت دوں۔‘

انہوں نے ایک بار پھر تمام الزامات کی تردید کی، لیکن کہا: ’ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ میرے اوپر تسلسل کے ساتھ الزامات شاہ اور شاہی خاندان کے کام سے توجہ ہٹا دیتے ہیں۔‘

اینڈریو، جنہوں نے ایپسٹین سکینڈل کے دوران 2019 میں عوامی زندگی سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی، شہزادے رہیں گے، کیوں کہ وہ ملکہ الزبتھ دوم کے دوسرے بیٹے ہیں، لیکن ان کے پاس اب ڈیوک آف یارک کا وہ خطاب نہیں ہوگا جو ملکہ نے انہیں دیا تھا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق وہ آرڈر آف دی گارٹر کی رکنیت بھی چھوڑ دیں گے، جو برطانوی اعزازاتی نظام میں سب سے اعلیٰ خطاب ہے۔ یہ نظام 1348 سے قائم ہے۔

اینڈریو کی سابق اہلیہ سارہ فرگوسن بھی ڈچس آف یارک کا خطاب استعمال نہیں کریں گی، اگرچہ ان کی بیٹیاں بیٹریس اور یوجینی بدستور شہزادیاں رہیں گی۔

اینڈریو نے 2019 میں ایک ٹی وی انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے 2010 میں ایپسٹین سے تعلق ختم کر لیا تھا، جن کی ساکھ اس وقت تباہ ہوئی، جب ایک امریکی خاتون ورجینیا جوفرے نے ان پر انہیں جنسی غلام کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا۔

ورجینیا جوفرے، جو امریکہ اور آسٹریلیا کی شہری تھیں، نے رواں برس 25 اپریل کو مغربی آسٹریلیا میں اپنے فارم پر خودکشی کر لی۔

اینڈریو سے 2022 میں ان کے فوجی اعزازات واپس لے کر انہیں اس وقت ریٹائرمنٹ پر بھیج دیا گیا تھا جب ورجینیا جوفرے نے ان پر الزام لگایا کہ انہوں نے 17 سال کی عمر میں ان کا ریپ کیا تھا۔

اس ہفتے ورجینیا جوفرے کی بعد از مرگ شائع ہونے والی یادداشت میں نئے الزامات سامنے آئے ہیں، جن میں انہوں نے لکھا کہ اینڈریو نے ایسا رویہ اختیار کیا جیسے ان کے ساتھ جنسی تعلق رکھنا ان کا ’پیدائشی حق‘ ہو۔

’نوبڈیز گرل: اے میموائر آف سروائیونگ ابیوز اینڈ فائٹنگ فار جسٹس (Nobody’s Girl: A Memoir of Surviving Abuse and Fighting for Justice) کے عنوان سے کتاب، جو آئندہ ہفتے شائع ہو رہی ہے، میں جوفرے نے لکھا کہ ان کے اینڈریو کے ساتھ تین مختلف مواقع پر جنسی تعلقات رہے، جن میں ایک موقع پر وہ 18 سال سے کم عمر تھیں۔

اینڈریو نے بارہا جوفرے کے الزامات کی تردید کی ہے اور ایک دیوانی مقدمے میں مالی تصفیہ ادا کر کے مقدمے سے بچ گئے۔

اس ہفتے برطانوی اخبار دی گارڈین میں شائع ہونے والے اقتباسات کے مطابق، جوفرے نے بیان کیا کہ ان کی شہزادہ اینڈریو سے ملاقات مارچ 2001 میں لندن میں 17 سال کی عمر میں ہوئی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

رپورٹ کے مطابق اینڈریو سے ان کی عمر کا اندازہ لگانے کو کہا گیا، جو انہوں نے درست بتایا اور وضاحت دیتے ہوئے کہا: ’میری بیٹیاں آپ سے تھوڑی ہی چھوٹی ہیں۔‘

ایک زمانے میں مقبول شاہی فرد اینڈریو کو 1982 کی فاک لینڈز جنگ کے دوران رائل نیوی کے ہیلی کاپٹر پائلٹ کے طور پر خدمات انجام دینے پر ہیرو قرار دیا گیا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر وہ 1986 میں سارہ فرگوسن سے اپنی شادی کے باعث زیادہ جانے گئے، جس نے صدیوں پرانی شاہی روایت کے لیے عوامی حمایت کو اس وقت مضبوط کیا جب ان کے بڑے بھائی پرنس چارلس نے لیڈی ڈیانا سپینسر سے شادی کی تھی۔

اینڈریو حال ہی میں چین کے جاسوسی سکینڈل کی زد میں بھی آئے۔ دی ڈیلی ’ٹیلی گراف‘ نے جمعرات کو انکشاف کیا کہ انہوں نے 2018 اور 2019 میں تین بار ایک اعلیٰ چینی عہدیدار سے ملاقات کی تھی، جو مبینہ طور پر اس کیس کے مرکز میں ہیں۔

ایپسٹین کیس کا اثر 65 سالہ سارہ فرگوسن پر بھی گذشتہ ماہ پڑا، جب 2011 کی ایک ای میل سامنے آئی، جس میں انہوں نے ایپسٹین کو ’سپریم فرینڈ‘ (عظیم دوست) قرار دیا اور ’انہیں مایوس کرنے‘ پر معافی مانگی۔

انہوں نے ماضی میں وعدہ کیا تھا کہ وہ دوبارہ کبھی ایپسٹین سے کوئی تعلق نہیں رکھیں گی۔ ساتھ ہی انہوں نے ایپسٹین کی جانب سے دیے گئے 20 ہزار ڈالر قرض کو ’ایک بہت بڑی غلطی‘ قرار دیا تھا۔

یارک سٹی کے کونسلر ڈیرل سمالی نے کہا کہ شہر نے طویل عرصے سے اینڈریو پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ اپنا خطاب چھوڑ دیں۔

انہوں نے کہا: ’یقیناً یہ فیصلہ بہت دیر سے آیا ہے، لیکن آخرکار انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ کتنے بڑے بوجھ بن چکے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا