جعلی ویزوں کے دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم: وزیر داخلہ

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ غلط طریقوں سے لوگ باہر جا کر ملک کی ساکھ متاثر کر رہے ہیں۔

10  جنوری 2025 کو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر امیگریشن کاؤنٹر پر قطار میں کھڑے روانگی کے منتظر ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمعے کو جعلی ویزوں کے دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور سمندر پار پاکستانیوں کے وزیر چوہدری سالک حسین کی زیر صدارت ایک خصوصی اجلاس میں جعلی دستاویزات پر بیرون ممالک جانے والے مسافروں کے خلاف شکنجہ سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

حالیہ ہفتوں میں لاہور سمیت پاکستان کے تمام بڑے ایئر پورٹس پر ویزا اور دیگر سفری دستاویز ہونے کے باوجود شہریوں کو آف لوڈ کیے جانے پر شدید ردعمل سامنے آنے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) حکام نے گذشتہ ہفتے وضاحت دی تھی کہ صرف ان مسافروں کو روکا جا رہا ہے جو مشکوک یا نامکمل دستاویزات کے ذریعے بیرون ملک جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایف آئی اے ریکارڈ کے مطابق صرف نومبر کے مہینے میں لاہور ایئر پورٹ سے مختلف ممالک میں جانے والے دو ہزار سے زائد افراد کو آف لوڈ کیا جا چکا ہے۔

وزارت داخلہ نے جمعے کو اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے ’جعلی ویزوں کے دھندے میں ملوث عناصر اور ایجنٹ مافیا کے خلاف موثر کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ غلط طریقوں سے لوگ باہر جا کر ملک کی ساکھ متاثر کر رہے ہیں۔

اجلاس میں ‎غیر قانونی امیگریشن روکنے کے لیے جنوری سے اسلام آباد میں اے آئی بیسڈ ایپ کا پائلٹ پراجیکٹ  شروع کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔

وزیر داخلہ کے مطابق: ‎’اے آئی ایپ کے ذریعے پہلے سے ہی علم ہو جائے گا کہ کون سفر کے قابل ہے اور کون نہیں۔‘

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ کسی بھی ملک سے ‎ڈی پورٹ شدہ افراد کا پاسپورٹ منسوخ ہونے کے بعد انہیں دوبارہ ویزہ نہ ملنے کو یقینی بنائیں گے۔  

‎بقول محسن نقوی: ’جعلی ویزوں اور ایجنٹ مافیا کے خلاف زیرو ٹالرنس اپنائی جائے گی۔‘ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ حکام گرین پاسپورٹ کی درجہ بندی بہتر بنانے کے لیے دیگر ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

وزیر داخلہ کے مطابق امیگریشن ریفارمز کا مقصد عوام کو سہولت فراہم کرنا اور عالمی ساکھ بہتر بنانا ہے۔ ’‎پروٹیکٹر کا مکمل شفاف نظام وقت کا بنیادی تقاضا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ‎لیبر ویزے پر جانے والے افراد کے پاس مستند دستاویزات کا ہونا ضروری ہے اور ’وزارت اوورسیز پاکستانیز پروٹیکٹر اور امیگریشن سسٹم میں بہتری کے لیے وزارت داخلہ سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔‘

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان