اسرائیل کا بیروت میں حزب اللہ کے چیف آف سٹاف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ بن یامین نتن یاہو نے اس حملے کے احکامات جاری کیے۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کو کہا کہ اس نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے ایک کمانڈر پر حملہ کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ بن یامین نتن یاہو نے اس حملے کے احکامات جاری کیے، جس کا ہدف حزب اللہ کے ’چیف آف سٹاف‘ تھے۔

ان کے دفتر سے جاری ایک مختصر بیان میں کہا گیا ’کچھ دیر قبل بیروت کے قلب میں اسرائیلی دفاعی فورسز نے حزب اللہ کے چیف آف سٹاف پر حملہ کیا، جو دہشت گرد تنظیم کی بحالی اور ہتھیار جمع کرنے کی قیادت کر رہے تھے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ نتن یاہو نے اس ’حملے کا حکم دیا۔‘

حملہ بیروت کے جنوبی مضافات کی ایک مرکزی سڑک پر ہوا، جہاں مقامی لوگوں نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ دھماکے سے پہلے وہ طیاروں کی گرج سن سکتے تھے۔

ایک روئٹرز کے صحافی نے کہا کہ لوگ خوف زدہ ہو کر اپنے گھروں سے باہر نکل آئے کہ کہیں مزید حملے نہ ہوں۔

طبی ذرائع کے مطابق کم از کم دو درجن افراد زخمی ہوئے، جنھیں ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حزب اللہ یا لبنان کی وزارت صحت کی جانب سے فوری کوئی تبصرہ نہیں آیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے آج صبح کابینہ کے اجلاس سے پہلے کہا تھا کہ اسرائیل متعدد محاذوں پر ’دہشت گردی‘ کے خلاف لڑائی جاری رکھے گا۔

نومبر میں اسرائیل نے جنوب لبنان میں فضائی حملوں کو تیز کر دیا، جو تقریباً روزانہ کی بنیاد پر جاری رہنے والی کارروائیوں کا حصہ ہیں، جس کا مقصد سرحدی علاقے میں حزب اللہ کی عسکری بحالی کو روکنا بتایا گیا۔

اسرائیل نے الزام لگایا کہ حزب اللہ پچھلے سال امریکہ کے زیرِ حمایت جنگ بندی کے بعد سے دوبارہ ہتھیار جمع کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

حزب اللہ کا تاہم کہنا ہے کہ اس نے اسرائیل کے نزدیک سرحدی علاقے میں اپنی عسکری موجودگی ختم کرنے اور لبنان کی فوج کی وہاں تعیناتی کے تقاضوں پر عمل کیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا