انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بنگلہ دیش کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور مشہور آل راؤنڈر شکیب الحسن پر دو سال کی پابندی عائد کر دی، جس میں ایک سال کی معطل سزا شامل ہے۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ شکیب نے اپنی غلطی تسلیم کی ہے کہ انہوں نے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن قوانین پر عمل نہیں کیا اور بکیز کے رابطہ کرنے کے باجود اس کی اطلاع نہیں دی۔
بکیز نے ون ڈے کرکٹ میں نمبر ون آل راؤنڈر سے بنگلہ دیش، زمبابوے اور سری لنکا کے درمیان تین ملکی سیریز کے علاوہ 2018 میں کھیلے جانے والے آئی پی ایل سیزن میں بھی رابطے کیے تھے۔
آئی سی سی کا کہنا ہے ’شکیب الحسن نے متعدد مرتبہ سٹے بازوں کے رابطہ کرنے کےباوجود اس کی اطلاع آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو نہیں دی جو آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’اگر وہ ایک سال میں اس پابندی پر درست عمل کرتے ہیں تو انہیں 29 اکتوبر 2020 سے دوبارہ کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی جائے گی۔‘
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شکیب پرعائد دو سالہ پابندی میں سے ایک سال کی سزا معطل ہو گی۔
بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کا کہنا ہے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ ’ ہمیشہ شکیب کے ساتھ ہے اور ہر طرح سے ان کی مدد کرے گا۔‘
انہوں نے کہا سٹے باز کھلاڑیوں سے رابطہ کرتے ہیں لیکن شکیب کی غلطی ہے کہ انہوں نے ان رابطوں کو اہمیت نہ دی اور آئی سی سی کو اس کی اطلاع نہیں دی۔
گذشتہ ہفتے ہی شکیب نے بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کی تنخواہ اور مراعات بڑھانے کے لیے مختصر احتجاج بھی کیا تھا۔