ٹینس ریکٹ سے جسم گزارنے والا انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کا نوجوان

27 سالہ صیام  اپنے جسم کو 180 ڈگری تک موڑ نے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں ’کشمیر کا ربڑ بوائے‘ (Rubber Boy of Kashmir) کہا جاتا ہے۔

 انڈیا کے زیر انتظام شمالی کشمیر کےضلع بانڈی پورہ کے صیام حیدر غیر معمولی جسمانی لچک کی وجہ سے گذشتہ کئی سالوں سے شہرت کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ 

27 سالہ صیام  اپنے جسم کو 180 ڈگری تک موڑ نے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں ’کشمیر کے ربڑ بوائے‘ (Rubber Boy of Kashmir) کے نام سے جانا جاتا ہے۔

قصبہ شادی پورہ سے تعلق رکھنے والے صیام اپنی گردن کو 180 ڈگری تک گھماتے ہیں جبکہ اپنے ہاتھوں اور پیروں کو 360 ڈگری تک موڑ سکتے ہیں۔ 

حال ہی میں صیام حیدر نے محض ایک منٹ میں پانچ باراپنے جسم کو موڑتے ہوئے ٹینس راکٹ میں سے گزارنے کا مظاہرہ کیا، جس کے نتیجے میں ان کا نام انٹرنیشنل بک آف ریکارڈز میں درج کر لیا گیا۔

 صیام  کا سفر چیلنجوں کے بغیر نہیں رہا،  کیونکہ نوجوان فنکاروں کے لے کوئی مؤثر پلیٹ فارم نہیں ہے۔ 

صیام نے آن لائن ٹیوٹوریئلز اور خود تربیت پر بہت زیادہ انحصار کیا جبکہ ان کے والدین ابتدائی طور پر اس بات کے بارے میں فکر مند تھے کہ اس کی لچکدار مشقیں کسی جسمانی نقصان کا سبب بن سکتی ہیں۔ تاہم اب وہ نوجوان کے مضبوط حامیوں میں شامل ہیں۔

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ لوگوں کی حوصلہ افزائی نے ان کے اندر امید جگائی اور انہیں اپنی صلاحیت کو مزید نکھارنے کرنے کا حوصلہ دیا۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کی یہ صلاحیت اس وقت رنگ لائی جب وہ جموں میں ایک ڈانس ٹیچر کے طور پر منتخب ہوئے، جہاں وہ رقص،  یوگا اور جسم کو موڑنا (Bone contorting) سکھاتے ہیں۔

صیام کو ان کی غیر معمولی صلاحیتوں کے لیے کئی مقامی اور قومی سطح کے ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے۔

مستقبل میں ان کی منصوبہ بندی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے صیام کہتے ہیں ’میرا خواب ہے کہ میں اپنا ٹیلنٹ ’انڈیاز بیسٹ ڈانسر‘ جیسے انڈیا کے مشہور رئیلٹی شو میں دکھاؤں۔ میرے اندر رقص کا فن بھی ہے اور جسم کو توڑنے مروڑنے جیسی ہڈی موڑنے والی صلاحیت بھی رکھتا ہوں۔‘

صیام کو سوشل میڈیا پر کافی پذیرائی ملی ہے اور ان کی بعض ویڈیوز دسیوں لاکھوں صارفین نے دیکھیں اور پسند کی ہیں۔ 

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل