بلوچستان یونیورسٹی سکینڈل: تربت یونیورسٹی کےطلبہ کا اظہارِ یکجہتی

بلوچستان یونیورسٹی میں ہراسانی اور بلیک میل کرنے کے سکینڈل سے متاثرہ طالبات کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تربت یونیورسٹی کے طلبہ کا مارچ۔

مارچ کے شرکا نے کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر ہراسانی کے خلاف نعرے درج تھے (تصویر  ذاکر عبدالرحمان)

بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ میں ہراسانی اور بلیک میل کرنے کے سکینڈل سے متاثرہ طالبات کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تربت یونیورسٹی کے طلبہ نے مارچ کا اہتمام کیا۔

مارچ کے شرکا نے کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر ہراسانی کے خلاف نعرے درج تھے۔ طلبہ یونیورسٹی کے مختلف شعبوں میں گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مارچ کے شرکا سے خطاب میں مقررین نے کہا کہ ایک اعلیٰ درس گاہ میں ہراسانی اور بلیک میلنگ کے واقعات انتہائی قابل مذمت ہیں۔

انہوں نے کہا: ’یونیورسٹی میں ہراسانی کا شکار ہونے والی طالبات ہماری بہنیں ہیں اور پورے صوبے کے طلبہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘

مقررین نے مزید کہا کہ ’بلوچستان ایک پسماندہ صوبہ ہے، جہاں والدین کی اکثریت بچوں کو اعلیٰ تعلیم نہیں دلوا سکتی۔ صوبے میں بہت کم تعداد میں طلبہ یونیورسٹی تک پہنچ پاتے ہیں۔ اب ہراساں اور بلیک میل کرنے کے واقعات سامنے آنے سے اعلیٰ تعلیم کی خواہش رکھنے والی طالبات کی مزید حوصلہ شکنی ہوگی اور ان کے لیے مشکلات بڑھ جائیں گی۔‘

مقررین کا کہنا تھا کہ بلوچستان یونیورسٹی میں مبینہ طور پرخفیہ مقامات پر کیمرے لگا کر طالبات کی ویڈیوز بنانے کی اطلاعات بے حد پریشان اور مایوس کن ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ معاملے کی مکمل چھان بین کرکے سکینڈل میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

واضح رہے کہ بلوچستان یونیورسٹی میں خفیہ کیمروں سے ویڈیوز بنا کر طالبات کو بلیک میل کرنے کے الزامات سامنے آئے ہیں جس کے بعد طالبات میں بے چینی پھیل گئی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس