محققین نے انکشاف کیا ہے کہ دن میں ایک لمبی چہل قدمی آپ کے دل کی صحت کے لیے بہت زیادہ مرتبہ مختصر ٹھلنے سے بہتر ہے۔
کم از کم 15 منٹ تک یا تقریباً 1500 قدم ایک ہی بار میں چلنا آپ کے دل کی ورزش کے لیے کافی ہے۔ یہ ان لوگوں کے مقابلے میں جو ایک بار میں پانچ منٹ سے زیادہ نہیں چلتے ہیں، دل کی بیماری کے خطرے کو دو تہائی تک کم کر دیتا ہے۔
یونیورسٹی آف سڈنی میں شریک سربراہ مصنف ڈاکٹر میتھیو احمدی نے کہا کہ ’سب سے زیادہ غیر فعال لوگوں کے لیے، مختصر سی چہل قدمی سے یہاں اور وہاں طویل چہل قدمی کرنے سے کچھ صحت کے فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔
’ایک خیال ہے کہ صحت کے ماہرین نے ایک دن میں 10 ہزار قدم چلنے کی سفارش کی ہے، لیکن یہ ضروری نہیں ہے۔
’صرف روزانہ ایک یا دو لمبی چہل قدمی شامل کرنا، ہر ایک آرام دہ لیکن مستحکم رفتار سے کم از کم 10-15 منٹ تک جاری رہنے کے، اہم فوائد ہو سکتے ہیں - خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو زیادہ نہیں چلتے۔‘
جریدے اینالز آف انٹرنیشنل میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں برطانیہ میں 40 سے 79 سال کی عمر کے 33 ہزار 560 بالغ افراد پر غور کیا گیا جو روزانہ 8000 قدم سے کم چلتے تھے۔
شرکا کی کلائی پر ایک ہفتے کے لیے پٹی باندھی گئی جو ان کے قدموں کی پیمائش کرتی ہے اور یہ بھی بتاتی ہے کہ ہر فرد کی واک کتنی لمبی ہے۔
سپین کی یونیورسٹی آف سڈنی اور یونیورسیڈیڈ یورپا کے آٹھ سال سے زیادہ محققین نے شرکا کی صحت کا سراغ لگایا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ روزانہ 8000 سے کم قدم اٹھاتے ہیں، ان میں سے جو کم از کم 10-15 منٹ یا اس سے زیادہ چلتے ہیں، ان میں دل کے دورے یا فالج جیسے امراض قلب کا خطرہ چار فیصد تک ہوتا ہے۔
اس کے مقابلے میں، جن شرکا نے پانچ منٹ سے بھی کم وقت میں اپنے قدم اٹھائے، ان میں قلبی عوارض ہونے کا خطرہ 13 فیصد زیادہ تھا۔
لیکن وہ لوگ جو سب سے کم متحرک تھے، اور ایک دن میں 5000 قدم یا اس سے کم پیدل چلتے تھے، مسلسل چلنے سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا۔
محققین نے پایا کہ اس گروپ میں شامل افراد کو روزانہ پانچ منٹ کے بجائے صرف 15 منٹ چہل قدمی کرنے سے دل کی بیماری کا خطرہ 15 فیصد سے سات فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
اس گروپ میں موت کا خطرہ بھی ان لوگوں کے لیے پانچ فیصد سے کم ہو گیا جو دن کے وقت پانچ منٹ تک چہل قدمی کرتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو دن میں 15 منٹ چہل قدمی کرتے ہیں، جبکہ ان کے لیے ایک فیصد سے بھی کم رہ گئے۔
سینیئر مصنف پروفیسر ایمانوئل سٹامٹاکس نے کہا: ’ہم قدموں کی تعداد یا چلنے کی کل مقدار پر زیادہ زور دیتے ہیں لیکن پیٹرن کے اہم کردار کو نظر انداز کرتے ہیں، مثال کے طور پر ’کس طرح‘ چلنا ہے۔
’یہ مطالعہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ لوگ بھی جو بہت زیادہ جسمانی طور پر غیر فعال ہیں، ایک وقت میں زیادہ دیر تک چلنے کے لیے چلنے کے انداز میں تبدیلی کر کے اپنے دل کی صحت کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔‘
© The Independent