اسرائیل نے اتوار کو خبردار کیا ہے کہ اس کی فوج جنوبی لبنان میں حزب اللہ پر اپنے حملوں میں شدت لائے گی۔
نومبر 2024 میں لبنانی تنظیم حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے باوجود اسرائیل جنوبی لبنان کے پانچ علاقوں میں اپنی فوج قائم رکھے ہوئے ہے اور وقفے وقفے سے حملے کر رہا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے کہا ’حزب اللہ آگ سے کھیل رہی ہے اور لبنانی صدر سست روی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا ’لبنانی حکومت کا حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے اور اسے جنوبی لبنان سے ہٹانے کا وعدہ اب پورا ہونا چاہیے۔
’زیادہ سے زیادہ کارروائی جاری رہے گی اور مزید سخت ہو گی۔ ہم شمالی اسرائیل کے رہائشیوں کے خلاف کسی بھی خطرے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘
وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے کابینہ اجلاس میں کہا کہ حزب اللہ دوبارہ ’اسلحہ جمع کرنے کی کوشش‘ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا ’ہم توقع کرتے ہیں لبنانی حکومت حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرے گی، لیکن یہ واضح ہے کہ ہم جنگ بندی کے تحت اپنے دفاع کے حق کا استعمال کریں گے۔‘
’ہم لبنان کو اپنے خلاف دوبارہ محاذ بننے کی اجازت نہیں دیں گے اور ضرورت پڑی تو کارروائی کریں گے۔‘
اکتوبر 2023 میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت شروع ہونے کے بعد حزب اللہ کے راکٹ حملوں کے نتیجے میں ہزاروں اسرائیلیوں کو شمالی سرحد کے قریب اپنے گھروں سے انخلا پر مجبور ہونا پڑا۔
ایک سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی جھڑپوں نے دو ماہ کی کھلی جنگ کی صورت اختیار کر لی، جس کے بعد پچھلے سال جنگ بندی طے پائی۔
ایران کی حمایت یافتہ یہ تنظیم جنگ کے دوران شدید کمزور ہو چکی ہے لیکن اب بھی مسلح اور مالی طور پر مستحکم ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ستمبر 2024 میں اسرائیل نے اس کے دیرینہ رہنما حسن نصراللہ اور کئی دیگر سینیئر رہنماؤں کو قتل کر دیا تھا۔
جنگ بندی کے بعد سے امریکہ نے لبنانی حکام پر دباؤ بڑھا دیا ہے کہ وہ حزب اللہ کو غیر مسلح کریں۔
لبنانی حکومت نے اسلحے پر ریاستی اجارہ داری قائم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے اور کہا ہے کہ فوج نے اس پر عمل درآمد جنوبی علاقوں سے شروع کر دیا ہے۔
جنگ بندی کے باوجود اسرائیل نے لبنان میں فضائی حملے جاری رکھے، جن کا جواز اکثر حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا بتایا جاتا ہے۔
جمعرات کو اسرائیلی زمینی افواج نے جنوبی لبنان میں ایک مہلک حملہ کیا، جس کے بعد لبنانی صدر جوزف آعون نے فوج کو ہدایت دی کہ وہ ایسی دراندازیوں کا مقابلہ کرے۔
لبنانی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک گاڑی کو ’گائیڈڈ میزائل‘ سے نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس میں حزب اللہ کی ’رضوان فورس‘ کا ایک رکن مارا گیا جو جنوبی لبنان میں تنظیم کے ڈھانچے کو دوبارہ قائم کرنے کی کوششوں میں ملوث تھا۔
فوج کے مطابق ’ان دہشت گردوں کی سرگرمیاں اسرائیل اور اس کے شہریوں کے لیے خطرہ اور لبنان کے ساتھ طے شدہ معاہدوں کی خلاف ورزی تھیں۔‘